کراچی (نیوزڈیسک) معروف گلوکار، ٹی وی میزبان اور اداکار فخر عالم کے گھر ہفتہ قبلہونیوالی ڈکیتی واردات میں گھر کے چوکیدار اور کنٹریکٹ ملازم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ۔پولیس کے مطابق، واردات میں چوکیدار محمد لطیف، ملازم و الیکٹریشن محمد ضیاء اور دیگر 4چار افراد ملوث ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے بعد درخشاں پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے چوکیدار اور الیکٹریشن کو گرفتار کر لیا ۔مدعی مقدمہ کے مطابق، ملزمان نے لاکھوں روپے مالیت کے طلائی زیورات، قیمتی گھڑیاں، ملکی و غیر ملکی کرنسی اور دیگر قیمتی سامان لوٹا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گھر اور اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور عینی شاہدین کے بیانات کی مدد سے کیس پر کام کیا جا رہا ہے اور واردات میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔فخر عالم نے 30 جنوری کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں اس واقعے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ ’چیزیں میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتیں لیکن ذہنی سکون انمول ہے، میرا اصل نقصان ذہنی سکون کا ہے‘۔انہوں نے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ پولیس جلد مجرموں کو گرفتار کر لے گی۔
44 ایوارڈز اور 500 کروڑ کی کمائی! باکس آفس پر تہلکہ مچانے والی انڈین فلم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حکومت بلوچستان نے درابن میں 4 لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں

بلوچستان سے ملحقہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں بلوچستان لیویز فورس کے 4 اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے حکومت بلوچستان نے تحقیقات شروع کرتے ہوئے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری ٹریبونل تشکیل دے دیا ہے۔

 محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری ٹریبونل کی سربراہی کمشنر کوئٹہ ڈویژن کریں گے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری III، محکمہ داخلہ بلوچستان ممبر اور سیکریٹری ہوں گے۔ حکومت بلوچستان نے ٹریبونل کو ہدایت دی ہے کہ وہ سات دن کے اندر اپنی رپورٹ مکمل کر کے پیش کرے، ٹریبونل کے دائرہ کار میں واقعے کی وجوہات، کسی بھی ممکنہ کوتاہی اور ذمہ داروں کا تعین شامل ہے۔

 رپورٹ میں مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات بھی دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: ڈی آئی خان: نامعلوم افراد کی فائرنگ اور بم دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان لیویز کے 4 اہلکار شہید

 ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ حکومت لیویز فورس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور حکومت بلوچستان امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں یکم فروری کو 4 لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد حکومت بلوچستان نے فوری طور پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

balochistan inquiry levies بلوچستان حملہ لیویز

متعلقہ مضامین

  • کسٹم نے 97 کروڑ روپے کی ٹیکس و ڈیوٹی چوری پکڑ لی، مقدمہ درج
  • معروف یوٹیوبر سے 300 سے زائد لڑکیوں کی نجی ویڈیوز برآمد
  • کراچی، ساڑھے 9 کروڑ کی ڈیجیٹل کرنسی ڈکیتی میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
  • کراچی: ساڑھے 9 کروڑ کی ڈیجیٹل کرنسی ڈکیتی میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
  • ڈی جی خان: ڈکیتی میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
  • حکومت بلوچستان نے درابن میں 4 لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں
  • ٹھٹھہ ،پولیس کی کامیاب کارروائی ،منشیات سپلائر گرفتار ،مقدمہ درج
  • اے سیکشن پولیس کی کارروائی چوری میں ملوث ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی؛ 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زہر دے کر قتل کرنے والے ملزمان گرفتار