غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پینٹاگون اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ تارکین وطن کی حراستی مرکز میں توسیع کرے تاکہ 30 ہزار سے زائد تارکین وطن کو رکھا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ گوانتاناموبے میں قید تارکین وطن کو لے جانے والا پہلا امریکی فوجی طیارہ روانہ ہو گیا، جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ممکنہ طور پر کیوبا میں بحری اڈے پر ہزاروں تارکین وطن کو رکھنے کی تیاری کر رہی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پینٹاگون اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ تارکین وطن کی حراستی مرکز میں توسیع کرے تاکہ 30 ہزار سے زائد تارکین وطن کو رکھا جا سکے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے  فاکس بزنس  کو بتایا کہ آج امریکا سے گوانتانامو بے کے لیے غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر پہلی پرواز روانہ ہو چکی ہے۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ پرواز میں تقریباً ایک درجن سے زائد مہاجرین موجود ہیں۔ گوانتانامو بے جانے والی پرواز نے فوجی پروازوں میں اضافہ کیا ہے جو پہلے ہی گوئٹے مالا، پیرو، ہونڈوراس اور بھارت میں تارکین وطن کو جلاوطن کر چکی ہیں۔ اس حوالے سے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکساس، ایل پاسو اور کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں امریکی حکام کے زیر حراست 5 ہزار سے زائد تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے ایل سلواڈور کی جانب سے امریکی قیدیوں کو پناہ دینے کی پیشکش کے حوالے سے ممکنہ قانونی مسائل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا یہ تجویز قابل غور ہے۔

لاطینی امریکا کی سب سے بڑی جیل تعمیر کرنے والے ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے نے پیشکش کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ان کے ملک میں قیدی بھیج کر امریکی جیل کے نظام کو آؤٹ سورس کریں۔ امریکی سیکریٹری خارجہ نے کوسٹاریکا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ظاہر ہے ہمیں اپنے تحت اس پیشکش کا مطالعہ کرنا پڑے گا، کیونکہ اس میں واضح طور پر قانونی پہلو شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے آئین کے تحت کام کرنا ہوگا، تاہم یہ ایک فراخدلانہ پیشکش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی کسی نے اس طرح کی پیشکش نہیں کی، تاہم آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ انتظامیہ کرے گی۔ جدید دور میں کسی جمہوری ملک کے لیے اپنے شہریوں کو غیر ملکی جیلوں میں بھیجنے کی بہت کم مثالیں ملتی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تارکین وطن کو کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین بھی نہیں بچے گا۔

اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس پر سخت ٹیرف لگائے جائیں گے۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ موبائل فونز پر ٹیرف جلد نافذ کیا جائے گا، تاہم اس میں کچھ لچک رکھی جائے گی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر بھی ٹیرف کی شرح اگلے ہفتے کا اعلان کریں گے، البتہ کچھ کمپنیوں کے لیے رعایت دی جا سکتی ہے۔

اس کے برعکس، چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔

چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور غیرمنصفانہ اقدامات ختم کرے۔

یاد رہے کہ اس وقت امریکا نے بیشتر چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً 125 فیصد ٹیرف امریکی اشیاء پر نافذ کر دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران جوہری ہتھیاروں کا خواب چھوڑ دے ورنہ سنگین ردعمل کیلئے تیار رہے: ٹرمپ
  • روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
  • ایران سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ ٹیرف مضمرات
  • کیا ڈونلڈ ٹرمپ ذہنی طور پر صحت مند ہیں؟ رپورٹ جاری
  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر
  • ٹرمپ کا گرین کارڈ ہولڈرزاور تارکین وطن کی سخت نگرانی کا حکم