کابل: افغانستان میں طالبان نے خواتین کے واحد ریڈیواسٹیشن ”ریڈیو بیگم“ پرچھاپہ مارا اوراس کے آپریشن کو معطل کردیا۔
یہ اقدام خواتین کو عوامی زندگی اور معاشرتی سرگرمیوں سے باہر کرنے کی ایک اورکوشش ہے، جو طالبان کے اقتدارمیں آنے کے بعد سے جاری ہے۔
طالبان کے وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ ریڈیو بیگم کو متعدد خلاف ورزیوں کی بنیاد پرمعطل کیا گیا یہ چھاپہ افغانستان میں مقامی میڈیا کے حوالے سے جاری تحقیق کا حصہ تھا۔
ریڈیو بیگم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طالبان حکام نے اس کے دفترکی تلاشی لی، کمپیوٹرز، ہارڈ ڈرائیوز، فائلز اورفونز قبضے میں لے لیے اور دو مرد ملازمین کو حراست میں لے لیا۔
ادارے نے مزید کہا کہ وہ حراست میں لیے گئے ملازمین کی حفاظت کی فکرکرتے ہیں، اس لیے مزید تبصرہ نہیں کر سکتے، حکام سے درخواست کی کہ انہیں جلد رہا کیا جائے۔
طالبان کے وزارت اطلاعات و ثقافت نے سوشل میڈیا پر بیان میں ریڈیو بیگم کے معطل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس پر پالیسی کی خلاف ورزی اور غیرمناسب طریقے سے لائسنس کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، اسٹیشن پریہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ وہ غیرملکی ٹیلی ویژن چینل کو مواد فراہم کر رہا تھا۔
اس حوالے سے ریڈیو بیگم نے واضح کیا کہ وہ کبھی بھی کسی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں تھا اور افغان خواتین کی خدمت کرنے کیلئے پرعزم تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر افغان وزیرکو ملک چھوڑنا پڑگیا

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر وزیر عباس ستانکزئی کو ملک چھوڑنا پڑگیا۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے نائب وزیر خارجہ عباس ستانکزئی نے افغانستان میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے سے متعلق طالبان حکومت کی جانب سے پابندی لگانے پر تنقید کی تھی۔عباس ستانکزئی نے 20 جنوری کو افغان صوبے خوست میں مدرسے کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔افغان نائب وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ملک میں 20 ملین لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان کی 40 ملین کی ا?بادی میں 20 ملین خواتین ہیں جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی، ان کی تعلیم پر عائد پابندی شریعت کے مطابق نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ کے وقت میں خواتین اور مردوں دونوں کے لیے علم کے دروازے کھلے تھے۔برطانوی اخبار کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے مبینہ طور پر دیے گئے گرفتاری اور سفری پابندی کے احکامات نے عباس ستانکزئی کو متحدہ عرب امارات فرار ہونے پر مجبور کردیا۔رپورٹ کے مطابق عباس ستانکزئی نے مقامی میڈیاکو بتایا کہ وہ صحت کی وجوہات کی بنا پر دبئی گئے ہیں تاہم طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا اختیار کسی کو نہیں، ٹرمپ کے بیان پر افغانستان کا ردعمل
  • طالبان نے خواتین کے ریڈیو اسٹیشن ’’بیگم‘‘ کو بند کروا دیا؛ 2 ملازمین گرفتار
  • طالبان حکومت نے افغانستان میں خانہ جنگی کے امکان کو مسترد کر دیا
  • افغانستان: خواتین کے واحد ریڈیو اسٹیشن پر چھاپہ، 2 ملازمین گرفتار، نشریات معطل
  • لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر افغان وزیرکو ملک چھوڑنا پڑگیا
  • طالبان کے سینئر وزیر لڑکیوں کی تعلیم کی حمایت پر افغانستان چھوڑنے پر مجبور
  • افغان حکومت اور فتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش ہو گیا ۔۔۔,ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آ گئے
  • افغان حکومت، فتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش، ناقابل تردید شواہد منظر عام پر
  • جابرانہ  پالیسیوں کے باوجود طالبان دور میں پونے 4 ارب ڈالر امداد خرچ