امریکی خاتون شعبہ نفسیات سےسپیشل وارڈ میں منتقل، حالت سے متعلق انتظامیہ کا اہم بیان آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکی خاتون اونیجا کو شعبہ نفسیات سے اسپیشل وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا مزید تفصیلی معائنہ جاری ہے۔ اسپیشل وارڈ میں پولیس اور پروٹوکول کی ٹیم بھی موجود ہے تاکہ خاتون کی حفاظت اور علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔
انتظامیہ کے مطابق خاتون کے ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور الٹرا سائونڈ کے تمام ٹیسٹ نارمل ہیں اور انہیں صرف ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔ انتظامیہ نے بتایا کہ ہم نے خاتون کا علاج مکمل کر لیا ہے اور چند گھنٹوں میں انہیں ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ خاتون کو امریکی قونصل خانے یا ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا۔
پولیس کے افسران اور دیگر حکام بھی اونیجا سے ملاقات کرنے اسپیشل وارڈ پہنچ گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق خاتون کی صحت میں کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے زیر علاج ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی سینیٹر کی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر تنقید
امریکی سینیٹر کرس مرفی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر تنقید کردی۔
ڈیموکریٹک سینیٹر کرس مرفی نے کہا ہے کہ ہم غزہ پر قبضہ نہیں کر رہے ہیں، غزہ پر حملہ ہزاروں امریکی فوجیوں کے قتل کا باعث بنے گا۔
سینیٹر کرس مرفی نے کہا ہے کہ غزہ پر حملہ مشرق وسطیٰ میں کئی دہائیوں کی جنگ کا باعث بنے گا، ٹرمپ کے بیان کا مقصد میڈیا اور لوگوں کی توجہ حقیقی کہانی سے ہٹانا ہے۔
امریکی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ اصل کہانی یہ ہے کہ ارب پتی افراد نے عوام سے لوٹ مار کے لیے حکومت پر قبضہ کر لیا ہے۔
سعودی عرب کا دو ٹوک مؤقف
دوسری جانب سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرے گا۔
ایک اہم بیان میں سعودی عرب نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق مؤقف مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سلطنت کے مؤقف کی کھلے اور دوٹوک انداز سے تصدیق کرتے ہیں، اس مؤقف کی کسی بھی حالات میں کسی تشریح کی اجازت نہیں۔
سعودی عرب تصدیق کرتا ہے کہ فسلسطینیوں سے متعلق اس کے مؤقف پر گفت و شنید کی ہی نہیں جا سکتی۔
علاوہ ازیں آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے اعلان پر دھچکا لگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں۔
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے، فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنما جگہ فراہم کریں گے۔