جعلی دستاویزات پر اٹلی سے اسلام آباد آنے والا مسافر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی دستاویزات پر اٹلی سے آنے والا مسافر کو گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزم کی شناخت محمد ارشد کے نام سے ہوئی، ملزم بین الاقوامی پرواز کے ذریعے اسلام آباد ائرپورٹ پہنچا تھا، ملزم کی جانب سے پیش کیا جانے والا پاسپورٹ جعلی نکلا تھا، ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم 2 سال قبل غیر قانونی سمندر کے راستے یورپ گیا تھا۔
بیان کے مطابق ملزم نے یورپ سے پاکستان واپس آنے کے لئے ایجنٹوں سے مذکورہ پاسپورٹ حاصل کیا، جعلی پاسپورٹ کی بنیاد پر ملزم کو ائرپورٹ سے گرفتار کر کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔
ترجمان ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغقز کر دیا گیا، ملک کے تمام ائرپورٹس پر مسافروں کی سخت اسکریننگ کا عمل جاری ہے، جعلی دستاویزات بنانے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاون جاری ہے، تمام ائرپورٹس پر مشکوک سفری دستاویزات کی تفصیلی جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی دستاویزات اور دھوکہ دہی سے بیرون ملک جانے والے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، شہریوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ اپنی سفری دستاویزات غیر متعلقہ لوگوں کے حوالے نہ کریں، ویزا حصول کے لئے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی یا نامزد کردہ ویزا ایپلیکیشن سینٹر سے رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی دستاویزات
پڑھیں:
پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز گرفتار
عیدگاہ پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز کو حراست میں لے لیا۔ ترجمان ساؤتھ زون پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پولیس اہلکاربن کر لوٹ مار کرتے تھے، ملزمان کے قبضے سے جعلی پولیس کارڈ، ایک پولیس کیپ، بیرٹ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق جعلی کانسٹیبلز کراچی کے مختلف علاقوں میں جعلی گشت کرتے تھے، دوران پیٹرولنگ روکے جانے پر ملزمان نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا۔ترجمان ساؤتھ زون پولیس کے مطابق شک کی بنیاد پر تھانے منتقل کرکے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔دوسری جانب دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی جرائم کی سرکوبی کیلیے سراغ رساں کتوں کی صلاحیت سے استفادہ لیا جاتا ہے، جس کیلیے انہیں خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔دہشت گردی کا واقعہ ہو، منشیات تلاش کرنی ہو یا کسی لاپتہ شخص کو ڈھونڈنا ہو اس کیلیے پولیس کی جانب سے سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس سلسے میں سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ ان کتوں کو خصوصی تربیت دیتی ہے، کراچی میں کے نائن نامی یونٹ سندھ پولیس کا خصوصی یونٹ ہے جس میں سراغ رساں کتوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔