سرکاری ملازمین کیلئے ہاوس رینٹ60 سے 120 فیصد بڑھانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد( نیوز ڈیسک )وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ بڑھانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق رینٹل سیلنگ میں 60 سے 125 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے، ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی، رینٹل سیلنگ اسلام آباد، روالپنڈی، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ کے لیے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔گریڈ ایک سے 6 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 125 فی صد، گریڈ 7 سے 10 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 100 فی صد جبکہ گریڈ 11 سے 22 تک کے ملازمین کی رینٹل سلینگ میں 60 فی صد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
گریڈ ایک سے 2 کے ملازمین کا اسلام آ باد کے لیے 7029 سے بڑھا کر 15 ہزار 815روپے،گریڈ 3 سے 6 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 10 ہزار 980 روپے سے بڑھا کر 24 ہزار 705روپے، گریڈ 7 سے 10 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 16 ہزار 403 روپے سے بڑھا کر 32 ہزار 806 روپے، گریڈ 11 سے 13 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 27 ہزار 744 روپے سے بڑھا کر 35 ہزار 590 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
اسی طرح گریڈ 14 سے 16 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 31 ہزار 85 روپے سے بڑھا کر 49 ہزار 736 روپے،گریڈ 17 سے 18 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 41 ہزار 147 روپے سے بڑھا کر 65 ہزار 835 روپے، گریڈ 19 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 54 ہزار 704 روپے سے بڑھا کر 87 ہزار 526 روپے،گریڈ 20 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 68 ہزار 700 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 9 ہزار 920 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
گریڈ 21 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے ہاؤس رینٹل سیلنگ 82 ہزار 261 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 31 ہزار 618 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے رینٹل سیلنگ 98 ہزار 444 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 57 ہزار 510 روپے کرنے کی تجویز کی سفارشات کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے ملازمین کا اسلام ا باد کے لیے روپے سے بڑھا کر ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی کی تجویز کی گئی
پڑھیں:
سندھ کابینہ کی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری
سندھ کابینہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔ سندھ کابینہ کی جانب سے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دے دی گئی، یہ بل جنوری 2025ء سے نافذ ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا، ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ساتواں این ایف سی ایوارڈ 2010ء سے چل رہا ہے، وفاق صوبوں کو ڈویژنل پول سے شیئرز کے متعلقہ فنڈز منتقل کرتا ہے، ڈویژنل پول میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور کسٹمز شامل ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کو 2022ء میں 498.067 بلین روپے ملے تھے، این ایف سی ایورڈ کے 3 سال کے بقایا جات 77.16 بلین روپے مل چکے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی، آباد اراضی چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہو گا۔ وزیراعلیٰ کے مطابق 20 کروڑ روپے سے 25 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد، 25 کروڑ سے 30 کروڑ روپے پر 3 فیصد، 30 کروڑ سے 35 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد، 35 کروڑ سے 40 کروڑ روپے تک 6 فیصد، 40 کروڑ سے 50 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد جبکہ 50 کروڑ سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔
اجلاس کے دوران اراکین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، زرعی ٹیکس لگنے سے گندم اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہو جائیں گی۔ سندھ کابینہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔ اجلاس میں سندھ کابینہ کی کارروائی ڈجیٹلائیزڈ کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کابینہ میں اتنی ساری فائلز آتی ہیں جس پر بہت خرچہ ہوتا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ کی کارروائی کے لیے ایپلیکیشن بھی بنانے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ اراکین کو ٹیبلیٹ دیے جائیں گے جن کی مدد سے ایجنڈا، منٹس اور کارروائیاں دیکھی جا سکیں گی، وزیر تبدیل ہونے سے ٹیبلیٹ واپس جنرل ایڈمنسٹریشن کو دے دیا جائے گا، سندھ کابینہ نے آلات خریدنے کے لیے 15 کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق کابینہ میں سولر ہوم سسٹم کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سپلائی کنٹریکٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ بل منظور ہونے کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔