جشن بہار کی تعطیلات کے دوران چین میں داخل ہونے والوں اور باہر نکلنے والوں کے کل ٹرپس 14.366 ملین رہے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
جشن بہار کی تعطیلات کے دوران چین میں داخل ہونے والوں اور باہر نکلنے والوں کے کل ٹرپس 14.366 ملین رہے WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ :نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق رواں سال جشن بہار کی تعطیلات کے دوران چین میں داخل ہونے والوں اور باہر نکلنے والوں کے کل ٹرپس 14.366 ملین رہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6.
ان ٹرپس میں مین لینڈ کے باشندوں کے ٹرپس 7.671 ملین ، ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان سے تعلق رکھنے والوں کے ٹرپس 5.737 ملین اور غیرملکیوں کے 958,000 ٹرپس شامل ہیں جو بالترتیب گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 5 فیصد، 5.6 فیصد اور22.9 فیصد زیادہ ہیں۔ ان باؤنڈ اور آؤٹ باؤنڈ ٹرانسپورٹ ذرائع (جہاز، ٹرینز، گاڑیوں)کی کل تعداد 525،000 تھی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 14.4 فیصد زیادہ ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: والوں کے
پڑھیں:
بیکری مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد ہونے کا امکان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اپریل2025ء)بیکری مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس عائد ہونے کا امکان، حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی بے شمار اشیاء پر 40 فیصد سے 50 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی متعدد اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر سویٹس مہنگے ہوسکتے ہیں۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ جوس یا پلپ سے تیار ہونے والے کاربونیٹڈ واٹر، سیرپ، اسکواشز وغیرہ شامل ہیں۔ دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔(جاری ہے)
ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈمیٹ سمیت گوشت کی اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز، پیسٹری اور بسکٹس سمیت بیکری آئٹمز، کارن فلیکس، سیریلز کی مختلف اشیا پر ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافہ متوقع ہے جبکہ آئس کریمز، فلیورڈ یا سویٹ یوگرٹ، فروزن ڈیزرٹ، اینیمل یا ویجیٹیبل فیٹ سے بنی تمام دیگر اشیا پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے۔ اگلے 3 سال میں ان اشیا پر ٹیکس کی شرح میں بتدریج 50 فیصد اضافے کا امکان ہے۔