چیمپئینز ٹرافی میں بڑا دھچکا لگنے کا امکان، نئے کپتان کی تلاش شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے بعد آسٹریلیا کو بھی کپتان کی انجری کی صورت میں چیمپئینز ٹرافی ایونٹ میں بڑا دھچکا لگنے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز ٹخنے کی تکلیف کا شکار ہیں اور تاحال بالنگ شروع نہیں کی ہے، انکی غیر موجودگی میں سری لنکا کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز میں اسٹیو اسمتھ کپتانی کے فرائض نبھارہے ہیں۔آسٹریلوی ہیڈ کوچ اینڈریو میکڈونلڈ نے بھی آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کی انجری پر انکے چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں شامل ہونے پر تشویش کا اظہار کردیا ہے جبکہ کپتانی کے معاملے پر ٹریوس ہیڈ اور اسٹیو اسمتھ سے بات چیت کی بھی تصدیق کی ہے۔
اینڈریو میکڈونلڈ کا کہنا ہے کہ پیٹ کمنز نے ابھی بولنگ کا آغاز نہیں کیا ہے، ان کی انجری کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے کا قوی امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ پیٹ کمنز کی غیرموجودگی میں ہمیں نئے کپتان کی ضرورت ہوگی، آئندہ چند روز میں میڈیکل رپورٹس آنے کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔ آسٹریلوی ون ڈے اسکواڈ جمعرات کو دورۂ سری لنکا کیلئے روانہ ہوگا، پیٹ کمنز اسکواڈ کے ہمراہ سری لنکا نہیں جائیں گے۔
یاد رہے کہ آل راؤنڈر مچل مارش فٹنس مسائل کے باعث پہلے ہی چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہوچکے ہیں۔دوسری جانب قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب اور بھارت کو جسپریت بمراہ کی انجریز کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے، تینوں ٹیموں نے اپنے اہم کھلاڑیوں کو میگا ایونٹ سے قبل تشویش میں ڈال دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی ا سٹریلوی پیٹ کمنز
پڑھیں:
چیمپیئنز ٹرافی؛ قومی اسکواڈ پر ایک اور سابق ٹیسٹ کرکٹر کو تحفظات
کراچی:سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے بھی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
سابق وکٹ کیپر بیٹر کے مطابق قومی اسکواڈ میں توازن کی کمی نظر آ رہی ہے اور ایسی صورتحال میں ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایک انٹرویو میں کامران اکمل نے سلیکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اوپننگ پارٹنر شپ پر تشویش ظاہر کی جبکہ بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی دونوں کھلاڑی اوپننگ کریں گے تو ان کرکٹرز کا کیا ہوگا جو ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
کامران اکمل کے مطابق ایسی پالیسی نہیں ہونی چاہیے جس میں محض چند مخصوص کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے بلکہ ان کرکٹرز کو بھی ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے جو اپنی کارکردگی سے سلیکشن کے مستحق ہیں۔
مزید پڑھیں؛ "بالنگ اوسط 100 کی اور بیٹنگ اوسط 9 کی" کیا سلیکشن ہے
انہوں نے سلیکشن میں عدم تسلسل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کو ان کی حالیہ کارکردگی کے باوجود چنا گیا حالانکہ وہ تسلسل کے ساتھ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔
کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسکواڈ میں توازن کی کمی نظر آ رہی اور ایسی صورتحال میں ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان ٹیم چیمپیئنز ٹرافی میں اچھا کھیل پیش کرے گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ بہتر نتائج کے لیے منصفانہ اور سوچ سمجھ کر کیے گئے انتخاب کی ضرورت ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیم کے انتخاب میں درست فیصلے کرنا لازمی ہے تاکہ بہترین ممکنہ کمبی نیشن تشکیل دیا جا سکے، جو پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی میں کامیابی دلانے میں مدد دے۔