ملک میں ایڈز کی بڑھتی ہوئی شرح تشویشناک ہے،طاہر کھوسو
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
جیکب آباد(نمائندہ جسارت)ایچ آئی اے ایڈز مہلک بیماری ہے اس سے بچائو کے لئے احتیاط ضروری ہے ،ملک میں ایڈز کی بڑھتی ہوئی شرح تشویشناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار ضلع چیئر مین طاہر کھوسو نے محکمہ صحت کے شعبہ سی ڈی سی ون کی جانب سے یونیسیف کے تعاون سے جمس اسپتال میں آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں اے ڈی سی ون غلام علی ،ڈپٹی ڈائریکٹر غلام علی بوزدار ،ایویولیشن سی ڈی سی ون، سید طلحہ وقار،ڈاکٹر غوث ملک پروونشل کوورڈینیٹر نئی زندگی، ایچ آئی وی ڈاکٹر ابرار احمد شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ایڈز کے مریضوں کی مجموعی تعداد 2لاکھ 10ہزار سے متجاوز ہے۔ایڈز دنیا میں چار دہائیوں کے دوران تیزی سے پھیلنے والی لاعلاج بیماری ہے جو جنسی بے راہ روی اور غیر محفوظ انتقال خون یا سرنج سے پھیلتی ہے۔اس کے مریض کا مدافعتی نظام ناکارہ ہوجاتا ہے ، اوروہ کسی بھی بیماری کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔اس کی شروعات مغربی ممالک سے ہوئی جہاں اس کا پھیلائو روکنے کی کامیاب کوششیں جاری ہیں تاہم پاکستان میں اس کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایڈز کے 25ہزارنئے مریض رپورٹ ہورہے ہیں۔سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیروکی ہے جہاں بڑے پیمانے پر ایچ آئی وی پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے اور اب تک چار ہزار سے زیادہ افراد اس موذی مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔پروگرام میں ڈیٹا انٹری آپریٹر علی گل منجھو، کونسلر ایچ آئی ایڈز ہزار خان سیال سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔آخر میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایچ ا ئی
پڑھیں:
کشمیری عوام 77 سال سے غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں، طاہر کھوکھر
سابق وزیر نے کشمیر کے مسئلے پر صرف سیاسی مذمت تک محدود رہنے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھوکھر نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام 77 سال سے غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں اور نہ انہیں معاشرتی آزادی حاصل ہے اور نہ ہی مذہبی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ہمارے جسم کا حصہ ہیں، انہیں چوٹ پہنچتی ہے تو ہمیں بھی درد ہوتا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر کھوکھر نے کہا کہ یہ ہمارے حکمرانوں اور پوری دنیا کے لیے شرم کا مقام ہے کہ وہ کشمیری عوام کی آزادی کے لیے کوئی عملی کردار ادا نہیں کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی صرف نعروں اور بیانات سے ممکن نہیں، اگر ایسا ہوتا تو آج کشمیر آزاد ہوتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیریوں کو ہماری عملی جدوجہد اور توجہ کی ضرورت ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر محاذ اور ہر فورم پر ان کی آواز بن کر بولیں گے اور ان کی آزادی کے لیئے لڑیں گے، انڈیا نے کشمیریوں کا استحصال کیا، کشمیری عوام کو شہید کیا اور بے گناہ کشمیریوں کو بدنام زمانہ جیلوں میں پابند سلاسل رکھا ہوا ہے، تاکہ کشمیری عوام کی آزادی کی تحریک کو دبایا جا سکے مگر کشمیری جنگجو، بہادر، پہاڑی قوم ہے وہ جھکنے والی نہیں ہے، ان کے حوصلے بلند ہیں کشمیری مائوں نے جنگجو پیدا کیے ہیں جو 77سال سے ٹوٹے نہیں انڈیا کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں جن پر بھارت نے 10لاکھ سے زائد فوج، بدنام ایجنسیاں، ہندووں دہشت گرد تنظیمیں مسلط کی ہوئی ہیں مگر ان کا حوصلہ نہیں توڑ سکی ہیں ہم کشمیری مائوں اور بھائیوں کی ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔
طاہر کھوکھر نے کہا کہ بیس کیمپ کو بحال کیا جائے اور دنیا اور بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے۔ انہوں نے پاکستانی حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جائیدادیں اور کاروبار بیرون ممالک ہیں، جس کی وجہ سے وہ بھارت کے سامنے مضبوط موقف نہیں اپنا پاتے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کو اپنی سیاست اور اقتدار عزیز ہے، وہ کشمیر کے مسئلے پر سنجیدہ نہیں ہیں۔ سابق وزیر نے کہا کہ جہاد ہی کشمیر کی آزادی کا واحد راستہ ہے، بیس کیمپ کو بحال کر کے کشمیری عوام کو خود اپنی جدوجہد کرنی ہو گی، دنیا نے کشمیریوں کو دھوکہ دیا ہے اور کشمیریوں کے قتل عام اور مظالم کے ذمہ دار ہمارے حکمران اور پوری دنیا ہے جو سب کچھ دیکھنے کے باوجود خاموش ہے۔ طاہر کھوکھر نے کشمیر کے مسئلے پر صرف سیاسی مذمت تک محدود رہنے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، کشمیری عوام کی جدوجہد کو نعروں سے آگے بڑھ کر عملی شکل دی جائے۔ کشمیر کا مسئلہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں مرکزی اہمیت رکھتا ہے اور اس کے حل کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔