اب دہشت گردوں کو روکنے کے لئے عوام کو آگے آناہوگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اس وقت ملک میں ایک بار پھر دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ان کو روکنے کے لئے ہماری بہادر افواج کے سپاہی اپنی قیمتی جانوں کانذرانہ پیش کررہے ہیں۔ اس وقت صرف چند ممالک ایسے ہیں جو پاکستان کی ترقی اور استحکام سے خائف ہیں‘ اس کو اندر سے توڑنے اور کمزور کرنے کی سازشیں کرر ہے ہیں‘ تاہم یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ پاکستان ایک مضبوط اور مستحکم ملک ہے‘ جس میں 25کروڑ عوام رہ رہے ہیں اور بڑی ایمانداری اور حوصلہ مندی سے ملک میں رزق تلاش کررہے ہیں۔ جبکہ اپنی ذہانت اور محنت کے ذریعے اس ملک کو مستحکم کررہے ہیں۔ نیز اس کے ساتھ ہی وہ ان طاقتوں کا بھی بڑی جرات کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں جو غیر ملکی ایجنٹوں کے ساتھ ملکر اس ملک میں فتنہ وفساد کاماحول پیدا کرنے کی مذموم حرکتوں میں ملوث ہیں۔ لیکن پاکستان کے عوام اور فوج کے درمیان اٹوٹ اتحاد کی روشنی میں یہ ’’ عناصر ‘‘ مملکت خداداد کو اندر سے کمزور کرنے کی حرکتیں کررہے ہیں۔لیکن پاکستان کے عوام اور پاکستان کی فوج ان کی راہ میں ایک چٹان کی مانند کھڑی ہے اور آئندہ بھی کھڑی رہے گی‘ کیونکہ عوام اور فوج کے درمیان ’’ حوصلہ مند تعلقات‘‘ کی وجہ سے ملک دشمن عناصر آہستہ آہستہ پسپائی اختیار کررہاہے دوسری طرف یہ عناصر بہت جلد اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔
عوام کو یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ پاکستان کاقیام برصغیر کے مسلمانوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے معروض وجود میں آیاہے‘ اور اس کی تعمیر وتشکیل میں ان کا اور ان کے پسماندگان کا خون شامل ہے اور اس وقت جبکہ دہشت گرد ملک میں سیاسی وسماجی حالات کو خراب کرنے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں۔ لیکن باشعور عوام کے درمیان اتحاد کی وجہ سے ان کا منصوبہ ناکام ہورہاہے۔ اس لئے ان جیسے عناصر کو چاہیے کہ وہ اپنے ’’ ہتھیار‘‘ پھینک کر نہ صرف پاکستان کی تعمیر نو کرنے والوں کے ساتھ شامل ہوجاناچاہیے جبکہ ان عناصر کی حوصلہ شکنی بھی کرنی چاہیے جو اس ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں میں ملوث ہیں۔ لیکن جب تک اس ملک میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان کے مابین اتحاد برقرار ہے‘ ملک کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچ سکتاہے۔ اور نہ ہی ایسا کبھی ہوسکے گا۔
تاہم یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ باشعور پاکستانیوں کو ہر وقت بیدار رہنے کی ضرورت ہے‘ کیونکہ دشمن ہرطرف سے پاکستان کے استحکام کے خلاف مذموم کارروائیوں میں مصروف ہے۔ بلکہ اب جبکہ پاکستان معاشی طور پر ٹیک آف کررہاہے۔ ہر پاکستانی کو چاہیے کہ وہ ارد گرد کے حالات سے باخبر اور بیدار رہے تاکہ پاکستان دشمن عناصر کی بیخ کنی کی جاسکے۔ نیز اس وقت پاکستان کے حالات مناسب نہیں ہیں بلکہ کچھ عناصر پاکستان کو نقصان پہنچاچاہتے ہیں اور ان کا موقف صرف ایک ہے اور وہ یہ ہے کہ پاکستان کو اس ڈگر پر لے جایا جائے جہاں معاشی ترقی ممکن ہوسکے۔ لیکن یہ اس ہی وقت ہوسکے گا جب آپ کا اتحاد مجروح ہوجائے گا۔ جو کبھی بھی (انشاء اللہ) نہیں ہوسکے گا۔ بقول قائداعظم محمد علی جناح ؒپاکستان ہمیشہ کے لئے قائم ہوا ہے اور انشاء اللہ تاقیامت قائم رہے گا۔ شرط صرف اتنی ہے کہ ہر پاکستانی کو ملک کی ترقی کے ضمن میں متحرک اور فعال ہونا پڑے گا تاکہ یہ ملک آگے بڑھ سکے گا۔ اور کمزور ہونے کی صورت میں دشمن کی زد میں ہوگا۔ تاہم اس وقت نوجوان طبقہ بیدار ہوہاہے۔ اور انہیں احساس ہوچکاہے کہ وہ انہیں اپنے مذموم مقاصد کی خاطر پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حالات بتارہے ہیں کہ ان پاکستان دشمن عناصر کو کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔
اس وقت نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کے سبز وہلالی پرچم کو سربلند رکھیں اور یہ عہد کریں کہ ہرحالات میں اس پر چم کو بلند رکھناہے۔ میں یہ الفاظ اس لئے لکھ رہاہوں کہ پاکستان میں اچھی طرز حکمرانی اور عوام دوست پالیسیاں نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے عوام معاشی طور پر نہ صرف پریشان ہیں بلکہ مایوس بھی ہیں۔ اس مایوسی کا جواب اس حقیقت میں مضمر ہے کہ حکومت وقت کو اب ایسی معاشی پالیسیاں بنانی ہوںگی جو عوام کو غربت اور مایوسی سے نکال کر انہیں ترقی اور روشنی کی جانب لانے کا سبب بن سکے۔ ہرچند کہ یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں بلکہ عوام ‘ فوج اور باشعور سیاستدانوں کے باہم اتحاد سے یہ ممکن ہوسکے گا۔ بلکہ ملک کو آئندہ ترقی سے ہمکنار کرنے کا موجب بھی بنے گا۔ پاکستان کا اس وقت سنگین مسئلہ دہشت گردی ہے جس کی وجہ سے ملک اندر سے کمزور ہورہاہے لیکن جیسا کہ میں نے بالائی سطور میں لکھاہے کہ اب عوام اور خواص دونوں بیدار ہوچکے ہیں کہ پاکستان کو اگر بچانا ہے تو ملک دشمن عناصر کا ہر قدم پر ان کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی بلکہ انہیں سماج سے بے دخل کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔
اس حقیقت کو اس وقت زیادہ یاد کرنے کی ضرورت ہے کہ ’’پاکستان ہے تو ہم ہیں‘‘۔ اس مملکت کو آگے کی جانب لے جانے میں عوام کے ساتھ ساتھ فوج کے کرداو کو نظرانداز نہیں کرناچاہیے بلکہ سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ اچھی سیاست کے ذریعے ملک میں سیاسی وسماجی استحکام لانے کی کوشش کریں اور فوج کی جانب نہ دیکھیں بلکہ اپنا کام کرتے ہوئے گڈ گورننس کے ذریعے اس ملک کو مستحکم بنانے کی کوشش کریں۔ پاکستان کے عوام کے مابین اتحاد سے ملک سے نہ صرف دہشت گردی ختم ہوسکے گی بلکہ ملک آگے کی جانب رواں دواں ہوسکے گا۔ذرا سوچیئے!
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان کے عوام نہیں کرنی چاہیے کہ پاکستان کررہے ہیں کی وجہ سے عوام اور ہوسکے گا کی جانب کے ساتھ رہے ہیں ملک میں کرنے کی ملک کو اس ملک ہے ہیں سے ملک ہے اور
پڑھیں:
دہشت گردوں کو پناہ دینا سب سے بڑی ملک دشمنی ہے: وزیر اعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کو پاکستان میں دوبارہ داخل ہونے کا موقع دینا ملک کے خلاف سب سے بڑی دشمنی تھی۔
اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کے ارکان سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ چند سال قبل ایک حکومت نے دہشت گردوں کو پناہ دی، اور یہ اقدام پاکستان کے خلاف شدید دشمنی کی علامت تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے بعد پچھلی حکومت نے دہشت گردوں کو دوبارہ آنے کا موقع دیا اور بدقسمتی سے انہیں امن کا نمائندہ قرار دیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں عزم ظاہر کیا کہ ملک میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، اور اس مقصد کے لیے ہمارے جوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کے ترسیلات زر میں 30 فیصد اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اضافے سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں استحکام آیا ہے۔
انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملکی ترقی کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے تجربات سے ملک کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو ہدایت دی کہ گرین چینل کی بحالی کے لیے جلد اقدامات کیے جائیں