غیر قانونی غیرملکیوں اور افغان باشندوں کو آبائی ممالک واپس بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
غیر قانونی غیرملکیوں اور افغان باشندوں کو آبائی ممالک واپس بھیجنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )غیر قانونی غیرملکیوں اور افغان باشندوں کی وطن واپسی کے منصوبے کے تحت ان کے آبائی ممالک واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی غیرملکی باشندوں کی وطن واپسی اسی منصوبے کے تحت جاری ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق حالیہ مہم کے دوران آج 781 غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو طور خم کے راستے ملک بدر کیا گیا ہے، افغان شہری جنہیں غیر ملکی ممالک نے کسی تیسرے ملک میں آباد کرنے کے لیے اسپانسر کیا ہے، فی الحال ملک بدر نہیں کیے جا رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے متعلقہ ممالک کو مطلع کر دیا گیا ہے، متعلقہ ممالک جلد از جلد ان افغان باشندوں کی آباد کاری کا عمل مکمل کریں، بصورت دیگر انہیں بھی ملک بدر کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغان باشندوں
پڑھیں:
آل پاکستان لائرز کنونشن کا دیگر صوبوں سے لائے ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ
آل پاکستان لائرز کنونشن کا دیگر صوبوں سے لائے ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آل پاکستان لائرز کنونشن میں وکلا نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے اور دیگر صوبوں سے لائے گئے ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس میں آل پاکستان لائرز کنونشن کا انعقاد ہوا جس میں وکلا نے عدلیہ میں تقرریوں سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ 10 فروری کو ہونے والا جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کیا جائے۔
وکلا کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں سے لائے گئے ججز کو واپس لیا جائے اور آئینی ترامیم پر موجودہ 16 ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔وکلا نے پنجاب بار کی پریس ریلیز پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترمیم کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔شرکا نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گی۔ وکلا نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو دوبارہ مشاورت کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور ہڑتال کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا۔