کوئٹہ، جماعت اسلامی کیجانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد میں اضافہ ہو رہا ہے، بلوچستان میں مظالم ختم نہیں ہو رہی ہے۔ اہل بلوچستان کے حقوق کے حصول، لاپتہ افراد کی بازیابی، کشمیر کی آزادی اور ڈاکٹر عافیہ کو واپس لانے تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی ناکامی کی وجہ سے ہندوستان سے کشمیری عوام کو آزادی نہیں مل رہی۔ حکمران اور سپہ سالار اگر ہمت کرلیں تو کشمیر کی آزادی یقینی ہے۔ بلوچستان میں بھی مظالم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہے۔ 77 برسوں سے کشمیری مائیں، بہنیں، بیٹیاں آزادی کا علم لئے میدان میں کھڑی ہیں۔ وادی لہو لہان، نوجوان، حریت رہنماء جیلوں میں اذیتیں برداشت کر رہے ہیں۔ ایک طرف کشمیری تختہ دار پر بھی پاکستان سے محبت کا اعلان کرتے ہیں اور دوسری طرف پاکستان کے حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانا چاہتے ہیں۔ قوم کشمیر کا سودا کرنے والوں کا حساب ماگ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے یوم یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں عبدالنعیم رند، ڈاکٹر عطاء الرحمان و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل فلسطین اور کشمیر پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں، مگر پاکستانی حکمران و سپہ سالار سوئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے امریکا کے خوف سے غزہ پر ظلم پر لفظ تک نہیں کہا۔ امریکہ نے اسرائیل کیساتھ ملکر غزہ کو کھنڈرات بنا دیا۔ مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر بناکر آزاد کشمیر پر بھی قبضے کا اعلان کیا تھا اور یہ ظلم و سازشیں جاری ہیں۔ مگر ہمارے حکمران بے حسی کی چادر تان کر سوئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو باعزت رہائی دی۔ صرف جماعت اسلامی اس کی پھانسی کا مطالبہ کر رہی تھی۔
حکمرانوں نے قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکیوں کے حوالے کیا۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد میں اضافہ ہو رہا ہے، بلوچستان میں مظالم ختم نہیں ہو رہی ہے۔ اہل بلوچستان کے حقوق کے حصول، لاپتہ افراد کی بازیابی، کشمیر کی آزادی اور ڈاکٹر عافیہ کو واپس لانے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ عوام ظالموں، قوم کو امریکی غلامی میں دیکر قرضوں کے پہاڑ کھڑے کرنے والوں کو مسترد کرکے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان حکمرانوں نے مل کر بلوچستان کے وسائل اور قومی خزانہ لوٹا۔ ان کے نام پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں آئے۔ یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالتے رہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کو قبول کرکے غیور پاکستانیوں پر قرضوں کا بوجھ لادا۔ ان پر مہنگائی مسلط کی، گیس اور بجلی کے نرخ بڑھا کر لوگوں کے لئے جینا مشکل بنا دیا۔ کرپشن کا بازار گرم کیا، عوام بھوکے سوتے ہیں اور ان کے کارخانوں، دولت، تنخواہوں مراعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بلوچستان کے عوام اور نوجوان مایوس ہیں۔ منشیات عام جبکہ قانونی تجارت و کاروبار پر پابندی ہیں۔ منشیات اسلحہ کی اسمگلنگ جاری پٹرول، ڈیزل و خوردنی اشیاء پر پابندی ہیں۔ بارڈر بند کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کے نوجوان نشے کے عادی اور بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کو حقوق، ظالموں کا راستہ روک کر مظلوموں کو حقوق دلا کر کرپٹ اشرافیہ کا کڑا احتساب کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیر کی آزادی جماعت اسلامی بلوچستان کے لاپتہ افراد
پڑھیں:
کشمیر کی آزادی کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی تو بھارت یہ لڑائی مظفر آباد تک لے آئے گا، ممتاز حسین سہتو
جماعت اسلامی ضلع ملتان کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی کا نوجوان اور مائیں بہنیں بھی قربانیاں دے رہی ہیں، جدوجہد میں شامل جتنے مرد و زن ہیں نہ تھکے ہیں نہ جھکے ہیں نہ بکے ہیں لہذا آج کا یہ دن اس تحریک کے تمام شہداء کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو نے کہا کہ کشمیریوں کی وکالت کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے، اگر پاکستان جسم ہے تو کشمیر روح، مقبوضہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی تکمیل کا مسئلہ ہے، جان دے سکتے ہیں، کشمیر کاز سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گھنٹہ گھر چوک میں جماعت اسلامی ضلع ملتان کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اشرف علی عتیق امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان، حافظ محمد اسلم صدر ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب، مولانا عبدالرزاق مہتمم جامع العلوم، ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی رہنما جماعت اسلامی ملتان، میاں منیر احمد بودلہ، مزمل بھائی امیر جماعت اسلامی غربی زون، ڈاکٹر خالد رشید، چوہدری محمد امین اور دیگر ذمہ دران موجود تھے۔
ممتاز حسین سہتو نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی تو بھارت یہ لڑائی مظفر آباد تک لے آئے گا، جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، مقبوضہ وادی کا نوجوان اور مائیں بہنیں بھی قربانیاں دے رہی ہیں جدوجہد میں شامل جتنے مرد و زن ہیں نہ تھکے ہیں نہ جھکے ہیں نہ بکے ہیں لہذا اج کا یہ دن اس تحریک کے تمام شہداء کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے اور ان تمام سرفروشو ں کو جنہوں نے بھارت کی پیلٹ گن سے اپنی بینائی گنوا دی اس کے ٹارچر سیلز میں اذیتیں برداشت کرتے ہوئے اپنے جسمانی اعضا کھو بیٹھے ان سب کو ہم اپنے محسن قرار دیتے ہوئے سلام عقیدت پیش کرتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی لازوال قربانیاں اس طرح جاری ہیں کہ ہندوستان تمام تر بین الاقوامی کمٹمنٹ کے باوجود کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حق آزادی دے گا کے باوجود مظالم کا ارتکاب کرتے چلا جا رہا ہے، 5اگست 2019 کو مودی نے ہندوستانی آئین کی دو اہم دفعات 370 اور 35 اے کو ختم کرتے ہوئے کشمیر ہڑپ کرنے کی کوشش کی ہے اس وقت سے کی تمام سیاسی قیادت پابند سلاسل ہے، کسی طرح کی آزادی اظہار ختم ہے اور ساتھ ساتھ یہ کہ پریس کی آزادی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، کشمیر میں ہونے والے ظلم اور بربریت کی داستان لوگوں تک نہیں پہنچنے دی جا رہی ہے اور اج کل کی دنیا میں بھارت ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم و جبر کے پہاڑ کشمیریوں پر توڑتا چلا جا رہا ہے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کا سورج ہر صورت طلوع ہوگا، شہیدوں کا خون رنگ لائے گا۔