دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک کی فہرست جاری، کونسا اسلامی ملک شامل؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکی بزنس میگزین فوربز نے دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک 2025 کی فہرست جاری کر دی ہے۔
فوربز نے واضح کیا ہے کہ یہ فہرست یو ایس نیوز کی طرف سے مرتب کی گئی ہے جس کی درجہ بندی پانچ اہم عوامل کی بنیاد پر کی گئی ہے جس میں قیادت، اقتصادی اثر و رسوخ، سیاسی طاقت، مضبوط بین الاقوامی اتحاد اور فوجی طاقت شامل ہیں۔
لیکن اس فہرست میں حیران کُن طور پر بھارت کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کے پاس سب سے بڑی آبادی، پانچویں سب سے بڑی معیشت اور چوتھی سب سے بڑی فوج جیسے مضبوط عوامل ہیں۔
بھارت کی لسٹ میں غیرموجودگی نے نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔
2025 میں دنیا کے طاقتور ترین ممالک کی فہرست درج ذیل ہے؛
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مراکش کشتی حادثہ؛ ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل، فہرست جاری
مراکش کشتی حادثہ؛ ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل، فہرست جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کر لیا گیا جو سب کے سب پاکستانی تھے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرکے فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے۔
شناخت کا عمل مکمل ہونے والوں میں سفیان علی ولد جاوید اقبال پاسپورٹ نمبر VF1812352، سجاد علی ولد محمد نواز پاسپورٹ نمبر XX1836111، رئیس افضل ولد محمد افضل پاسپورٹ نمبر MJ1516091 اور قصنین حیدر ولد محمد بنارس پاسپورٹ نمبر AA6421773 شامل ہیں۔
محمد وقاص ولد ثناء اللہ پاسپورٹ نمبر DJ6315471، محمد اکرم ولد غلام رسول پاسپورٹ نمبر DN0151754، محمد ارسلان خان ولد رمضان خان پاسپورٹ نمبر LM4153261، حامد شبیر ولد غلام شبیر پاسپورٹ نمبر CZ5133683 اور قیصر اقبال ولد محمد اقبال پاسپورٹ نمبر GR1331413 بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، دانش رحمان ولد محمد نواز پاسپورٹ نمبر SE9154371، محمد سجاول ولد رحیم دین پاسپورٹ نمبر AY5593661، شہزاد احمد ولد ولایت حسین پاسپورٹ نمبر GN1162802 اور احتشام ولد طارق محمود پاسپورٹ نمبر CE1170122 کی بھی شناخت کر لی گئی۔
ذرائع پاکستانی سفارت خانہ مراکش کے مطابق 15 جنوری کو کشتی واقعے میں 44 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات تھیں تاہم مقامی حکام کو صرف 13 لاشیں ہی ملیں۔
مراکش میں موجود پاکستانی سفارت خانے کے مطابق فنگر پرنٹ اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئیں تھیں، نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل کے مکمل ہونے کے بعد فہرستیں مرتب کی گئیں ہیں۔