فرانس نے غزہ پر قبضے سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
فرانس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان کو مسترد کردیا، وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کی بے دخلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو بے دخل کرکے غزہ پر قبضے کا اعلان کیا تھا، جسے پر سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے مسترد کردیا۔
فرانس نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کی بے دخلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، اس اقدام سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوگا۔
فرانس کا کہنا ہے کہ غزہ کا مستقبل کسی تیسرے ملک کے ساتھ نہیں فلسطینی ریاست کے ساتھ ہونا چاہئے، عالمی قوانین کیخلاف کسی بھی اقدام کی مخالفت کریں گے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے جنوری 2024ء تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات کا غیرہنرمند پاکستانیوں کو ویزے کے اجرا کے بارے میں اہم اقدام
DUBAI:متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں غیرہنرمند پاکستانیوں کو امارات میں نوکریوں کے مواقع ختم ہوجائیں گے کیونکہ پالیسی اعلیٰ ہنرمند پروفیشنلز کی ڈیمانڈ میں تبدیل ہوگئی ہے۔
گلف نیوز کو انٹرویو میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ اب ہمیں اپنے اکاؤنٹنٹس، آئی ٹی پروفیشنلز، بینکرز، اے آئی ایکسپرٹس، فزیشنز، نرسز اور پائلٹس کو متحدہ عرب امارات میں مواقع تلاش کرنے کے لیے تربیت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے نشان دہی کی کہ متحدہ عرب امارات میں ہنرمند ورکرز کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور اگر پاکستانیوں نے اپنی ہنر میں بہتری لانے کے لیے توجہ مرکوز کی تو ان کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔
سفیر نے زور دیا کہ کم اجرت اور غیرہنرمند نوکریوں کو بڑی تنخواہوں اور ہنرمند نوکریوں میں تبدیل کرنے کے لیے کوششوں سے پاکستانیوں کو کمانے کے مواقع میسر ہوں گے۔
فیصل نیاز ترمذی کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے شہریوں کو ان بلند مانگ کے شعبوں کے لیے تیار کرتے ہیں تو 20 ہزار درہم سے شروع ہونے والی یا اس سے زیادہ تنخواہوں کے دائرے میں شامل ہوسکتے ہیں جبکہ ہمارے غیرہنرمند شہری ایک ہزار درہم یا اس سے زائد تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی بڑھتی ہوئی شراکت داری پر بھی بات کی اور بتایا کہ تعلقات عام طور پر ورکرز کی بیرون ملک بھیجوانے سے بالاتر ہو گئے ہیں، شراکت داری صرف ہمارے ورکرز کو بیرون ملک بھیجنے تک نہیں ہے بلکہ پاکستان کی معاشی صلاحیت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شراکت داری نسلوں تک وسیع ہوگی، جس میں سرمایہ کاری کے مواقع اور پاکستان کے لیے نوکریوں کی تخلیق پر توجہ مرکوز کرنا ہے اور ان کا مطمع نظر اسکلڈ ڈیولپمنٹ خاص طور پر آئی ٹی، اکاؤنٹنگ، ہیلتھ کیئر اور ایوی ایشن جیسے شعبے شامل ہیں۔
سفیر کا کہنا تھا کہ فزیوتھراپسٹس اور نرسز کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ اضافہ صرف متحدہ عرب امارات میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں ہے، ہمیں پاکستان میں ورلڈ کلاس نرسنگ سہولیات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پائلٹ ٹریننگ اسکولز کی تشکیل کے لیے بات چیت چل رہی ہے، جہاں نئے ایوی ایٹرز کے لیے قابل رسائی تربیت کی سہولت دستیاب ہوگی۔
ترسیلات زر سے متعلق پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ترسیلات صرف 6 ماہ میں 53 فیصد اضافہ ہو کر 4.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور مالی سال کے اختتام تک مجموعی حجم 9 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ظاہر کی۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تمام شعبہ ہائے زندگی میں کردار پر ان کا کہنا تھا کہ بلیو کالر ورکرز، کرین آپریٹرز، سیکیورٹی گارڈز سمیت تمام ورکرز نے شان دار اہداف کے حصول میں غیرمعمولی کردار ادا کیا ہے۔
فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ ہمیں سیاحت کے لیے بہترین مقام کے لیے کام کرنے، اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور پاکستان کی عالمی معیشت میں اعلیٰ پوزیشن دلانے کی ضرورت ہے۔