وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر ان کے بڑے صاحبزادے پرنس رحیم خان کے نام تعزیتی خط ارسال کیا کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے اپنے خط میں لکھا کہ پرنس کریم آغا خان کی رحلت نہ صرف اسماعیلی کمیونٹی بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات بالخصوص پاکستان اور گلگت بلتستان کے عوام کے لیے تعلیم، صحت اور سماجی ترقی کے شعبوں میں بے مثال رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے

حاجی گلبر نے مزید کہاکہ پرنس کریم آغا خان کی قیادت میں آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) نے بلا تفریق عوام کی خدمت کی، جس کے مثبت اثرات آج بھی ہر شعبہ زندگی میں نمایاں ہیں۔

وزیراعلیٰ نے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پرنس رحیم خان اور اسماعیلی کمیونٹی سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام اس دکھ کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔

یہ بھی پڑھیں پرنس کریم آغا خان کا انتقال، گلگت بلتستان میں کل عام تعطیل کا اعلان

واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر گلگت بلتستان حکومت نے عام تعطیل کا بھی اعلان کیا ہے، اور کل تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پرنس رحیم خان پرنس کریم آغا خان تعزیت حاجی گلبر خط وزیراعلیٰ گلگت بلتستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تعزیت حاجی گلبر وزیراعلی گلگت بلتستان وی نیوز گلگت بلتستان

پڑھیں:

اسلام آباد، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان کی وفاقی وزیر عبد العلیم خان سے ملاقات

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائیکوٹ تا خنجراب شاہراہ قراقرم توسیعی منصوبے کے زمینوں کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی آئندہ 15 دنوں میں یقینی بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائیکوٹ تا خنجراب شاہراہ قراقرم توسیعی منصوبے کی زمینوں کے متاثرین کو ابھی تک معاوضے نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ عرصہ دراز سے متاثرین اپنی زمینوں کے معاوضوں کے حصول کیلئے مختلف دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ لہٰذا شاہراہ قراقرم متاثرین کو زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کا مسئلہ حل کیا جائے تاکہ جائز حق ان کو مل سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جگلوٹ سکردو روڈ دفاعی اور جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس اہم شاہراہ کے مختلف مقامات پر پتھروں کے گرنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا اہے۔ مستقبل میں مزید حادثات سے بچاؤ اور ٹریفک کی روانی کیلئے اہم مقامات پر حفاظتی اقدامات کے تحت اوپن ٹنلز تعمیر کئے جائیں۔ محدود وسائل کی وجہ سے پہلے مرحلے میں انتہائی خطرناک مقامات کو محفوظ بنایا جائے، جس کی تائید کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبد العلیم خان نے پہلے مرحلے میں 4 مقامات کو محفوظ بنانے کے احکامات دیئے۔ گلگت بلتستان میں سیاحت کا سیزن شروع ہوا ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد اس شاہراہ سے گز رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر ٹریفک حادثات میں بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے بھی بہت سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے ریسکیو 1122 کا دائرہ کار شاہراہ قراقرم کے مختلف مقامات تک بڑھانے کیلئے 3 ارب 14 کروڑ کا ایک PC-1 وفاقی حکومت کو منظوری کی سفارش کی ہے تاکہ شاہراہ قراقرم کے مختلف مقامات پر ریسکیو 1122 سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جاسکے، کسی بھی ٹریفک حادثے میں زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہم ہے۔ وفاقی سطح پر جلد اس منصوبے کی منظوری میں آپ سے گزارش ہے کہ اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر اعلیٰ نے گلگت بلتستان شندور ایکسپریس وے پر جاری کام کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی سفارش کی۔ جس پر وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان نے یقین دہانی کرائی کہ گلگت چترال ایکسپریس وے کے زمینوں کے معاوضوں کی ادائیگی کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائیکوٹ تا خنجراب شاہراہ قراقرم توسیعی منصوبے کے زمینوں کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی آئندہ 15 دنوں میں یقینی بنائیں گے۔ تمام متاثرین کے زمینوں کے معاوضوں کی رقم متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو 15 دنوں میں منتقل کئے جائیں گے۔ جگلوٹ سکردو روڈ کے 9 مقامات کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ اس اہم شاہراہ کو محفوظ بنانے کیلئے 13 ارب روپے لاگت کے منصوبے کی فزیبلٹی تیار کی گئی ہے۔ ان حساس مقامات پر پہاڑوں سے پتھر گرنے سے ہونے والے نقصان کی روک تھام کیلئے اوپن ٹنلز تعمیر کئے جائیں گے۔ جگلوٹ سکردو روڈ کو مسافروں کیلئے محفوظ بنانے کے حوالے سے بہت جلد کام شروع کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں انتہائی خطرناک 4 مقامات کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے تا کہ قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر مواصلات نے چیئرمین این ایچ اے اور سیکریٹری مواصلات کو اپریل کے آخر تک گلگت بلتستان کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی تعاون پر وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  •  بعض عناصر بلوچستان کی آگ کو گلگت بلتستان تک لے آنا چاہتے ہیں، کاظم میثم
  • جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
  • ایف پی ایس سی کے ذریعے گلگت بلتستان کی 1454 اسامیوں پر جلد بھرتیوں کی سفارش
  • اسلام آباد، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان کی وفاقی وزیر عبد العلیم خان سے ملاقات
  • عطاء تارڑ کی زیر صدارت اجلاس میں قومی بیانئے کی مضبوطی پر غور
  • زرعی سکالر شپ پروگرام ،گلگت بلتستان سمیت ملک بھر سے 300 طلباء کی چین روانگی
  • پیپلز پارٹی رہنما سینیٹر پلوشہ خان کے والد انتقال کر گئے
  • گلگت، ایم ڈبلیو ایم کا معدنیات کے معاملے پر تحریک چلانے کا اعلان
  • گلگت، جے یو آئی کی صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس
  • گلگت بلتستان حکومت کا احتساب ضروری ہے، حفیظ الرحمن