سید یوسف رضا گیلانی کا اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم خان کے انتقال پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2025ء)قائمقام صدرسید یوسف رضا گیلانی نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا اور آغا ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے بانی اور سربراہ پرنس کریم خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ پرنس کریم خان انسانیت سے محبت کرنے والے انسان تھے، ان کی تعلیم اور صحت کے شعبے میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ،انہوں نے پسماندہ اور متوسط طبقات کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔
جاری تعزیتی پیغام میں قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی وفات کا سن کر دل بہت افسردہ ہے۔ قائمقام صدر نے کہاکہ پرنس کریم خان انسانیت سے محبت کرنے والے انسان تھے،پرنس کریم آغا خان کی تعلیم اور صحت کے شعبے میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ،پرنس کریم آغا خان نے پسماندہ اور متوسط درجے کے طبقات کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک نے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کی ہیں،پرنس کریم آغا خان نے امن اور برداشت کا درس دیا اور انسانیت کی خدمت کیلئے انکی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ پاکستانی قوم پرنس کریم آغا خان کی وفات پر غمزدہ ہے ،پاکستان کی حکومت، عوام اور پارلیمان پرنس کریم آغا خان کے خاندان کے ساتھ دکھ کی اس گھڑی میں شریک ہیں۔قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دعا کی کہ اللہ تعالی سوگواران کو یہ غم برداشت کرنے کا حوصلہ اور ہمت عطا فرمائے۔آمین.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سید یوسف رضا گیلانی نے
پڑھیں:
اسٹیج اور ٹی وی کے معروف اداکار و کامیڈین جاوید کوڈو انتقال کر گئے، وزیراعظم کا اظہار تعزیت
اسٹیج، فلم اور ٹیلی ویژن کے نامور اداکار و کامیڈین جاوید کوڈو طویل علالت کے بعد 63 برس کی عمر میں لاہور کے جنرل اسپتال میں انتقال کر گئے جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کی رحلت پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے مرحوم کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ جاوید کوڈو جو کہ اپنے چھوٹے قد اور قدآور اداکاری کی وجہ سے مشہور تھے، کی وفات سے میڈیا انڈسٹری میں ایسا خلاء پیدا ہوگیا ہے جو شاید کبھی پر نہ ہو۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہماری تمام تر ہمدردیاں مرحوم جاوید کوڈو کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اداکار جاوید کوڈو کئی عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔
جاوید کوڈو نے 1980 کی دہائی میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور اپنی منفرد اداکاری، مزاحیہ انداز اور چھوٹے قد کی وجہ سے جلد ہی عوام میں مقبولیت حاصل کر لی۔
انہوں نے 150 سے زائد اردو و پنجابی فلموں، سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور ٹی وی شوز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
ان کی صحت کے مسائل کئی برسوں پر محیط رہے۔ 2016 میں انہیں دماغ کی شریان میں خرابی کے باعث گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جب کہ بعد ازاں ایک ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد ان کا کولہے کی ہڈی کا آپریشن بھی کیا گیا۔
اہل خانہ کے مطابق جاوید کوڈو شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر پیچیدہ امراض میں مبتلا تھے، جاوید کوڈو تین بیٹوں اور بیوہ کو سوگوار چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی نماز جنازہ کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
جاوید کوڈو کے انتقال پر فلم، ٹی وی اور اسٹیج سے وابستہ فنکاروں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی فنی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔