جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما اور سینئر وکیل سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ طاقت کے استعمال سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، اگر کشمیر کی جدجہد پر امن ہوتی تو شاید مسئلہ کشمیر اب تک حل ہوچکا ہوتا، لڑکر مسائل حل کرنا ملک خطے اور دنیا کے حق میں نہیں، کشمیرکی جدوجہد پر امن ہونی چاہیے، تشدد کا راستہ کہیں سے بھی نہیں ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بے شک مذاکرات سو دفعہ ناکام ہوجائیں، ہمیں بات چیت کرنا پڑے گی، آخر کار پرامن اور جمہوری طریقوں سے آپ کشمیر کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں، طاقت کے بل بوتے پر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، ہر مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی نکلتا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ دنیا میں ہماری حیثیت اس وقت ایک عالمی فقیر کی ہے، ہمیں قومی غیرت بحال کرنا ہوگی، پھر ہمارا عالمی کردار بھی درست ہوسکے گا، ہمیں اپنے ملک میں جمہوری سوچ کو پنپنے دینا ہوگا، بصورت دیگر آپ کی دنیا کے معاشروں میں عزت نہیں ہوگی۔
جے یو آئی رہنما نے کہا کہ ہم 8 فروری کے الیکشن کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں، ہم پورے الیکشن کو ہی غلط سمجھتے ہیں، ہم پورے ملک میں نئے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے، انہیں ایکشن لینا ہوگا۔
اس موقع پر  پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ 4 اگست کو بانی پی ٹی آئی امریکا سے آئے اور کہا کہ ورلڈ کپ فتح کرلیا، 5 اگست کو بھارت نے کشمیرپر قبضہ کرلیا، مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات کی طرف آنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط آخری نہیں ہے، اس کے بعد جو خط آئے گا وہ آخری ہوگا، وہ 9 مئی کے حوالے سے معافی نامے کا خط ہوگا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ 26 آئینی ترمیم پر سب جماعتیں آن بورڈ تھیں، پیکا ایکٹ پر بھی سب ساتھ تھے، صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اس بل میں ترامیم ہوسکتی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما اور رکن قومی اسمبلی عمیر نیازی نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری کشمیری عوام کے ساتھ ہے، چین نے پاکستان سے منہ پھیر لیا ہے، چین سے تعلقات بحال کرنے کیلئے صدر زرداری کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی سے بیک ڈور رابطے کے قائل نہیں ، ایسا کرنا ہوتا تو عمران خان جیل میں نہیں ہوتے وہ بھی 50 روپے کا اسٹام پیپر دے کر باہر چلے جاتے، 26 نومبرکے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بن جائے تو ساری چیزیں سامنے آجائیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر نے کہا کہ

پڑھیں:

اسماعیلی فرقے کا 50واں روحانی پیشوا کون ہوگا اور انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام و روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان گزشتہ رات انتقال کرگئے جس کے بعد ان کے جانشین کا اعلان آج کیا جائے گا۔

اسماعیلی جماعت کے اعلامیے کے مطابق، پرنس کریم آغا خان کا پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال ہوا، ان کی عمر 88 برس تھی اور انتقال کے وقت اہلخانہ ان کے پاس موجود تھے۔

اسماعیلی کمیونٹی کے 50ویں پیشوا کا تاج کس کے سر سجے گا اور انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

اسماعیلی امامت کا انتخاب روایت کے مطابق ہوتا ہے اور شروع سے ہی انتخاب کا یہ خاص سلسلہ جاری ہے۔ آج انتقال کرنے والے 49ویں روحانی پیشوا شاہ کریم الحسنی آغا خان چہارم کو ان کے دادا اور اس وقت کے امام سر سلطان محمد شاہ اغا خان سوم نے جانشین مقرر کیا تھا اور ان کا انتخاب اس لیے منفرد تھا کیونکہ دادا نے وصیت میں بیٹے کی جگہ پوتے کا انتخاب کیا تھا یوں شاہ کریم نے 20 سال کی عمر میں 1957 میں امامت کی کرسی سنبھال لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پرنس رحیم آغا خان کا ہنزہ کا دورہ، سولر پاور پلانٹ منصوبے کا افتتاح

آغا خان چہارم کے انتقال کے بعد اسماعیلی کمیونٹی کے ماننے والے جانشین کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔ اسماعیلی امامت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نئے پیشوا کا اعلان جلد ہوگا۔

اسماعیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے علی احمد نے وی نیوز کو بتایا کہ جانشین کے انتخاب کا اختیار حاضر پیشوا کے پاس ہوتا ہے جو اپنی زندگی میں ہی جانشین کا انتخاب کرتا ہے اور باقاعدہ وصیت کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہ کریم نے بھی انتقال سے پہلے جانشین کا انتخاب کیا ہے اور ان کی وصیت کے مطابق باقاعدہ اعلان آج ہوگا۔ اسماعیلی کمیونٹی کے مطابق اگلے پیشوا کا باقاعدہ اعلان اہل خانہ، جماعتی ذمہ داران اور عہداداران کی موجودگی میں وصیت کے مطابق ہوگا۔

علی احمد نے بتایا کہ روحانی پیشوا اپنی وصیت تحریری یا ویڈیو میں بھی کرسکتا ہے۔

50ویں روحانی پیشوا کا اعلان آج ہوگا

آغا کونسل کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نئے اور 50ویں پیشوا کا اعلان آج ہوگا اور اس سلسلے میں جماعت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ ان کے مطابق نئے پیشوا کا اعلان شام نماز کے وقت ہوگا جس کے بعد باقاعدہ نماز کی ادائیگی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ روحانی پیشوا کے انتقال پر پوری دنیا میں اسماعیلی کمیونٹی کے ماننے والے غمزدہ ہیں اور ذمہ داران کی جانب سے خصوصی دعاؤں کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دن کے اوقات میں خصوصی طور پر آج جماعت خانے (عبادت خانے) کھول دیے گئے ہیں تاکہ عقیدت مند جماعت خانے آکر دعا کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر گلگت بلتستان کی پرنس رحیم آغا خان سے ملاقات، نشانِ پاکستان ملنے پر مبارکباد دی

جانشین کے انتخاب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ روحانی پیشوا کا فرمان حرفِ آخر ہے اور تمام عقیدت مند اور ان کے ماننے والے اس پر عمل اور تسلیم کرتے ہیں۔ عہدیدار کا مزید بتانا تھا کہ جانشین کا انتخاب خاندان سے ہی کیا جاتا ہے اور انتخاب کا اختیار مکمل طور پر پیشوا کے پاس ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جو بھی فرد پیشوا کے انتخاب اور جانشین پر سوال اٹھائے گا اور ماننے سے انکار کرے گا وہ اسماعیلی عقیدے سے نکل جائے گا۔

جانشین کون ہوگا؟

علی احمد اور آغا خان کونسل کے عہدہ دار دونوں نے بتایا کہ جانشین کا انتخاب روایت کے مطابق ہوگا اور یہ حاضر پیشوا کا اختیار ہے۔ اسماعیلی کمیونٹی کے مطابق روحانی پیشوا اپنی اولاد میں سے فرمانبردار اور اہل کا انتخاب کرتا ہے جس میں ذمہ داری ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہو۔ انہوں نے بتایا کہ مثال کے طور پر آغا خان سوم نے 49ویں پیشوا کا انتخاب روایت سے ہٹ کر باپ کی جگہ بیٹے کو جانشین مقرر کیا تھا، مگر اس کے باوجود سب نے ان کا یہ فیصلہ تسلیم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پرنس کریم آغا خان کی صاحبزادی کی گلگت آمد، صحت و تعلیم کے شعبہ میں حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کا اعلان

اسماعیلی عقیدے کے ماننے والوں کے مطابق نئے امام کا انتخاب 49ویں پیشوا کے تینوں بیٹوں میں سے ہی کسی کا ہوسکتا ہے۔

علی احمد نے بتایا کہ پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے ہیں شہزادہ رحیم، شہزادہ حسین اور پرنس علی محمد جبکہ ایک بیٹی شہزادی زہرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ تینوں بیٹوں میں سے ایک جانشین مقرر ہوگا جبکہ اسماعیلی روایت میں آج تک کبھی بیٹی کا انتخاب نہیں ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسماعیلی اگلے پیشوا پرنس کریم آغا خان جانشین روحانی پیشوا فرقے کمیونٹی کون

متعلقہ مضامین

  •  دشمن پاکستان کو مسئلہ کشمیر سے دور رکھنے کے لیے ملک میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، عمران لیاقت بھٹی 
  • رسمی بیانات اور نعرے بازی چھوڑکر آگے بڑھنا ہوگا، علامہ جواد نقوی
  • بھارت 5 اگست کی سوچ سے باہر نکل کر مسئلہ کشمیر پر بامعنی مذاکرات کرے: وزیراعظم
  • بھارت 5 اگست 2019ء کی سوچ سے باہر نکلے: شہباز شریف
  • کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رہے گی، گورنر سندھ
  • اسماعیلی فرقے کا 50واں روحانی پیشوا کون ہوگا اور انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
  • کشمیریوں سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے: کامران ٹیسوی
  • کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے: گورنر پنجاب سردار سلیم
  • مسئلہ کشمیر اور ہم