Jasarat News:
2025-02-05@06:59:03 GMT

پی ٹی آئی کبھی نہیں چاہتی کہ فوج کمزور ہو، جنید اکبر

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )صدر خیبرپختو نخوا پی ٹی آئی جنید اکبرنے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اس لیے بات کرنا چاہتے کہ ادارے ہمارے اپنے ہیں، پی ٹی آئی کبھی نہیں چاہتی کہ فوج کمزور ہو، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سمجھانے کیلیے ملاقات چاہتے کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی آئینی حدود میں رہے، ہمیں ووٹ عمران خان کی وجہ سے نہیں بلکہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ملے ہیں۔انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی عہدوں کی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں، یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ جب اسد قیصر اور پرویزخٹک کے پاس پارٹی عہدے تھے تو صوبائی صدر کسی اور کوئی بنا دیا گیا۔ میری عمران خان سے 6، 7ماہ بعد ملاقات ہوئی ، اور صرف چار پانچ منٹ بات ہوئی، میرے پاس کوئی اطلاع نہیں کہ بشریٰ بی بی کی سزا کے پیچھے علی امین ہے، یا بانی نے اس وجہ سے ان کو عہدے سے ہٹایا ہے، علی امین پر بڑا پریشر تھا، ان کی ٹیم میں زیادہ تر لوگ نئے ہیں، عمران خان اگر علی امین سے ناراض ہوتے تو صوبائی صدر کی بجائے وزیراعلیٰ سے ہٹا دیتے، قیادت اور ورکرز کے شکوے شکایات ہوتے ہیں۔ اندازہ لگائیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ووٹ کیوں ملتے ہیں؟2018ہو یا 2013الیکشن میں اداروں کے کردار کے حق میں نہیں، جس نے بھی آئین کو توڑا اس کیخلاف ایکشن ہونا چاہیے۔ ادارے کسی کی جاگیر نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اس بار تیاری کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے، جنید اکبر

صوبائی صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے حکم دیا تو انھیں اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے، 8 فروری کو صوابی میں تاریخ کا بڑا جلسہ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو خبردار کیا ہے کہ اس بار ہم تیاری کے ساتھ نکلیں گے، ہمیں امید نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلائی جائیں گی، وزیر داخلہ اور انھیں لانے والے اس غلطی فہمی میں نہ رہیں کہ ان ہتھکنڈوں سے ہم ڈر جائیں گے، بانی چیئرمین نے حکم دیا تو انھیں اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر پارٹی عہدہ ملنے کیے بعد پہلی بار پشاور موٹروے ٹول پلازے پر پہنچے تو ان کا استقبال کیا، پارٹی ورکرز نے پھولوں کے ہارے پہنائے اس موقع پر پشاور سے ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ اس بار ہم تیاری کے ساتھ نکلیں گے ہمیں امید نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلائی جائیں گی، وزیر داخلہ اور انھیں لانے والے اس غلطی فہمی میں نہ رہیں کہ ان ہتھ کنڈوں سے ہم ڈر جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے حکم دیا تو انھیں اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے، 8 فروری کو صوابی میں تاریخ کا بڑا جلسہ ہوگا۔ جنید اکبر خان نے کہا کہ 8 فروری کو صوابی میں جلسے کے حوالے سے تیاریاں کی جارہی ہیں، صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ جنید اکبر خان نے وزیر داخلہ کے بیان پر کہا کہ انھیں شرم آنی چاہیے وزیراداخلہ اور انھیں لانے والوں کو خبردار کرتے ہیں کہ اس بار ہم تیاری کے ساتھ آرہی ہیں، ہمارے ورکرز کے ساتھ جو کیا وہ بہت بڑی ریاست دہشتگری تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید نہیں تھی کہ ہمارے پرامن ورکرز سے گولیاں چلائیں گے اس دفعہ ہمیں توقع ہے کہ حکومت گولیاں چلاسکتی ہے، اس لیے ہم تیاری کررہے ہیں اور مختلف آپشنز پر بھی غور کررہے ہیں، بانی چیئرمین نے جس طرح حکم دیا، ہم اس پر عمل کریں گے، ہم اس بار نہ بانی چیرمین کو مایوس کریں گے اور نہ عوام کو۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اداروں کے ساتھ رابطے کے حوالے سے جنید اکبر کا کہنا تھا ہم نہیں چاہتے کہ پارٹی ، اداروں یا حکومت کے ساتھ تصادم ہو، پارٹی ہدایات کے مطابق رابطے ہورہے تھے، ہم درمیانہ راستہ نکالنا چاہتے ہیں تاکہ ایک پرامن حل کی طرف جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا حکومتی معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، وزیراعلی حکومتی معاملات پر توجہ دے رہے ہیں اور میں پارٹی کے معاملات پر توجہ دوں گا، اسی لیے قیادت نے حکومتی اور پارٹی عہدے الگ الگ کیے ہیں، حکومت میں تبدیلیاں وزیراعلی کا منڈیٹ ہے میرا کوئی عمل دخل نہیں۔ بعد ازاں خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو منظم کرنے کے لیے نامزد صدر جنید اکبر خان نے کمان سنبھال لی، پہلے ہی اجلاس میں انہوں نے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں اور بلدیاتی نمائندوں کو گائیڈلائنز جاری کردیں۔

جنید اکبر کا کہنا تھا کہ جلسوں کے لیے کسی سے پیسے لیں گے اور نہ کارکنوں کو لانے کا ٹارگٹ دیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے صوبائی صدر جنید اکبر خان کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، پارٹی عہدیدار اور بلدیاتی بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی صدر کی جانب سے 8فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئیں۔ جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو ہم ثابت کرنا ہے کہ ہم نے اپنا منڈیٹ واپس لینا ہے، میں کسی وزارت کی دوڑ میں نہیں ہوں، صرف پارٹی کی زمہ داریاں نبھاوں گا، ڈیڑھ ماہ قبل مجھے صوبائی صدر بننے کے لیے آمادہ کیا جا رہا تھا لیکن بانی پی ٹی آئی کا حکم ٹال نہیں سکتا تھا، اسی لیے صوبائی صدر بننے کی ذمہ داریاں قبول کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی جلسوں کے لیے نہ تو کسی سے لے گی، اور نہ ہی دیں گے، کسی پارٹی رکن کو جلسے کے لیے ٹارگٹ نہیں دیا کہ اتنے کارکن لائیں، یہ پارٹی ہمارا گھر ہے، ہم پارٹی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے اپنے ملک کے سپہ سالار کو خط لکھا، اس میں غلط کیا ہے، جنید اکبر نے سوال اٹھا دیا
  • اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کا خط وصول کرنے کا رتی بھر بھی شوق نہیں،سیکیورٹی ذرائع
  • عمران خان کا کوئی خط نہیں ملا اور اسٹیبلشمنٹ کو اسے وصول کرنے کا رتی بھر بھی شوق نہیں،سیکیورٹی ذرائع
  • عمران خان کا کوئی خط نہیں ملا، بات کرنی ہے تو سیاستدانوں سے کریں: سکیورٹی ذرائع
  • محسن نقوی کوئی سیاسی بندہ نہیں، تب حساب لیں گے جب حکومت اور اداروں کی سپورٹ حاصل نہیں ہوگا، جنید اکبر خان
  • مذاکرات کا مقصد حکومت کو ایکسپوز کرنا تھا، عمران خان کو اب بھی آفرز آتی ہیں کہ حکومت کو دو سال چلنے دیں. جنید اکبر
  • 8 فروری کو صوابی میں جلسہ، پی ٹی آئی کے نئے صوبائی صدر جنید اکبر کے لیے چیلنج؟
  • اس بار تیاری کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے، جنید اکبر
  • کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے، اس بار تیاری کیساتھ اسلام آباد جائیں گے: جنید اکبر