Al Qamar Online:
2025-02-05@18:53:58 GMT

امریکہ غزہ کو کنٹرول کرے گا اور تعمیرِ نو بھی کرے گا: صدر ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

امریکہ غزہ کو کنٹرول کرے گا اور تعمیرِ نو بھی کرے گا: صدر ٹرمپ

‍‍‍‍‍‍

ویب ڈیسک — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ غزہ کا کنٹرول سنبھال لے۔

وائٹ ہاؤس میں منگل کو واشنگٹن ڈی سی کے دورے پر آنے والے اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ غزہ کاانتظام سنبھال لے گا اور ہم اس پر کام بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کی ترقی چاہتے ہیں۔

ان کے بقول غزہ کے امریکی ملکیت میں آنے کے خیال کے بارے میں جس کسی سےبھی بات کی تو اس نے اس خیال کو پسند کیا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ بہت ہی خوب صورت علاقہ ہے جسے تعمیر کرنا اور وہاں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا بہت ہی شان دار ہو گا۔

صدر ٹرمپ نے اس کی کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ وہ غزہ پر کنٹرول کے اپنے منصوبے پر کس طرح عمل کریں گے۔ لیکن انہوں نے امریکی فوج غزہ بھیجنے کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ضروری ہوا تو ہم یہ بھی کریں گے۔ ہم اس علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اس کی تعمیرِ نو کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے حال ہی میں تجویز دی تھی کہ مصر اور اردن غزہ کے رہائشیوں کو قبول کریں کیوں کہ غزہ کھنڈر بن چکا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی اور عرب لیگ میں شامل مصر، اردن اور سعودی عرب نے پہلے ہی صدر ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر چکے ہیں۔

ان ممالک نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس قسم کا منصوبہ خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہے اور اس سے تنازع مزید پھیل سکتا ہے۔

منگل کو پریس کانفرنس کے دوران جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کا مطالبہ کر رہا ہے؟ تو اس پر انہوں نے کہا کہ وہ یہ مطالبہ نہیں کر رہے۔

دوسری جانب سعودی وزارتِ خارجہ نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں سے متعلق اس کا مؤقف غیر متزلزل ہے۔فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔







No media source now available

وائٹ ہاؤس میں منگل کو صدر ٹرمپ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوان اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کے جنگ کے مقاصد میں سے ایک یہ تھا کہ حماس دوبارہ کبھی اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے۔

اسرائیل اور فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد حالیہ چند روز کے دوران لاکھوں فلسطینی غزہ کے جنوب سے شمالی علاقوں کو لوٹے ہیں جنہیں جنگ کے باعث بے گھر ہونا پڑا تھا۔

امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں گزشتہ ماہ فریقین کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کے تحت حماس نے 18 یرغمالوں کو رہا کیا ہے جب کہ اسرائیل بھی اپنی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینیوں کو آزاد کر چکا ہے۔

تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران 33 یرغمالی رہا کیے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں بقیہ یرغمالوں کو رہا کیا جائے گا لیکن اس سے قبل فریقین کے درمیان لڑائی کے مستقل خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے بھی منگل کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔




انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت معاہدے کے بقیہ رہ جانے والے حصوں پر دوبارہ بات چیت کا سوچ رہی ہے۔

وٹکوف کے بقول مسئلے کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ وہ معاہدہ نہیں جس پر پہلے دستخط کیے گئے تھے۔ یہ وہ معاہدہ نہیں جسے ٹرمپ حکومت نے تجویز کیا تھا اور ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تین مراحل میں غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے پانچ سال کا منصوبہ بظاہر ناممکن ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردحملے سے شروع ہوئی تھی۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں لگ بھگ بارہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ امریکہ اور کئی مغربی ملکوں کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم حماس نے اس حملے میں لگ بھگ 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔

ان یرغمالوں میں 100 سے زائد کو نومبر 2023 میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی میں رہا کیا گیا تھا۔




حماس کی زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 47 ہزار سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 17 ہزار عسکریت پسند شامل ہیں۔ لیکن اس بارے میں حکام نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے کہا کہ منگل کو کریں گے کے لیے کہ غزہ

پڑھیں:

ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ پر عمل درآمد30 دن کے لیے روک دیا

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 فروری ۔2025 )صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ پر عمل درآمد30 دن کے لیے روک دیا ہے جب امریکہ کے دونوں پڑوسیوں نے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور غیر قانونی منشیات پر قابو پانے کے لیے سرحد پر حفاظتی کوششوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا.

(جاری ہے)

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے بعد کینیڈا پر بھی اضافی ٹیرف نافذ کرنے کے لئے اپنے فیصلے کو ایک ماہ کے لیے روک دیا ہے اور بتایا ہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکہ کے اندر اسمگلنگ اور دیگر جرائم روکنے کے لیے سرحدوں کو محفوظ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بارڈر سکیورٹی کو بڑھانے اور جدید ٹیکنالوجی، ہیلی کاپٹرز اور دس ہزار کے عملے کے ذریعے نگرانی کے 1.3 ارب ڈالر کے منصوبے پر عمل کریں گے اس کے علاوہ کینیڈا فینٹینیل نامی ڈرگ کی امریکہ کے اندر اسمگلنگ روکنے کے لے عہدیدار متعین کرے گا.

دوسری جانب امریکہ کینیڈا کو جرائم پیشہ گروہوں اور دہشت گردوں کی فہرست فراہم کرے گاامریکہ اور کینیڈا مشترکہ اسٹرائیک فورس کے ذریعے سرحد پر جرائم اور فینٹینیل اسمگلنگ سے لڑیں گے فینٹینیل کی اپنے ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے امریکہ بھی 200 ملین ڈالر سے مدد کرے گاصدر ٹرمپ نے ” ٹروتھ سوشل“ پر اپنی پوسٹ میں اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھاکہ بطور صدر میری ذمہ داری ہے کہ میں تمام امریکیوں کی سلامتی کو یقینی بناﺅں.

صدرٹرمپ نے کہا کہ میں اس ابتدائی نتیجے سے بہت خوش ہوں اور جس ٹیرف کا اعلان ہفتے کے روز کیا تھا اس کے نفاذ کو 30 دن کے لیے روک رہا ہوں چاہے کینیڈا کے ساتھ کوئی حتمی معاشی معاہدہ ہو یا نہ ہو یہ سب کے لیے اچھا ہے ٹرمپ نے ہفتے کے روز ہدایت کی تھی کہ دو نوں امریکی شراکت داروں کی زیادہ تر درآمدات پر 25 فیصد اور کینیڈا کی توانائی کی مصنوعات پر 10فیصدمحصولات لاگو کر دیے جائیں گے اس کے بعد میکسیکو اور کینیڈا نے بھی اپنے ملکوں کی جانب سے جوابی کارروائی کی دھمکی دی جس سے وسیع تر علاقائی کشیدگی کے خدشات بڑھ گئے.

ایکس پر ایک بیان میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات چیت میں سرحدی سلامتی پر اضافی تعاون کا وعدہ کیا ہے ٹروڈو نے کہا کہ مجوزہ ٹیرف کو کم از کم 30 دنوں کے لیے اس وقت تک روک دیا جائے گا جب ہم مل کر کام کریں گے اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو پر بھی نئے محصولات کے نفاذ کو ایک ماہ کے لیے روک دیا تھا میکسیکو نے اپنی شمالی سرحد پر نیشنل گارڈز کے دس ہزار ارکان تعینات کرنے پر اتفاق کیاہے تاکہ غیر قانونی منشیات خاص طور پر فینٹینیل میں استعمال ہونے والے اجزا کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے.

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے” ایکس“ پر کہا کہ اس میں امریکہ سے میکسیکو کے اندر طاقتور امریکی ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کا امریکی عزم بھی شامل ہے دونوں راہنماﺅں نے میکسیکو، چین اور کینیڈا پر امریکی ٹیرف کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل پیر کو فون پر بات کی تھی .

متعلقہ مضامین

  • غزہ پٹی کا کنٹرول امریکی ’ملکیت‘ میں، ٹرمپ کی تجویز
  • ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے عزائم کا سن کر دھچکا لگا؛ آسٹریلیا
  • امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، جلد فورسز تعینات کریں گے، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے اعلان پر دھچکا لگا: آسٹریلوی وزیرِ اعظم
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے اعلان پر دھچکا لگا، آسٹریلوی وزیرِاعظم
  • ٹرمپ چاہے، غزہ کی بندر بانٹ
  • تجارتی جنگ اور چین
  • چین کی مصنوعات پر 10 فی صد امریکی ٹیرف نافذ
  • ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ پر عمل درآمد30 دن کے لیے روک دیا