چین نےغزہ کے لوگوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کا اعلان کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس کے بنیادی اصول پر چین کا موقف واضح ہے ، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نےیومیہ پریس کانفرنس میں غزہ کے لوگوں کی جبری منتقلی کے معاملے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس کے بنیادی اصول پر چین کا موقف واضح ہے،

یعنی “فلسطینیوں کے ہاتھوں میں فلسطین کی حکمرانی” کا اصول۔ چین غزہ کے لوگوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ تمام متعلقہ فریق غزہ میں جنگ بندی اور جنگ کے بعد کی گورننس کو ایک موقع کے طور پر لیتے ہوئے مسئلہ فلسطین کو دو ریاستی حل پر مبنی سیاسی تصفیے کے صحیح راستے پر لانے کی کوشش کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے لوگوں کی جبری منتقلی

پڑھیں:

لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ

قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطہ لداخ میں مقامی رہنمائوں نے ایک مشترکہ قرارداد منظور کی ہے جس میں لداخ کے شعبہ سیاحت میں باہر کے لوگوں کی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قرارداد ”لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس” نے پیش کی اور سماجی و مذہبی تنظیموں، سول سوسائٹی گروپس، سیاسی رہنمائوں اور ٹریڈ یونینوں سمیت تمام لوگوں نے اس کی حمایت کی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاحت کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کی مداخلت اور کنٹرول کو روکا جائے۔ قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔کمیونٹی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ سیاحت مقامی آبادی کے ایک بڑے حصے کا ذریعہ معاش ہے اور بیرونی مداخلت سے مقامی کاروبار کو نقصان پہنچے گا اور خطے کا سماجی و اقتصادی تانہ بانہ متاثر ہو گا۔ لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس کے ایک رکن نے بتایا کہ یہ قرارداد تنہائی پسندی نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت ہماری ثقافت، روایات اور ماحول سے پوری طرح جڑی ہوئی ہے۔ بیرونی افراد کو اس صنعت پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دینے سے نہ صرف مقامی معیشت کو خطرہ ہے بلکہ اس اعتماد کو بھی نقصان پہنچے گا جو دنیا ہم پر کرتی ہے۔قرارداد کے مطابق ہوٹلوں، کیمپ سائٹس اور ٹریول ایجنسیوں سمیت سیاحت سے متعلقہ منصوبوں میں بیرونی سرمائے کی آمد غیر منصفانہ مسابقت پیدا کر رہی ہے، زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اپنے ہی وطن میں اپنا مستقبل بنانے کی مقامی نوجوانوں کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سیاحت کے فوائد لداخ کے لوگوں کے پاس رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ
  • حکومت نے گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کردیا
  • فتنے کےساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی، حکومت کسی اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی، اسحاق ڈار
  • حکومت اصول پر کمپرومائز نہیں کرے گی، اسحاق ڈار
  • حکومت کسی اصول پر کمپرؤمائز نہیں کرے گی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • گوجرانوالہ: بیوی سے جبری غیر فطری اختلاط پر شوہر کو 10 سال قید بامشقت کی سزا
  • ’چاچا تو ڈانس بھی کر لیتے ہیں‘: جے دیپ کے ”مووز“ دیکھ کر لوگوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے
  • میانمار: فوجی حکمران زلزلہ متاثرین پر بھی حملے جاری رکھے ہوئے
  • لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ
  • وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی