امریکا میں 40ہزار ڈالر مالیت کے انڈوں کی چوری
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 فروری ۔2025 )امریکی ریاست پنسلوانیا میں برڈ فلو کی وبا پھیلنے کے بعد قیمتوں بڑھنے پر چوروں نے گروسری اسٹور سے 40 ہزار ڈالر مالیت کے ایک لاکھ انڈے چوری کرلیے برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا میں چوروں نے ایک گروسری اسٹور سے ایک لاکھ سے زائد انڈے چوری کر لیے جن کی مالیت 40 ہزار ڈالر ہے.
(جاری ہے)
پولیس کا کہنا ہے کہ چوروں نے یکم فروری کو گرین کاسل میں پیٹ اینڈ گیری آرگینیکس میں ایک لاری کے پچھلے حصے کو نشانہ بنایا تھا یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برڈ فلو کی وبا کے دوران انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جس سے وہ غیر متوقع طور پر مہنگے ہوگئے ہیں امریکی چین وافل ہاﺅس نے حال ہی میں اپنے انڈوں کی قیمت میں اضافہ کیا ہے. امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال انڈوں کی قیمتوں میں 65 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے محکمہ زراعت نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 میں انڈوں کی لاگت میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوگا وافل ہاﺅس نے صارفین کو آگاہ کیا ہے کہ فی انڈہ 0.50 ڈالر سرچارج وصول کیا جائے گا امریکی ڈائنر چین نے اسے انڈوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے منسلک عارضی ٹارگٹڈ سرچارج قرار دیا ہے. محکمہ زراعت کے مطابق برڈ فلو کی وبا 2022 میں شروع ہوئی تھی اور حالیہ مہینوں میں یہ وبا امریکا بھر میں پھیلی ہے محکمے نے کہا ہے کہ صرف دسمبر میں قیمتوں میں 8 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دسمبر 2023 میں ایک کارٹن کی اوسط قیمت 2.51 ڈالر تھی جو کہ ایک سال بعد 4.15 ڈالر تک پہنچ گئی اس اضافے سے کچھ اسٹورز میں شیلف خالی ہوگئی ہیں امریکا بھر میں پرندوں، مویشیوں اور ممالیہ جانوروں میں برڈ فلو کی وبا پھیلی ہے حالانکہ انسانوں میں یہ انفیکشن بہت کم ہوتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے برڈ فلو کی وبا انڈوں کی
پڑھیں:
ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ‘کئی دوائیں 200 فیصد مہنگی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی سمیت ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا‘ کئی دوائیں 200 فیصد تک مہنگی ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق وورین ٹیبلیٹ
کی قیمت 510 روپے ہو گئی ہے، جبکہ سربیکس زی 294 سے بڑھ کر 400 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ کالسان ڈی180 سے 280 روپے، سنی ڈی انجکشن 370 سے 450 روپے، اوریگا سیرپ 495 سے 973 روپے اور ٹونوفلیکس گولی 411 سے 455 روپے تک جا پہنچی ہے۔دیگر ادویات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، ایرینک سیرپ 117 سے 153 روپے، کلیری سیڈ سیرپ (125 ایم جی) 281 سے 560 روپے، گریوینیٹ انجکشن 253 سے 625 روپے، پلمونول سیرپ 149 سے 165 روپے اور انسڈ گولیاں 276 سے 325 روپے کی ہو گئی ہیں۔ پونسٹان گولیوں کی قیمت736 سے بڑھ کر 931 روپے، بریکسین گولیاں 600 سے 650 روپے، ٹنورمن گولیاں 260 سے 313 روپے اور ایرینک گولیوں کی ڈبی 549 سے 686 روپے کی ہو چکی ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ ایول انجکشن کی قیمت میں دیکھا گیا، جس کی قیمت 432 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے کر دی گئی، یعنی 233 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ صرف دوائیں ہی نہیں بلکہ نیوٹراسیوٹیکل اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے، جس نے عام آدمی کے لیے علاج مزید مشکل بنا دیا ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ادویات کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرے۔