کچے میں آخری ڈکیت تک آپریشن جاری رہے گا،وزیر داخلہ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) وزیر داخلہ سندھ نے لاڑکانہ کا دورہ کیا۔ اجلاس کے دوران امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ہائی ویز پولیس فورس کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔وزیر داخلہ سندھ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے لاڑکانہ کا دورہ کرتے ہوئے بالخصوص کچے ایریاز امن اومان کی مجموعی صورتحال اور اس تناظر میں پولیس کی کارکردگی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن ان کے ساتھ تھے جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ اور متعلقہ ضلعی ایس ایس پیز لاڑکانہ نے بھی اس اہم اجلاس میں شریک تھے۔ قبل ازیں وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کی ایس ایس پی آفس لاڑکانہ آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلام پیش کیا۔کچے ایریاز میں امن وامان اور ڈاکوؤں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر دی جانیوالی بریفنگ پر وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ آخری ڈکیت کے رہنے تک آپریشن جاری رہیگا حکومت سندھ اور سندھ پولیس ڈاکوؤں کے خاتمے اور شہریوں کو پرسکون ماحول کی فراہمی کے لیئے انتہائی پر عزم اور مستعد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی ویز رابریز کے مؤثر انسداد اور شاہراہوں کو مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کے لیے انتہائی محفوظ بنانی کے لیے ہائی ویز فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کے تحت 50 ہزار اہل و چاک و چوبند نوجوانوں کو قواعد و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سندھ پولیس میں ریکروٹمنٹ دی جائے گی۔ ہائی ویز فورس کا آغاز جلد کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی تمام مرکزی شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹس، ناکوں اور پکٹس کو مؤثر پیٹرولنگ سے محفوظ بنانے کا منصوبہ ہے جس کا مقصد ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی یقینی بیخ کنی اور ان کے گروہوں کا قلع قمع کرنا ہے۔انہوں نے میڈیا ٹاک میں مزید کہا کہ ہندو کمیونٹی کا بھی جمہوریت کی بقا و سلامتی میں ایک اہم کردار ہے اور ایک شہری ہونے کے ناطے ان کے بھی حقوق براری کی سطح تک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ آنغ کا مقصد لاڑکانہ میں امن وامان کی صورتحال جائزہ لینا اور اس امر کا مشاہدہ کرنا تھا کہ پولیس عوام دوست اقدامات کو کس طرح یقینی بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی ایس ایس پیز کے پیشہ وارانہ امور و معاملات میں کسی بھی قسم کے دباؤ یاسیاسی مداخلت سے آزاد ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ پولیس رینج میں پولیس 15 کے بجائے ذوالفقار فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور اس ضمن میں لاڑکانہ کے ڈسپوزل پر 50 موٹر سائیکلیں بھی دی جاری ہیں۔ علاوہ ازیں لاڑکانہ کے کچے ایریاز کے اضلاع کو مزید فنڈز کی فراہمی کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سندھ میں امن امان کے لیے ہمیشہ سرگرم رہی ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے اس موقع پر ڈی آئی جی ناصر آفتاب،ایس ایس پی شکارپور اور کندھکوٹ کشمور کے لیے ان کی جرأت اور بہادری پر پاکستان پولیس میڈل کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکو اپنے ساتھیوں کی ہلاکت یا گرفتاری پر سخت رد عمل دیتے ہوئے اپنی غیرقانونی سرگرمیاں یا کارروائیاں تیز کردیتے ہیں تاہم پولیس کے بہادر افسران اور جوان بھی ان پر جوابی وار کرتے ہوئے ان کے تمام تر گھناؤنے عزائم اور منصوبوں کو دھول چٹانے اور ناکام بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ہائی ویز فورس کا ایس ایس کے لیے
پڑھیں:
گھوٹکی پولیس کا کچے میں ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن تیز راستے سیل
میرپورماتھیلو ( جسارت نیوز)گھوٹکی پولیس نے ڈاکوئوں کا گھیرائو کرلیا،ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ، گھوٹکی پولیس بھاری نفری کے ساتھ گھوٹکی کے کچے رونتی مے شر گینگ و دیگر ڈاکوؤں/اغوا کاروں کے خلاف آج دوسرے روز بھی آپریشن میں مصروف رہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس کا رونتی کچے میں شر گینگ کے اغوا کاروں کے خلاف مغویوں کی بازیابی کیلیے شر گینگ و دیگر اغوا کاروں/ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز،پولیس اور ڈاکوئوں کے درمیان شدید فائرنگ جاری،جبکہ پولیس نے کامیابی کے ساتھ اغوا کاروں کے ٹھکانوں پر رسائی حاصل کر کے ان کا گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے،پولیس کی جانب سے رونتی کچہ کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر کے سخت چیکنگ کی جا رہی ہے،آپریشن میں اے ایس پی/ایس ڈی پی او میرپور ماتھیلو محمد علی اعوان،ڈی ایس ایس پی اوباڑو عبدالقادر سومرو، ڈی ایس پی رونتی زاہد حسین میرانی اور 15 تھانوں کی پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اے پی سی چین و بکتر بند گاڑیاں شامل ہیں،پولیس نے اغوا کاروں کے گھروں کا چاروں طرف سے محاصرہ کر کے اغوا کاروں کے گھروں کو آگ لگا کر مسمار کردیا گیا،پولیس نے فائرنگ کے تبادلے میں اغوا کار/ڈاکو علی حسن ولد میھار شر کو شدید زخمی کر دیا،زخمی اغوا کار/ڈاکو اپنی ٹوپی، ایک کلاشنکوف،100 گولیاں، ایک تھیلا اور دیگر سامان چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب،فرار زخمی اغوا کار کا تمام سامان اپنے قبضہ مے لے لیا،آپریشن مغویوں کی بازیابی اور جرائم پیشہ افراد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔