فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، ٹرمپ کے بیان پر افغانستان کا ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

کابل(آئی پی ایس ) امریکی صدر کی جانب سے غزہ پر امریکی قبضے سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے۔طالبان حکومت کے مطابق فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور ان کی دوسرے ممالک میں منتقلی کے بارے میں امریکی صدر کے حالیہ بیانات بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے منصوبے صہیونی حکومت کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے ، شہریوں کو بسائیں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنما جگہ فراہم کریں گے۔ مشرق وسطی کے دیگر رہنماں سیبات ہوئی، انہیں فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کا آئیڈیا پسند آیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی کرنے کا

پڑھیں:

ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ

ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کے منصوبے پر کڑی تنقید کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیدیا۔
یہ بات انتونیو گوتریس نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی۔ انھوں نے مزید کہا کہ فلسطین کا کوئی بھی حل وہاں کے عوام کی شمولیت کے بغیر ناقابل عمل اور بے سود رہے گا۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے تو اس سے فلسطینی ریاست کا قیام ہمیشہ کے لیے کھٹائی میں پڑ جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس میں غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ پیش کیا۔
امریکی صدر نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدت ملکیتی دیکھ رہا ہوں تاکہ ترقیاتی اور بحالی کے کاموں کو مکمل کیا جا سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ مجھے کئی رہنماؤں کی یہ تجویز پسند آئی ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کو دیگر ممالک میں بسایا جائے۔
امریکی صدر کے اس بیان کو حماس، اسرائیل، آسٹریلیا اور دیگر ممالک نے مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کی ایک انچ بھی زمین نہیں چھوڑیں گے، ٹرمپ کے بیان پر سعودی عرب کا سخت ردعمل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
  • ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ
  • ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر حماس اور فلسطینیوں کا سخت ردعمل
  • فلسطینیوں کا امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے اعلان پر شدید ردعمل
  • ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے پر حماس کا ردعمل آگیا
  • کچھ بھی کرلو، غزہ نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر کے قبضے کے اعلان پر فلسطینیوں کا رد عمل
  • فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، ٹرمپ
  • ٹرمپ کی فلسطینیوں کی نقل مکانی کی تجویز کا مقصد غزہ اور فلسطین کو مٹانا ہے، ایران