UrduPoint:
2025-02-05@16:56:34 GMT

ملک کا تجارتی خسارہ 13 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

ملک کا تجارتی خسارہ 13 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 فروری2025ء) ملک کا تجارتی خسارہ 13 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے 7 ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران ملکی برآمدات، درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافہ ہو گیا ہے۔ سالانہ بنیادوں پر برآمدات 4.59 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر0.31 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد جنوری میں برآمدات 2 ارب 92 کروڑ ڈالرز رہیں۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کر دہ اعدادوشمارکے مطابق رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں برآمدات 9.

98 فیصد بڑھ کر19 ارب 55 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں اضافہ ہوا، تاہم دسمبر 2024 ء کے مقابلے میں جنوری 2025 میں درآمدات میں کمی ہوئی، جنوری میں درآمدات کا حجم 5 ارب 23 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہا۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں درآمدات 6.95 فیصد بڑھیں اور اس کا حجم 33 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا۔ پاکستان ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری 2025ء میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 17.78 فیصد بڑھا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 5.47 فیصد کم ہوا، جس کے بعد اس کا حجم 2 ارب31 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا۔
                                                                                

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تجارتی خسارہ بنیادوں پر

پڑھیں:

مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر دو سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ جنوری 2025 میں سالانہ بنیادوں پر صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کی قیمت میں مزید کمی کے بعد 2.4 فیصد پر آگئی جو دسمبر میں 4.1 فیصد اور جنوری 2024 میں 28.3 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے، یہ گزشتہ دو سالوں میں سب سے کم افراط زر کی شرح ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر جنوری میں صارف قیمت اشاریہ مہنگائی 0.2 فیصد بڑھی جو پچھلے مہینے کے 0.1 فیصد اضافے اور جنوری 2024 میں 1.8 فیصد اضافے کے مقابلے میں کم ہے۔ بروکریج فرم ٹاپ لائن سکیورٹیز کے مطابق مالی سال 2025 کے پہلے 7 مہینوں کے دوران اوسط مہنگائی 6.5 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 28.73 فیصد تھی۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق شہری افراط زر سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 2.7 فیصد پر آگئی ہے جو دسمبر میں 4.4 فیصد اور ایک سال قبل 30.2 فیصد تھی۔اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں مہنگائی 0.2 فیصد بڑھی جبکہ دسمبر 2024 میں یہ 0.1 فیصد کمی کا شکار تھی۔
دیہی افراط زر میں بھی اسی طرح کی کمی دیکھی گئی جو سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 1.9 فیصد ہو گئی ہے، دیہی علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی دسمبر میں 3.6 فیصد اور جنوری 2024 میں 25.7 فیصد تھی۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) کی مہنگائی بھی جنوری میں سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 0.6 فیصد پر آگئی جو دسمبر میں 1.9 فیصد اور گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 27.0 فیصد تھی۔

مینگورہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں 5 ہزار300 روپے کا اضافہ، نئی قیمت 3لاکھ روپے قریب پہنچ گئی
  • رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں برآمدات‘ درآمدات اور تجارتی خسارہ بڑھ گیا
  • جولائی تا جنوری، تجارتی خسارہ 13 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا
  • رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں برآمدات ،درآمدات اور تجارتی خسارہ بڑھ گیا
  • مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں برآمدات میں 1.77 ارب ڈالر کا اضافہ
  • رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں برآمدات، درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافہ
  • چین کی خدمات کی درآمدات اور برآمدات کے کل حجم  نے پہلی بار 1 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر لیا 
  • مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی
  • مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی