اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت پاکستان نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں مقیم رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو خاموشی سے منتقل کرنے اور انہیں مرحلہ وار وطن واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر کسی باضابطہ اعلان کے بغیر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

وطن واپسی جانے والے افغانی باشندوں کی پاکستان دوبارہ آمد کو ہر قیمت پر روکنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے دوران عوامی اعلانات نہ کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ ری لوکیشن منصوبے پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں کو مانیٹرنگ کی ہدایت کر دی۔ پلان پر عملدرآمد کے لئے انٹیلی جینس ایجنسیوں سے متواتر رپورٹس بھی طلب کر لیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان میں مقیم افغانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا،وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں مقیم افغانیوں کی ری لوکیشن کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کر دیں،وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں میں حتمی شکل دی گئی، جن میں سے ایک اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ (ACC) رکھنے والے افغان باشندوں کو فوری طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کیا جائے گا اور بعد میں انہیں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے ساتھ افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔

افغان سٹیزن کارڈ ایک شناختی دستاویز ہے جو نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ افغان باشندوں کو جاری کی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق یہ کارڈ افغان باشندوں کو پاکستان میں عارضی قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے، تاہم اس کی مدت کا تعین حکومت کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے میں پروف آف رجسٹریشن کارڈ (PoR) رکھنے والے افغان باشندوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالا جائے گا، مگر انہیں فوری طور پر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پی او آر رکھنے والے افغان باشندوں کو جون تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے رکھی ہے۔پاکستان میں پی او آر اور اے سی سی رکھنے والے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد تقریباً 20 لاکھ ہے، جن میں سے 13 لاکھ پی او آر اور 7 لاکھ اے سی سی کے حامل ہیں۔

تیسرے مرحلے میں جو افغان باشندے کسی تیسرے ملک میں منتقلی کے منتظر ہیں، انہیں 31 مارچ تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے منتقل کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی جلد از جلد منتقلی ممکن ہو سکے۔ اگر کوئی افغان مہاجر کسی تیسرے ملک میں منتقل نہ ہو سکا تو اسے افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔
دنیا بھر میں یوایس ایڈ کے10ہزار سےزائد افسر،اہلکارجبری برطرف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رکھنے والے افغان باشندوں اسلام آباد اور راولپنڈی افغان باشندوں کو پاکستان میں کے مطابق کی ہدایت جائے گا

پڑھیں:

پچھلی حکومت دہشتگردوں کو واپس لائی، ترسیلاب زر میں 30 فیصد اضافہ ہوا: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گوادر کی بندرگاہ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنلائز کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کی بندرگاہ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ اور  آگاہی کی حکمت عملی بنائی جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے گوادر کی بندرگاہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ 50000 ڈیڈویٹ ٹنیج تک کے جہازوں کے لئے خلیج فارس تک کم خرچ اور کم وقت میں رسائی مہیا کرنے اور خلیجی ممالک تک ٹرانس شپمنٹ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مزید برآں یہ بندرگاہ  بلوچستان کے کان کنی اور ایکواکلچر کے شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس بندرگاہ سے چین کے مغربی علاقے اور وسطی ایشیائی ریاستیں مستفید ہو سکیں گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر فری زون کو تمام وفاقی، صوبائی اور لوکل ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا گیا ہے جبکہ گوادر فری زون کے رولز بھی بنائے جا چکے ہیں۔ گوادر پورٹ پر تمام یوٹیلیٹیز کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر میں عوامی فلاح کی کئی منصوبے بھی قائم کیے گئے ہیں جن میں پاک- چین فرینڈ شپ .سپتال، گوادر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، پاک-چین پرائمری سکول، گوادر لائیو لی ہڈ پراجیکٹ، گوادر فشریز پراسیسنگ اینڈ ایکسپورٹ زون اور گوادر سولر پارک وغیرہ شامل ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت گوادر کو پاکستان ریلویز کی مین لائین M-4  سے منسلک کرنے کیلئے ریل لنک پر کام کر رہی ہے ۔ گوادر سے کوئٹہ شاہراہ 2018  میں مکمل کی جاچکی ہے جس سے تربت، ہوشاب اور پنجگور سمیت دیگر علاقے بھی مستفید ہورہے ہیں۔ مزید برآں موٹر وے ایم 8 (گوادر-ہوشاب -رتو ڈیرو) کے بقیہ حصے کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہے تاکہ گوادر کو سکھر سے منسلک کیا جاسکے۔ گوادر اور کوئٹہ کا رابطہ مزید بہتر بنانے کے لئے نوکنڈی سے ماشخیل تک سڑک زیر تعمیر ہے جبکہ ماشخیل سے پنجگور تک سڑک پر کام کا آغاز جلد کیا جا رہا ہے۔ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔  علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے اس بار ماہ رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر ہی رمضان پیکج لانے کا اعلان کیا ہے۔  وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے،  پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں، جمرود میں پولیو ٹیم پر حملہ افسوسناک ہے۔  انہوں نے کہا ماضی میں سینکڑوں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا‘ دہشتگردی کو پھر دفن کریں گے‘ دہشتگردوں کو امن کا پیامبر کہا گیا۔ بلوچستان میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت کی۔ فوج، ایف سی، رینجرز اور پولیس کے جوان جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جوان آج قربانیاں پیش کررہے ہیں، ماضی میں سیکڑوں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا کہ اس سے امن قائم ہوگا۔ پچھلی حکومت دہشتگردوں کو واپس لائی۔ مہنگائی 9سال کی کم ترین سطح پرہے، جنوری میں مہنگائی کی سطح 2.4 فیصدپر آچکی ہے، وزیرخزانہ، ان کی ٹیم اور ایف بی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پوری کوشش ہے ہم معاشی ترقی کی طرف بڑھیں، جس طرح دوسرے اہداف حاصل کیے معاشی ترقی کا ہدف بھی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں سے ایگری کلچر ٹیکس کی منظوری ہوگئی ہے جس پر تمام وزرائے اعلیٰ کا شکر گزار ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال رمضان میں بے پناہ شکایات تھیں، اس بار مائنس یوٹیلٹی سٹورز رمضان پیکج لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ کرپشن کو روکا جاسکے ، اس کے لیے  وزارت فوڈ سکیورٹی کو ذمہ داری دیدی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے گوادر پورٹ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنل کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ کی آپریشنلائزیشن سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی گوادر پورٹ کو جدید اور فعال بندرگاہ بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مل کر کام کرے گی۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ کی افادیت سے آگاہی کیلئے انٹرنیشنل کانفرنس کرانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر پورٹ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ حکمت عملی بنائی جائے۔ گوادر پورٹ کے حوالے سے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ سے کی جانے والی درآمدات اور برآمدات کی تفصیل بھی طلب کر لی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک کا عظیم سفیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی، آپ کے عزم اور محنت کی بدولت ترسیلات زر میں تقریباً 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کے گرین چینل کو بحال کریں گے، ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، ہم دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر کے ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں اوورسیز پاکستانیز گلوبل فائونڈیشن کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے عظیم سفیر ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک میں خیر مقدم کرتے ہیں، آپ ہر شعبے میں اپنی شبانہ روز محنت سے  ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ میں، پاکستان کی حکومت اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام آپ کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بیرون ملک سے تربیت حاصل کر کے آپ ملک کے لیے بہترین خدمات سرانجام دیتے ہیں، آپ کے تجربے سے ملک و قوم کو فائدہ پہنچتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کا ادارہ پنجاب میں وزیراعلی مریم نواز کی نگرانی میں بہترین کام کر رہا ہے، امید ہے کہ اس میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے  میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور آپ کو آپ کا حق دلوائیں گے، آپ کی جائیدادوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ گرین چینل  سابق وزیراعظم نواز شریف کا بہت بڑا کارنامہ تھا اس کو فوری طور پر بحال کیا جائے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں 72 دنوں کی ریکارڈ مدت  میں مکمل کئے گئے جناح سکوائر انڈرپاسز منصوبے کا افتتاح کر دیا جس سے  شہریوں کو وقت اور ایندھن کی بچت کے  ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی جبکہ خیابان سہروردی، سری نگر ہائی وے اور کلب روڈ جنکشن  پر ٹریفک کا دبائو کم ہو گا۔ منگل کو منصوبے کی افتتاحی تقریب   سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کو خوبصورتی کے لحاظ سے پاکستان بھر کیلئے ایک مثال بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ  اسلام آباد میں ٹریفک کے دبائو کو کم کرنے کیلئے جناح سکوائر کا بہت بڑا منصوبہ آج پایہ تکمیل کو پہنچا ہے، اس میں تین انڈرپاسز ہیں جن کی سڑکوں کی لمبائی 14 کلومیٹر ہے، اس منصوبے سے نہ صرف عوام کا وقت اور ایندھن بچے گا بلکہ ٹریفک جام کی وجہ سے جو ماحولیاتی آلودگی ہوتی تھی وہ بھی کم ہو گی۔ وزیراعظم نے  برق رفتاری سے 72 دنوں کی ریکارڈ مدت میں یہ منصوبہ مکمل کرنے پر وزیر داخلہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب سپیڈ کو محسن سپیڈ میں بدل دیا ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ باقی منصوبوں کو بھی اسی رفتار سے پایہ تکمیل کو پہنچائیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف  نے  اپنے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے حصول کے لئے جدوجہد میں لاتعداد قربانیاں دینے والے بہادر کشمیری عوام کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی  قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک  ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی  حمایت جاری رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پچھلی حکومت دہشتگردوں کو واپس لائی، ترسیلاب زر میں 30 فیصد اضافہ ہوا: وزیراعظم
  • رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی خاموشی سے بے دخلی کا انکشاف،رپورٹ
  • وفاقی حکومت کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی واپس بھیجنے کا فیصلہ
  • رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو خاموشی سے جڑواں شہروں سے بےدخل کرنے کا فیصلہ
  • عدت کیس،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل نیا بنچ بنانے کیلئے واپس بھیجنے کا حکمنامہ جاری
  • آل پاکستان لائرز کنونشن کا دیگر صوبوں سے لائے ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ
  • افغان حکومت اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش
  • اسلام آباد میں شہریوں کو فراہم کیا جانے والا پینے کا پانی آلودہ ہونے کا انکشاف
  • ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لانے کا فیصلہ،اہم تبادلے متوقع