ایک بیان میں حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کے وصال کی خبر میرے لیے انتہائی افسوسناک ہے۔ آج نہ صرف اسماعیلی مسلمان برادری نے اپنے 49 ویں امام کو کھو دیا ہے بلکہ پوری مسلم دنیا اور عالم انسانیت ایک عظیم سماجی و مذہبی رہنما اور امن و ترقی کے علمبردار سے محروم ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) حافظ حفیظ الرحمن نے شیعہ امامی اسماعیلی مسلمان برادری کے 49 ویں روحانی پیشوا ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کے وصال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کے وصال کی خبر میرے لیے انتہائی افسوسناک ہے۔ آج نہ صرف اسماعیلی مسلمان برادری نے اپنے 49 ویں امام کو کھو دیا ہے بلکہ پوری مسلم دنیا اور عالم انسانیت ایک عظیم سماجی و مذہبی رہنما اور امن و ترقی کے علمبردار سے محروم ہو گئی ہے۔ اس دکھ بھری گھڑی میں، میں ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کے خاندان اور دنیا بھر، بالخصوص گلگت بلتستان و پاکستان میں مقیم اسماعیلی مسلمان بہن بھائیوں کے غم میں برابر کا شریک ہوں اور دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔   انہوں نے کہا کہ ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کی خدمات برائے انسانی فلاح و بہبود، امن اور ترقی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ترقی پذیر دنیا، بالخصوص گلگت بلتستان و پاکستان کی تعمیر و ترقی اور دکھی انسانیت کی خدمت میں ان کے گراں قدر کردار کو ہمیشہ سنہری الفاظ میں یاد رکھا جائے گا۔ آپ نے اسماعیلی مسلمان برادری کی صورت میں ایک منظم، پرامن اور ترقی پسند جماعت کی بنیاد رکھی، جبکہ صحت، تعلیم اور کاروبار کے میدان میں جدید ادارے قائم کر کے انسانی ترقی کے لیے شاندار خدمات انجام دیں۔ ان کی روایات، جن میں احساس، خدمتِ انسانی، میرٹ، شفافیت، اخوت و بھائی چارہ اور سخاوت شامل ہیں، رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہز ہائنس شاہ کریم الحسینی کے اسماعیلی مسلمان برادری گلگت بلتستان حفیظ الرحمن

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا ہے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہو گیا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا ہے کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی. تفیصلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، اس موقع پر اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہو گیا ہے.

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی معاملے پر ایڈوکیٹ جنرل جی بی سے بات کر لی تھی وکیل غلام مصطفی کندوال کا اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں. جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ہمیں ابھی ججز تقرریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عملدرآمد کا کیسے کہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے بعدازاںگلگت بلتستان حکومت نے ججز طریقہ کار سے متعلق درخواست واپس لے لی جبکہ گلگت بلتستان میں تقرریوں سے متعلق دیگر درخواستیں تین ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئیں.

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے یکم مارچ 2023 میں گلگت بلتستان میں ججز کی تعیناتی کے خلاف وزیر اعلیٰ کی درخواست پر سماعت کے دوران کیس کے فیصلے تک تعیناتیوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم کو تقرریوں سے روک دیا.

متعلقہ مضامین

  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • گلگت بلتستان کے کسانوں کے لیے ’آئس اسٹوپاز‘ رحمت کیسے؟
  • گلگت بلتستان کے وکلاء نے 16 اپریل سے عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
  • ججز تقرری کیس، گلگت بلتستان حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پرحکم امتناع ختم کردیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا
  • گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق بڑی پیشرفت
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا