اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے وزیراعظم یوتھ لون پروگرام کے تحت بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کو 10 لاکھ روپے تک کا قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق یہ قرض بیرون ملک ملازمت کے متلاشی افراد کی تربیت، سفری ویزے اور رہائشی اخراجات کیلئے دیا جائے گا۔یہ قرض 21 سے 45 سال کی عمر کے پاکستانی شہری حاصل کر نے کے اہل ہیں۔یہ قرض حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ درخواست گزار کے پاس بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے والی کمپنی کا تصدیق شدہ نوکری کا لیٹر موجود ہو۔ قرض حاصل کرنے کیلئے درخواست گزار کو یہ وضاحت دینا ہو گی کہ وہ یہ رقم کہاں اور کس مقصد کیلئے استعمال کرے گا۔

مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑی کمی 

یہ قرض پانچ سال کی مدت میں واپس کرنا ہو گا اور اس پر رائج الوقت شرحِ سود سے تین فیصد زیادہ سود ادا کرنا پڑے گا، یہ قرض درخواست گزار اور پاکستان میں اس کے کسی قریبی رشتہ دار کے نام پر مشترکہ طور پر دیا جائے گا، اس کا مطلب ہے کہ بیرون ملک جانے والے شخص کے خاندان کے کسی فرد کو ضامن بننا ہو گا۔

اس حکومتی اقدام سے نہ صرف بیرون ملک ملازمت کے متلاشی افراد کیلئے آسانیاں ہوں گی بلکہ اس سے ملک کو موصول ترسیلات زر میں مزید اضافہ ہو گا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بیرون ملک ملازمت کے یہ قرض

پڑھیں:

بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کے حفاظتی خدشات بڑھ رہے ہیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) گزشتہ دسمبر میں کینیڈا میں مختلف واقعات میں تین بھارتی طلباء مارے گئے تھے، جس سے ان کی حفاظت اور بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

پنجاب سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ پوسٹ گریجویٹ طالب علم گوراسیس سنگھ کو اونٹاریو میں ان کے روم میٹ نے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا جبکہ انہیں اپنی تعلیم کے لیے کینیڈا پہنچے صرف چار ماہ ہی ہوئے تھے۔

چھ سال میں بیرون ملک زیر تعلیم چار سو سے زائد بھارتی طلبہ کی موت

اس واقعے کے کچھ دن بعد برٹش کولمبیا میں رات کے دوران الاؤ کے پاس آگ تاپنے کے دوران، ایک درخت گرنے سے ایک اور طالبہ ریتیکا راجپوت ہلاک ہو گئی تھیں۔ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے اسے ایک "غیر مشکوک" واقعے کے طور پر رپورٹ کیا ہے۔

(جاری ہے)

چھ دسمبر کو 20 سالہ ہرشندیپ سنگھ کو ایڈمنٹن میں ایک گینگ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

ایک طالب علم کے طور پر وہ ایک سکیورٹی گارڈ کے طور پر بھی کام کرتے تھے۔ ان کی موت کے سلسلے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا اور ان پر فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اس کے رد عمل میں بھارتی حکومت نے طلباء کے لیے حفاظتی ایڈوائزری جاری کی ہیں کہ وہ "انتہائی احتیاط" سے کام لیں۔

دہلی میں بھی اسکول ٹیچر کا 'مسلم مخالف رویہ'

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا کہ بھارتی سفارت خانے اور قونصل خانے ان واقعات کی سرگرمی سے نگرانی کر رہے ہیں اور طلباء کے ساتھ مواصلات کو برقرار رکھتے ہوئے انہیں حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیں، خاص طور پر شہروں میں خطرناک علاقوں کے بارے میں۔

چینیوں سے زیادہ بھارتی بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے ہیں

بھارتی طلباء اس وقت بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے سب سے بڑے گروہ کی نمائندگی کرتے ہیں، جس نے ایک دہائی میں پہلی بار دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سن 2024 تک، تقریباً 1.33 ملین بھارتی طلباء بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے تھے، جس کے بعد 10 لاکھ سے زیادہ چینی طلباء ہیں۔

سینکڑوں بھارتی طلبہ بیرون ملک کالجوں میں جعلسازی کا شکار

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سن 2024 میں 330,000 بھارتی طلباء نے مختلف امریکی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کی۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، کینیڈا میں بھارتی طلبہ کی سب سے زیادہ تعداد ہے، جو 2024 میں چار لاکھ سے بھی زیادہ پہنچے۔

کینیڈا کے لیے بھارت کے سابق سفیر اجے بساریہ کہتے ہیں کہ "کینیڈا کی یونیورسٹیوں میں 400,000 سے زیادہ بھارتی طلباء کے اندراج کے ساتھ، ایسے بیشتر افراد اس راستے کو امیگریشن کے راستے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

ایسے بہت سے لوگ ذیلی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ہی اپنی ٹیوشن فیس ادا کرنے اور اخراجات پورے کرنے کے مقصد سے طویل گھنٹے کام کرنے کی جدوجہد بھی کرتے ہیں۔"

بھارتی طلبہ موت کے سائے میں تعلیم مکمل کرنے پر مجبور

ان کے مطابق ان طلباء کو اکثر سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں، "نفرت انگیز جرائم، دماغی صحت کے مسائل اور دیگر خرابیاں بھی شامل ہیں۔

وہ ایسے بےایمان ایجنٹوں کے استحصال کا شکار بھی ہوتے ہیں، جو انہیں کینیڈا کی رہائش میں آسانی سے منتقلی کا وعدہ کرتے ہیں۔"

ٹورنٹو میں ایک بھارتی طالب علم رویندر سنگھ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اگر بہت سے طالب علم غریب علاقوں میں رہائش کرائے پر لیتے ہیں تو وہ ٹارگٹ کرائم کا شکار ہوتے ہیں۔

سنگھ نے کہا، "بعض اوقات، طلباء صرف غلط جگہ اور غلط وقت پر ہوتے ہیں اور اسی وقت انہیں چوٹ پہنچتی ہے۔

" مزید تحفظ کا مطالبہ

سابق بھارتی خارجہ سکریٹری ہرش شرنگلا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ دنیا بھر میں تعلیم حاصل کرنے والے بھارتی طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میزبان ممالک کو "انہیں محفوظ اور سکیور ماحول فراہم کرنا چاہیے۔"

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 41 ممالک میں، کم از کم 633 بھارتی طلباء، ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کینیڈا میں سب سے زیادہ 172 شامل ہیں۔

اس کے بعد امریکہ میں 108 اموات ہوئی ہیں، جس کی متعدد وجوہات بتائی جاتی ہیں۔

بھارت اور پاکستان میں اب تعلیمی ڈگریوں کا تنازع

شرنگلا نے کہا کہ میزبان ممالک کو "اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ بڑی تعداد میں طلباء کی میزبانی کرنے والی مقامی کمیونٹیز کو ان کے خلاف نسل پرستی اور تشدد کو روکنے کے لیے مناسب طور پر حساس بنایا جائے۔

"

شرنگلا نے مزید کہا، "بے ضرر نوجوان طلباء کے خلاف اس طرح کے تشدد کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔"

امریکہ میں قائم فاؤنڈیشن فار انڈیا اینڈ انڈین ڈائیسپورا اسٹڈیز (ایف آئی آئی ڈی ایس) نے اپریل 2024 میں ایک تجزیہ شائع کیا، جس میں بیرون ملک بھارتی طلباء کی اموات کی وجہ بتائی گئی تھی۔

بھارت میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا مستقبل معلق

اس نے بتایا کہ ایسے واقعات میں مشتبہ فائرنگ، اغوا، تحفظ سے متعلق علم کی کمی کے سبب ماحولیاتی اموات، مشتبہ حادثات اور پرتشدد جرائم جیسے عوامل شامل ہیں۔

ایف آئی آئی ڈی ایس میں پالیسیوں اور حکمت عملی کے سربراہ کھنڈ راؤ کانڈ کے مطابق، "ان کی اموات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے اور اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو، امریکی یونیورسٹیوں کے تحفظ پر ان کا اعتماد متاثر ہو سکتا ہے اور اس سے ممکنہ طور پر طلباء کی آمد بھی متاثر ہو سکتی ہے۔"

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں بین الاقوامی علوم کے ڈین امیتابھ مٹو نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے میزبان حکومتوں اور بھارتی حکام دونوں کی جانب سے مزید حفاظتی اقدامات اور تعاون کی ضرورت ہے۔

مٹو نے کہا، "بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے حساسیت، تحفظ اور نظام کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ تعلیم کے حصول کے دوران معاون اور محفوظ محسوس کرنے کے لیے یہ فعال نقطہ نظر اہم ہے۔"

ص ز/ ج ا (مرلی کرشنن)

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کو 10 لاکھ روپے تک قرض دینے کا فیصلہ
  • حکومت کا بیرون ملک ملازمت کیلئے 10 لاکھ روپے تک قرض دینے کا اعلان، شرائط بھی بتادی گئیں
  • حکومت کا بیرون ممالک جانے کے خواہشمند افراد کو 10 لاکھ روپے تک قرض دینے کا فیصلہ
  • حکومت کا بیرون ملک جانیوالوں، طلبہ کو لیپ ٹاپ کیلئے قرض دینے کا فیصلہ
  • حکومت کا بیرون ملک جانیوالوں اور لیپ ٹاپ کے خواہش مندوں کو قرضہ دینے کا فیصلہ
  • حکومت کا بیرون ملک جانے والوں کو قرضہ دینے کا فیصلہ
  • وزیراعظم یوتھ لون سکیم کے تحت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کیلئے قرضہ ملےگا
  • وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کیلئے قرضہ دیا جائے گا
  • بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کے حفاظتی خدشات بڑھ رہے ہیں