پنجاب حکومت کا رمضان پیکیج کی بجائے مستحق خاندانوں میں 30 ارب روپے تقسیم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب حکومت نے رواں سال رمضان بازار یا راشن پیکج کی بجائے نقد رقم دینے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان بازار یا راشن پیکج کی بجائے نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ پنجاب نے فنڈز کی فراہمی کے لیے سمری ارسال کر دی۔
سمری کے مطابق صوبے بھر میں مستحق خاندانوں میں 30 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے، مستحق خاندان کو رمضان پیکیج کی مد میں گھر کی دہلیز پر 10 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق بینک آف پنجاب فی خاندان پے آرڈر پاکستان پوسٹ کے ذریعے گھر گھر تقسیم کرے گا، پے آرڈر ملنے کے بعد فی خاندان بینک میں جمع کروا کر رقم وصول کرے گا، کیش وصول کرنے کے لیے شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک کروانا لازم ہوگا۔
سمری کے مطابق رمضان کیش پیکج فراہمی پر بینک کو 51 کروڑ 9 لاکھ روپے سروس چارجز کی مد میں ادا کئے جائیں گے۔پاکستان پوسٹ کو سروسز چارجز کی مدمیں 82 کروڑ پانچ ادا کئے جائیں گے،پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ پنجاب رمضان پیکج پر عملدرآمد کروائے گا۔
سرکاری حج اسکیم ، حکومت کا پاکستانی حجاج کرام کو4 ارب 75 کروڑ روپے واپس کرنے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
یورپی یونین کا فلسطینیوں کے لیے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا نیا امدادی پیکج
برسلز: یورپی یونین نے فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ایک ارب 60 کروڑ یورو (تقریباً ایک ارب 80 کروڑ امریکی ڈالر) کے تین سالہ مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان لکسمبرگ میں ہونے والی ملاقات سے قبل کیا گیا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ یہ امداد مغربی کنارے اور غزہ میں استحکام کے لیے دی جا رہی ہے تاکہ فلسطینی عوام کی ضروریات پوری کی جا سکیں اور مستقبل میں فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو غزہ کی حکمرانی کے لیے تیار کیا جا سکے۔
یورپی یونین، جو فلسطینیوں کی سب سے بڑی بین الاقوامی مددگار ہے، نے بتایا کہ اس پیکج میں 62 کروڑ یورو کی براہِ راست گرانٹ فلسطینی اتھارٹی کو دی جائے گی، جس سے مالیاتی استحکام، جمہوری حکمرانی، نجی شعبے کی ترقی، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو فروغ ملے گا۔
اس کے علاوہ 57 کروڑ 60 لاکھ یورو کی گرانٹ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اقتصادی بحالی کے منصوبوں کے لیے مختص کی گئی ہے، جبکہ مزید 40 کروڑ یورو کے قرضے یورپی انویسٹمنٹ بینک کے ذریعے دیے جائیں گے۔
یہ امدادی پیکج 2021 سے 2024 کے درمیان دیے گئے ایک ارب 36 کروڑ یورو کے پچھلے پلان کا تسلسل ہے۔