UrduPoint:
2025-02-05@09:43:55 GMT

اسماعیلی مسلمانوں کے رہنما آغا خان انتقال کر گئے

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

اسماعیلی مسلمانوں کے رہنما آغا خان انتقال کر گئے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 فروری 2025ء) آغا خان ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے منگل کے روز اعلان کیا کہ مسلمانوں میں اسماعیلی فرقے کے امام کریم آغا خان 88 سال کی عمر میں لزبن میں "پرسکون" طور پر انتقال کر گئے۔

آغا خان فاؤنڈیشن نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ "عزت مآب پرنس کریم الحسینی، آغا خان چہارم، شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے 49ویں موروثی امام اور پیغمبر اسلام کی براہ راست اولادوں میں سے ایک، چار فروری 2025 کو 88 سال کی عمر میں لزبن میں پرسکون طور پر انتقال کر گئے۔

پرنس صدرالدین آغا خان کا زمرد ریکارڈ نو ملین ڈالر میں نیلام

ان کے ادارے نے یہ بھی کہا کہ "ان کے نامزد جانشین کا اعلان بھی جلد ہی کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

"

کریم آغا خان کون تھے؟

کریم آغا خان کے پیروکار انہیں پیغمبر اسلام کی براہ راست اولادوں میں سے سمجھتے تھے۔ آغا خان 20 سال کی عمر ہی اس وقت اسماعیلی مسلمانوں کے فرقے کے روحانی پیشوا بن گئے، جب ان کے والد کا انتقال ہوا اور اس وقت وہ ہارورڈ میں انڈرگریجویٹ کے طالب علم تھے۔

برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی پاکستان میں مصروفیات

آغا خان فاؤنڈیشن نے ترقی پذیر ممالک میں گھروں، ہسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر میں اربوں ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔

ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق اس وقت، خاص طور پر وسطی اور جنوبی ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں اسماعیلی کمیونٹی کی تعداد تقریباً 12 سے 15 ملین ہے۔

اس میں سے پاکستان میں تقریبا پانچ لاکھ افراد رہتے ہیں، جبکہ بھارت، افغانستان اور افریقہ میں بھی ان کی بڑی آبادی ہے۔ یہ شیعہ اسلام کی ایک شاخ ہے۔ ارب پتی روحانی رہنما

فوربس میگزین کے مطابق، سن 2008 میں پرنس آغا خان کی دولت اندازاﹰ ایک ارب امریکی ڈالر سے زیادہ تھی، جو انہیں وراثت میں ملی تھی۔ اس دولت کو بعد میں انہوں نے گھوڑوں کی افزائش سمیت متعدد کاروباری مفادات سے فروغ دیا۔

وہ برطانیہ، فرانس اور آئرلینڈ میں ریس کے گھوڑوں کے ایک سرکردہ مالک تھے اور انہوں نے شیرگر کی نسل کے گھوڑوں کی افزائش بھی کی، جو کبھی دنیا کا سب سے مشہور اور قیمتی گھوڑا ہوا کرتا تھا۔

آغا خان تعمیراتی انعام برلن کے ایک پروفیسر کے لئے بھی

آغا خان کے پاس برطانوی اور پرتگالی شہریت بھی تھی اور اسماعیلی قیادت پرتگالی دارالحکومت لزبن میں رہتی ہے، جہاں وہ ایک اہم کمیونٹی بھی ہے۔

اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی سربراہ کے طور پر کردار ادا کرنے کے باوجود بھی وہ مشرق وسطیٰ کے تنازعات، مذہبی بنیاد پرستی یا سنی شیعہ کشیدگی کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتے تھے۔

پرنس آغا خان سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے تھے اور وہ فرانس کے ایک عالی شان محل میں بھی کافی دنوں تک رہے۔ انہوں نے بہاماس میں ایک نجی جزیرے، ایک سپر یاٹ اور ایک نجی جیٹ کے ساتھ ایک شاہانہ طرز زندگی گزاری۔

آغا خان کے خیراتی اداروں نے ترقی پذیر دنیا میں سینکڑوں ہسپتال، تعلیمی اور ثقافتی منصوبے چلائے۔

وہ برطانوی بادشاہ پرنس چارلس اور ان کی والدہ ملکہ الزبتھ کے بھی دوست تھے۔

موت پر رد عمل

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے آغا خان کی وفات پر روحانی پیشوا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس خبر پر "انتہائی غمزدہ" ہیں۔

انہوں نے آغا خان کو "ہماری پریشان حال دنیا میں امن، رواداری اور ہمدردی کی علامت" کے طور پر بیان کیا۔

نوبل امن انعام یافتہ اور تعلیم کی مہم چلانے والی ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ آغا خان کی میراث "دنیا بھر میں تعلیم، صحت اور ترقی کے لیے ان کی قیادت کے ناقابل یقین کام کے ذریعے زندہ رہے گی۔"

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسماعیلی مسلمانوں کے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

پرنس کریم آغا خان کی زندگی پر ایک نظر

پرنس کریم آغا خان کی زندگی پر ایک نظر WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔انتقال کے وقت شاہ کریم کے اہل خانہ ان کے پاس موجود تھے۔
وہ 1936 کو پیدا ہوئے اور 4 فروری سن 2025کو 88برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔
پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغاخان، علی محمد آغاخان اور حسین آغا خان ہیں جبکہ ایک بیٹی زہر آغا خان ہیں۔
پرنس کریم سوئٹزرلینڈ میں پیداہوئے، نیروبی میں بچپن گزارا،ہاورڈ سےاسلامی تاریخ میں ڈگری لی۔
پرنس کریم آغا خان اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے 49 ویں امام یعنی روحانی لیڈر تھے۔ وہ پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسل سے تھے۔
انہوں نے 1957 میں امامت سنبھالی تھی۔اس وقت ان کی عمر 20 برس تھی۔ پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان اسماعیلی تھے۔
پرنس کریم آغا خان نےاپنی زندگی پسماندہ طبقات کی زندگیوں میں بہتری لانے میں صرف کی۔ وہ اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ اسلام ایک دوسرے سے ہمدردی، برداشت اور انسانی عظمت کا مذہب ہے۔
آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصاً ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے۔یہ اقدامات زیادہ تر تعلیم، صحت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تھے۔
پرنس کریم کو مختلف ممالک اوریونیورسٹیوں کی جانب سے اعلی ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا تھا۔
پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کےلیے مثالی خدمات انجام دیں۔ مثالی خدمات پر پرنس کریم آغا خان کو نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا تھا۔
وینٹی فئیر میگزین نے پرنس کریم آغا خان کو ون مین اسٹیٹ کا نام دیا۔
پرنس کریم آغا خان اعلیٰ ترین سطح پر سفارتکاری کے حوالےسے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے صدر ریگن اور گورباچوف کی جینیوا میں سفارتی بات چیت ممکن بنائی۔
پرنس کریم آغا خان کے آباؤ اجداد صدیوں پہلے فارس سے بھارت منتقل ہوگئے تھے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پرنس کریم کی پہلی بیوی سلیمہ سے علیحدی پر انہیں 20 ملین پاؤنڈ دینا پڑے،ان کی دوسری بیوی انارا سے علیحدگی پر انہیں 50 ملین پاؤنڈ دینا پڑے۔
پرنس کریم اعلیٰ ترین نسل کےگھوڑوں اور اس کی انگ کے شوقین تھے۔ پرنس کریم کا 1981 میں ایپسن ڈربی ریس میں تاریخ رقم کرنے والا گھوڑا چرا لیا گیا تھا۔
پرنس کریم آغا خان کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے 13 ارب ڈالر کےدرمیان ہے۔ان کے اثاثوں میں باہاماس کاجزیرہ ،پیرس میں محل، اور 200 ملین ڈالر مالیت کا جہاز شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سید یوسف رضا گیلانی کا اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم خان کے انتقال پر اظہار افسوس
  • نواز شریف کا پرنس کریم آغاخان کے انتقال پر اظہارِ افسوس
  • قائم مقام سید یوسف رضا گیلانی کا اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم خان کے انتقال پر اظہار افسوس
  • پرنس کریم آغا خان کی زندگی پر ایک نظر
  • اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے
  • وزیرِ اعظم کا پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر اظہار افسوس
  • اسماعیلی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہوں: شہباز شریف
  • اسماعیلیوں کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے
  • اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے