اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم منتظر ہیں کہ وہاں ہونیوالی پیشرفت کسی ڈھانچے کی صورت اختیار کرے پھر اس کے بعد ہم شام کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے شام کی تازہ ترین صورت حال پر اظہار خیال کیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم شام میں ہونے والی تبدیلیوں کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم منتظر ہیں کہ وہاں ہونے والی پیش رفت کسی ڈھانچے کی صورت اختیار کرے پھر اس کے بعد ہم شام کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں قومی سلامتی کمیشن اور خارجہ پالیسی کے اجلاس کے دوران کہا کہ ہم شام میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔ ہم شامی سرزمین کی خودمختاری کے حامی ہیں اور اس ملک کے بعض علاقوں پر صیہونی و بیرونی قوتوں کے قبضے کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم شام میں ایک ایسی حکومت کی تشکیل کے حامی ہیں جسے عوامی پذیرائی حاصل ہو۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ شام پر حاکم موجودہ نظام کے ساتھ ارتباط بحال کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم ابھی ہمیں کسی قسم کی جلدی نہیں ہے۔ اس حوالے سے ہمارے اعصاب بہت مضبوط ہیں۔

دوسری جانب ایرانی وفتر خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے حال ہی میں صحافیوں کے ساتھ نشست میں مستقبل میں تہران-دمشق تعلقات کا نقشہ کھینچتے ہوئے کہا کہ ہم شام میں ہر اُس حکومت کی حمایت کریں گے جسے عوامی پذیرائی حاصل ہو گی۔ ہم وہاں ہونے والی تبدیلیوں کا بہت توجہ سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہیں کہ اقتدار کی منتقلی کا یہ عبوری مرحلہ ایک ایسی جامع حکومت پر اختتام پذیر ہو گا جس میں شام کے تمام شعبہ ہائے زندگی کی نمائندگی شامل ہو۔ ہم ہر اُن ممالک و عناصر کے ساتھ ہر ممکن موقع پر اپنا نقطہ نظر بیان کرتے رہتے ہیں جن کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور وہ شام میں سرگرم عمل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ساتھ کہا کہ

پڑھیں:

نہریں نہیں بننے دینگے ہمارا کیس مضبوط، کوئی مسترد نہیں کر سکتا: مراد شاہ 

جامشورو (نامہ نگار) وزیر اعلیٰٰ سندہ سید مراد علی شاہ اپنے والد سابق  وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کی 18 ویں برسی کی تقریب میں شرکت کیلئے واہڑ پہنچے جہاں انہوں نے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے 18 اپریل کو حیدرآباد میں جلسے کا اعلان کیا ہے جس میں عوام بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ نہیں کہ اعظم سواتی کو کس نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی والے اپنی طرز سیاست کو چھوڑ کر مثبت سیاست کریں اور ملک و قوم کے مفاد کے مد نظر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ کینالز کسی صورت نہیں بننے دیں گے۔ ہمارا کیس مضبوط ہے اور ہمارے موقف کو کوئی مسترد بھی نہیں کر سکتا جبکہ بلاول بھٹو نے بھی یہ واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ایسا کچھ ہوا تو وہ عوام کے ساتھ ہوں گے، وفاق کے ساتھ نہیں ہوںگے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم نے پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، ہمیں کوئی شکایت نہیں، افغان قونصل جنرل
  • پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، مہاجرین وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
  • پاکستان سے کوئی شکایت نہیں، افغان شہری وطن واپسی کی تیاری کریں، افغان قونصل جنرل
  • پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف معاشی بنیادوں پر نہیں: سیکرٹری خارجہ
  • نہریں نہیں بننے دینگے ہمارا کیس مضبوط، کوئی مسترد نہیں کر سکتا: مراد شاہ 
  • سید عباس عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ کو مسقط مذاکرات میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا
  • سید عباس عراقچی کی ہاکان فیدان کیساتھ مشاورت
  • واشنگٹن کیساتھ آئندہ مذاکراتی دور روم میں منعقد ہو گا، فواد حسین کی سید عباس عراقچی کیساتھ گفتگو
  • اونیجا کا پاکستانی بوائے فرینڈ پہلی بار منظر عام پر، انکشافات سے بھرا انٹرویو
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ