اسلام آباد:

سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے پریونشن آف اسمگلنگ آف مائیگرنٹس اور بھکاریوں کے حوالے سے سزاؤں میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سزائیں بڑھانے کا مقصد یہ ہے کہ ملزمان کی ضمانتیں جلد نہ ہو سکیں، وزارت قانون کے حکام نے کہا کہ بل میں بھکاریوں کی معاونت کرنے والوں، سہولت کاروں اور بھیک مانگنے پر مجبور کرنے والوں کو10سال سزا ہوگی

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 1.2 بلین ڈالر کا تیل معاہدہ، اقتصادی ترقی کی نئی راہیں

پاکستان اور سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کے درمیان ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کے ادھار تیل کے معاہدے پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ یہ ادھار تیل کی سہولت ایک سال کے لیے ہوگی. جس سے پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی میں مدد ملے گی۔تجزیہ کاروں کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے ادائیگی کو موخر کرنے کی سہولت پاکستان پر مالی بوجھ میں کمی لائے گی اور مارچ میں آئی ایم ایف کے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کے پہلے جائزے سے قبل پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہوگا۔پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات زیادہ تر سعودی عرب سے درآمد ہوتی ہیں اور یہ ادھار تیل کی سہولت ملک کے درآمدی بل میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔ ستمبر 2024 میں پاکستان نے سعودی عرب سے آئل فیسلیٹی فراہم کرنے کی درخواست کی تھی. جس پر اب معاہدہ ہو گیا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کمیٹی ، بھکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل منظور
  • سینیٹ کمیٹی میں بھکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 1.2 بلین ڈالر کا تیل معاہدہ، اقتصادی ترقی کی نئی راہیں
  • سینیٹ کمیٹی نے بھکاریوں سے متعلق سزاؤں کو سخت کرنے کا بل منظور کر لیا
  • سینیٹ کمیٹی میں بھکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل منظور
  • سینیٹ کمیٹی میں بھیکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل منظور
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور نے اڑان پاکستان پر بریفنگ طلب کرلی
  • قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوارسینیٹر محمد عبدالقادر ملاقات کر رہے ہیں
  • وزیر داخلہ نے مفت عمرہ کروانے والوں سے ہشیار رہنے کا مشورہ کیوں دیا؟