سی آئی اے سب انسپکٹر پر فائرنگ کامعاملہ ،پولیس ٹیم ہی ملوث،چونکا دینے والے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مریدکے میں فائرنگ اور ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے سی آئی اے سب انسپکٹر مراتب علی پر فائرنگ انویسٹی گیشن پولیس بادامی باغ نے کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق کانسٹیبل جمشید اور ارسلان، جو بادامی باغ لاہور میں تعینات تھے، کسی ملزم کی تلاش میں مریدکے گئے تھے۔ اس دوران سی آئی اے سب انسپکٹر مراتب علی اپنے دوست ذکااللہ کے ہمراہ سفر کر رہے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق انویسٹی گیشن ٹیم نے مشتبہ سمجھ کر گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، تاہم مراتب علی نے اسے ڈاکوؤں کی کارروائی سمجھ کر گاڑی بھگا دی۔ اس پر کانسٹیبل جمشید اور ارسلان نے گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا۔پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے بعد جب دونوں کانسٹیبلز کو معلوم ہوا کہ گاڑی میں موجود شخص سی آئی اے سب انسپکٹر ہے، تو وہ موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ مفرور کانسٹیبلز اور ان کے ساتھی واصف کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاہور، سروسرز اسپتال میں پولیس اہلکاروں کا طبی عملے پر تشدد
لاہور کے سروسز اسپتال میں پولیس اہلکار وں نے طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مریض نے ڈاکٹرز سے تلخ کلامی پر اپنے بھائی اور پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر کو اسپتال بلایا، سب انسپکٹر پولیس اہلکاروں کے ساتھ او پی ڈی میں داخل ہوا اور ڈاکٹرز و طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سب انسپکٹر کے ساتھ تین پولیس اور تین سادہ لباس اہلکاروں نے ڈاکٹرز کو کمروں سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ بیچ بچاؤ کرانے پر طبی عملے کو بھی پھینٹی لگائی۔
واقعے پر ڈاکٹرز نے شدید تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔