اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہر سال ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ مناتے ہیں تاکہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کی مستقل حمایت کی تجدید کی جاسکے۔ حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا ایک بنیادی اصول ہے۔

ہر سال، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جس میں لوگوں کو اپنی تقدیر خود طے کرنے کے قانونی حق پر زور دیا جاتا ہے۔ افسوس کہ کشمیری عوام گزشتہ 78 سال گزرنے کے باوجود اس ناقابل تنسیخ حق کو استعمال نہیں کر سکے۔غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط، مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) دنیا کے سب سے بڑے قابض فوجی علاقوں میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری خوف اور دہشت کے ماحول میں جی رہے ہیں۔ سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو طویل حراست میں رکھا جا رہا ہے اور ان کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں۔ کشمیری عوام کی حقیقی امنگوں کی نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان جابرانہ اقدامات کا مقصد اختلاف رائے کو کچلنا ہے۔ بھارت، مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے۔

5 اگست, 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد، بھارت کی کوششوں کا مقصد بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی اور سیاسی ماحول کو تبدیل کرنا ہے تاکہ کشمیری اپنی ہی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل ہو جائیں- مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ دیرینہ تنازعات کو مزید طول نہیں دیا جانا چاہیے۔ مقامی لوگوں کی حقیقی امنگوں کو دبا کر دیرپا امن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے مفاد میں عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دے۔ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ہماری خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون رہے گا۔ پاکستان کشمیری عوام کے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، حق خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ میں اس موقع پر بہادر کشمیری عوام کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، جو اپنے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد میں لاتعداد قربانیاں دے رہے ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کشمیری عوام

پڑھیں:

نیشنل کانفرنس نے اقتدار کیلئے ہندوتوا بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کر رکھا ہے، التجا مفتی

ذرائع کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے نیشنل کانفرنس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں این سی پر ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ سمجھوتے کا الزام لگایا ہے۔ ذرائع کے مطابق التجا مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی سہولت اور اقتدار کے حصول کے لیے کشمیری عوام کے مفادات پر بارہا سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس عوامی حقوق یا جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں بات کرنے کی کوئی اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ وہ طاقت کے بھوکے لوگ ہیں۔ التجا مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کی جدوجہد صرف جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی سے کہیں زیادہ ہے۔ ہم جموں و کشمیر کیلئے اپنا آئین اور جھنڈے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کیلئے صرف ریاستی شناخت کا مطالبہ کرنا کشمیری عوام کی توہین ہے۔ التجا مفتی نے این سی لیڈر فاروق عبداللہ کے حالیہ بیان پر بھی کڑی تنقید کی جس میں انہوں نے کشمیر اسمبلی کے اسپیکر کی طرف سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ پر ایوان میں بحث کی اجاز ت نہ دینے کی حمایت کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں. شہبازشریف
  • فلسطین کےساتھ کشمیر میں بھی نسل کشی ہو رہی ہے، شیری رحمان
  • نیشنل کانفرنس نے اقتدار کیلئے ہندوتوا بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کر رکھا ہے، التجا مفتی
  • سول سوسائٹی گروپ کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ
  • ن لیگ کا بنیادی ایجنڈا عوام کی خدمت ہے: عارف سندھیلہ 
  • جنگ  میں سب کچھ جائز نہیں ہوتا!
  • وادی کشمیر میں "وقف ایکٹ نامنظور" کے نعروں کی گونج، مودی حکومت کے خلاف آواز بلند
  • فلسطین ہو یا مقبوضہ کشمیر، بارود سے آواز نہیں دبائی جا سکتی، اعظم نذیر تارڑ
  • نیا وقف قانون سیاسی ہتھیار ہے مسلمانوں کیلئے ہرگز موزوں نہیں ہے، مولانا محمود مدنی
  • بی جے پی کی مسلمان دشمنی کھل کر سامنے آ گئی؟ مغربی بنگال میدانِ جنگ بن گیا