گوگل جیمنائی اپ ڈیٹ: فون ان لاک کیے بغیر اے آئی فیچرز تک رسائی ممکن
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کیلیفورنیا: گوگل نے اپنے مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل جیمنائی کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے، جس کے بعد اینڈرائیڈ صارفین فون کو ان لاک کیے بغیر جیمنائی ایکسٹینشنز اور دیگر AI فیچرز تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
صارفین اب "Hey Google” کہہ کر یا سیٹنگز میں جا کر اس فیچر کو ایکٹیویٹ کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے، جیمنائی استعمال کرنے کے لیے ڈیوائس کو ان لاک کرنا لازمی تھا، لیکن اب صارفین فون کو ان لاک کیے بغیر اپنی روزمرہ کی کئی سرگرمیاں انجام دے سکیں گے۔
تاہم، سیکیورٹی اور پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ فیچر کیلنڈر، ای میلز یا دیگر پرسنل انفارمیشن تک رسائی فراہم نہیں کرے گا۔ ان معلومات کو حاصل کرنے کے لیے صارف کو بدستور فون ان لاک کرنا ہوگا۔
گوگل اینڈرائیڈ ڈیوائسز کو جیمنائی فیچرز کا مرکز بنا رہا ہے، تاکہ اسے دیگر AI اسسٹنٹس کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور جدید بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ان لاک
پڑھیں:
سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستا کا ضلع مہرستان پاک-ایران سرحد سے تقریبا230 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے سفارتی مشن نے فوری طور پر ان افراد کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اورعوام اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔ وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور جاں بحق پاکستانیوں کی میتوں کو فوری طور پر وطن واپس لایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران میں اپنے شہریوں کے اس بزدلانہ اور غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور میتوں کی بروقت وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مزید تفصیلات بشمول جاں بحق افراد کی شناخت اور واقعے کی وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کر دی جائیں گی۔