فلسطینیوں کا امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے اعلان پر شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
غزہ: فلسطینی شہریوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور وہاں کے رہائشیوں کو مصر یا اردن منتقل کرنے کے بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت اپنی زمین نہیں چھوڑیں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی عوام نے اس منصوبے کو “ناقابل قبول اور ظالمانہ سازش” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہر حال میں اپنی سرزمین پر قائم رہیں گے، اس بار ہم کہیں نہیں جائیں گے، جیسا کہ 1948 میں ہوا تھا، ہم اپنی سرزمین پر اپنی شناخت اور حق کے ساتھ زندہ رہیں گے، چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں۔”
رفح کے 30 سالہ رہائشی ایحاب احمد نے کہا، “ٹرمپ اور نیتن یاہو کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اپنی زمین سے محبت کرتے ہیں اور کسی صورت اسے نہیں چھوڑیں گے، چاہے ہمیں خیموں یا سڑکوں پر ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔”
غزہ کے جنوبی شہر رفح کے رہائشی حاتم عزام کاکہنا تھا کہ امریکی صدر غزہ کو “کچرے کا ڈھیر” سمجھتے ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ٹرمپ مصر اور اردن کو فلسطینی مہاجرین کو قبول کرنے کے لیے ایسے مجبور کر رہے ہیں جیسے یہ ممالک ان کے ذاتی فارم ہاؤس ہوں۔
دوسری جانب مصر اور اردن نے بھی امریکی صدر کے منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا اعلان
خیال رہےکہ وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی کا “مالک” بنے گا اور وہاں ترقیاتی منصوبے شروع کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے‘۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں‘۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل؛ پلئیر آف دی میچ بننے پر ‘ہیئر ڈرائر’ کا تحفہ