پرنس کریم آغا خان پاکستان کے دوستوں میں نمایاں تھے: نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
نواز شریف— فائل فوٹو
مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغا خان پاکستان کے دوستوں اور محبت کرنے والے افراد میں نمایاں تھے۔
انہوں نے اسماعیلی روحانی پیشوا شاہ کریم آغا خان کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کا ذاتی نقصان ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغا خان کی دنیا میں قیامِ امن، اسماعیلی کمیونٹی اور پاکستان میں سماجی ترقی کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
اسماعیلی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہوں: شہباز شریفوزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میں پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اسماعیلی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شاہ کریم آغا خان کی وفات پر اہل خانہ اور اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی شاہ کریم آغا خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے
مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت انکے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہلخانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں 4 فروری کو ہوا۔ مولانا شاہ کریم کی نماز جنازہ لزبن ہی میں کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم تدفین کے مقام کا اعلان فی الحال نہیں کیا گیا۔ تاریخ اور وقت کا اعلان انتظامات کو حتمی شکل دیئے جانے پر کیا جائے گا، نماز جنازہ میں شاہ کریم کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر لیڈر اور امامت انسٹی ٹیوشنز کے اداروں سے منسلک افراد شرکت کریں گے۔ جماعت کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ جب تک انہیں مدعو نہ کیا جائے، وہ نماز جنازہ میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی کوشش نہ کریں۔ اعلامیہ کے مطابق نماز جنازہ کو براہ راست دکھائے جانے کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے بارے میں آگاہی دی جائےگی۔
مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ روایات کے تحت ان کے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں حاضر امام کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی، پرنس کریم آغا خان کے اہل خانہ اور جماعت کے سینیئر اراکین کی موجودگی میں یہ وصیت پڑھ کر سنائی جائے گی۔ اسماعیلی عقیدے کے مطابق کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جماعت امام کے بغیر ہوئی ہو، جیسے ہی امام اس جسمانی دنیا سے رخصت اختیار کرتے ہیں، ان کی روحانی روشنی ان کے نامزد جانشین کو منتقل ہو جاتی ہے اور یہ سلسلہ چودہ سو برس سے قائم ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب اسماعیلی کمیونٹی مولانا شاہ کریم کی زندگی اور ان کے ورثہ کی تکریم کرتی ہے اور شکر گزار ہے، ساتھ ہی وہ حاضر امام کے نور اور محبت سے تحفظ کا احساس کرتی ہے۔