امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ خالی کرانے کا احمقانہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، متحدہ علماء محاذ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
علماء مشائخ نے کہا کہ غزہ خالی کرانے پر مصر و بضد فانی طاقت کے نشے میں بدحواس بدنام زمانہ ٹرمپ کے خلاف ایران، سعودی عرب کی طرح پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بھی فلسطینی امنگوں سے ہم آہنگ مشترکہ جرأت مندانہ موقف اختیار کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ، قائدین مولانا محمد امین انصاری، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری و دیگر نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ خالی کرانے کا احمقانہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، امریکہ و اسرائیل غزہ فلسطین کی جنگ میں ذلت آمیز شکست کے باعث بدحواس و نفسیاتی ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تعمیر و ترقی کے پس پردہ مذموم عزائم ظلم و جبر اور حق و انصاف اور انسانی حقوق کا کھلا قتل ہے، غزہ خالی کرانے پر مصر و بضد فانی طاقت کے نشے میں بدحواس بدنام زمانہ ٹرمپ کے خلاف ایران، سعودی عرب کی طرح پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو بھی فلسطینی امنگوں سے ہم آہنگ مشترکہ جرأت مندانہ موقف اختیار کرنا چاہیئے، اقوام متحدہ سمیت حقوق انسانی کے عالمی ادارے اور غیر جانبدار انصاف پسند اقوام اہل غزہ کی جبری بے دخلی و منتقلی کے خلاف آواز اٹھائیں اور عملی اقدامات کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ خالی کرانے
پڑھیں:
نادرا کا پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان
نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی سمیت ملک بھر میں پاکستان پوسٹ کے منتخب دفاتر کے ذریعے فراہم کی جانے والی شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ رپورٹ مطابق یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگاہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے، نادرا نے 3 سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔ اس اقدام میں پوسٹ آفس پر جا کر شہریوں کو قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس تبدیل کرانے اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کروانے سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔ نادرا نے 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے پوسٹ آفسز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔