2008 میں منعقد ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے افتتاحی ایڈیشن کے بعد سے پاکستان کا کوئی کرکٹر آئی پی ایل کا حصہ نہیں بن سکا ہےاور جب جب پاکستان بھارت کرکٹ کے حوالے سے کوئی بات ہوتی ہے وہاں یہ تذکرہ لازمی کیا جاتا ہے۔

حال ہی میں ایک انٹرویو میں بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا سے پوچھا گیا کہ کیا دنیا آئی پی ایل میں دوبارہ پاکستانی کھلاڑیوں کو دیکھ سکے گی۔

جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمنٹیٹر ز اور امپائرز کو بی سی سی آئی نے انڈین پریمیئر لیگ میں شامل رکھا ہے۔ جہاں تک کھلاڑیوں کی بات ہے اس کا انحصار فرنچائزز پر ہے۔ بی سی سی آئی بھی ان کو آکشن میں شامل نہیں کرتی اور فرنچائزان کھلاڑیوں کا انتخاب نہیں کرتی۔

ایک اور سوال میں ان سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی فرنچائز پاکستانی کھلاڑیوں کی آئی پی ایل میں شمولیت کے حوالے سے بات کرتی ہے؟۔

جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ فرنچائزز ہیں جو پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے متعلق بات کرتی ہیں، لیکن اس وقت معاملات تھوڑے مشکل ہیں۔

واضح رہے پاکستانی کھلاڑیوں پر 2009 سے عائد پابندی کے باوجود سابق پاکستانی کرکٹر آئی پی ایل کا حصہ رہے ہیں۔ وسیم اکرم کلکتہ نائٹ رائیڈر 2010-2016 تک بولنگ کوچ اور رمیز راجہ 2014 تک بطور کمنٹیٹر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانی کھلاڑیوں ا ئی پی ایل

پڑھیں:

امریکا نے ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بھارت کے حوالے کر دیا

امریکا نے ممبئی حملوں کی سازش میں مطلوب پاکستانی نژاد کینیڈین شہری تہور حسین رانا کو بھارت کے حوالے کر دیا۔

انڈین میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے ممبئی حملوں کی سازش میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو بھارت کے حوالے کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم کون ہے؟

بھارت اور امریکا کے تحت شروع کی گئی مشترکہ کارروائی کے بعد ملزم کو امریکا میں عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔ تہور رانا کی بھارت کو حوالگی بالآخر اس وقت ممکن ہوئی جب ملزم حوالگی کے اس اقدام کو روکنے کے لیے تمام قانونی آپشنز استعمال کر چکا تھا۔

یاد رہے کہ سال2011  میں NIA  نے تہور رانا کی غیر موجودگی میں چارج شیٹ اس وقت داخل کی تھی جب وہ ڈیوڈ ہیڈلی نامی شخص کے ساتھی کے طور پر امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تہور رانا نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی اور جاسوسی کی کارروائیاں کی تھیں۔ خاص طور پر وہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں:معروف بھارتی مسلمان سیاستدان قاتلانہ حملے میں جاں بحق

بھارتی میڈیا کے مطابق ڈیوڈ ہیڈلی بھارتی ویزا حاصل کرنے میں ملزم کی مدد کرتا تھا، جس کی وجہ ہی سے ملزم غلط شناخت کے ساتھ بھارت کا سفر کرتا تھا۔

دوسری طرف بھارتی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ 26/11 کو ہوئے ممبئی حملوں کے شریک سازشی تہور حسین رانا سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ رانا نے ملک چھوڑنے کے بعد سے اپنی پاکستانی شہریت کی تجدید کی کوشش نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بھارت پاکستان تہور رانا کینیڈین شہری ممبئی حملے

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اپنے لیڈر کیلیے امریکا میں لابنگ کرسکتی ہے تو اسرائیل کیخلاف لابنگ کیوں نہیں کرتی، حافظ نعیم
  • حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا رد عمل سامنے آگیا
  • فواد خان کی حمایت؛ سشمیتاسین کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا بھی عندیہ
  • سشمیتاسین کی فواد خان کی حمایت؛ اداکارہ کا پاکستانی فلم میں کام کرنے کا عندیہ
  • سرد جنگ؛ ملتان سلطانز کے مالک نے پھر بورڈ پر سنگین الزامات لگادیے
  • پی ایس ایل سیزن 10 کا آج سے آغاز، مگر اتنی خاموشی کیوں ہے؟
  • پی ایس ایل؛ پشاور زلمی نے کھلاڑیوں کو ثقافتی رنگ میں ڈھال دیا
  • امریکا نے ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بھارت کے حوالے کر دیا
  • پی ٹی آئی کسان اتحاد کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے، شیخ وقاص اکرم