دنیا بھر میں یوایس ایڈ کے10ہزار سےزائد افسر،اہلکارجبری برطرف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکا(نیوز ڈیسک) Thank u for your service دنیا بھر میں یو ایس ایڈ کے 10 ہزار سے زائد افسر اور اہلکار جبری برطرف، صرف انتہائی ضروری کاموں کے لئے چند اہلکاروں کی نوکریاں برقرار ۔ رپورٹ کے مطابق یوایس ایڈ محکمہ کے کام اور اخراجات روک دیئے گئے، قیادت اور عملے کو برطرف اور تادیبی رخصت پر بھیج دیا گیا اور ویب سائٹ آف لائن ہو گئی۔
قانون سازوں نے کہا کہ ایجنسی کے کمپیوٹر سرورز ہٹا دیئے گئے۔محکمہ خارجہ کی طرف سے دنیا بھر کے 60 ممالک میں کام کرنیوالے یو ایس ایڈ کے ورکرز اور افسروں کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ بروز جمعہ 7 فروری 2025 رات بارہ بجے سے ’’انتظامی چھٹی’’ پر ہیں۔ صرف اہم کاموں ، لیڈر شپ اور نامزد پروگرام پر تعینات اہلکاروں کو استثنا دیا گیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خارجہ 30 دنوں کے اندر بیرون ملک مقیم USAID کے ملازمین کی واپسی کے لیے انتظامات اور ادائیگی کے منصوبے پر کام کر رہا ہے ۔
ان کی امریکا میں واپسی کی توسیع صرف اس صورت میں ہوسکے گی اگر “ذاتی یا خاندانی مشکلات، نقل و حرکت یا حفاظت کے خدشات، یا دیگر مناسب وجوہات ہوں۔ رپورٹ کے مطابق یوایس ایڈ ملازمین نے راتوں رات ایجنسی کے کمپیوٹر سسٹم تک رسائی سے محروم ہو جانے کی اطلاع دی ہے۔ اور جنہیں بدستور سسٹم تک رسائی حاصل ہے، انہیں ای میلز موصول ہوئی ہیں کہایجنسی کی قیادت کی ہدایت پر” ہیڈ کوارٹر کی عمارت “تین فروری پیر کو ایجنسی کے اہلکاروں کے لیے بند ہو جائے گی۔” ایجنسی کی ویب سائٹ بغیر کسی وضاحت کے ہفتے کو آف لائن ہو گئی۔
مرغی کی قیمت میں بڑی کمی ،انڈے مہنگے ہوگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے جس کے تحت امریکا کو اقوام متحدہ کے کئی اداروں، بشمول اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے فلسطینی امدادی ایجنسی انروا کے لیے فنڈنگ روکنےکی دستاویز پر بھی دستخط کیے۔
ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور فلسطینیوں کے لیے قائم اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا سے دستبردار ہو رہا ہے جبکہ امریکا اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) میں اپنی شمولیت پر نظرِثانی کرے گا ، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی مالی معاونت کا بھی وسیع پیمانے پر جائزہ لیا جائے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا دوسرا راستہ نہیں، دیکھنا چاہتا ہوں کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو قبول کریں گے، ڈونڈٹرمپ نے کہا کہ ضروری نہیں کہ غزہ میں اسرائیلیوں کی آباد کاری کی حمایت کروں۔