میرپورخاص(نمائندہ جسارت ) ہائی کورٹ بار شہری مسائل پر آواز اٹھاتی رہے گی این آئی سی وی ڈی کے قیام کے لیے وزیر اعلی سندھ نے ذاتی کوشش شروع کردی ہے ان خیالات کا اظہار ہائی کورٹ بار کے صدر میر پرویز تالپورنے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان میرپورخاص اور شہری ایکشن فورم مرکزی آفس آمد پر بات کرتے ہویے کیااس موقع پر محمد صادق سعیدی کامران میمن محمود صابری بشیر الہیٰ میمن محمد شہزاد خان ایڈوکیٹ عدنان خرم میو شاہد قائم خانی عامر وحید قریشی پریم کمار شمس الدین پنھور اور دیگر کا کہنا تھا کہ میرپورخاص میں ہائی کورٹ بار الیکشن پہلی بار ہوئے اور میر پرویز ٹالپر بار کے صدر منتخب ہوئے میر پرویز تالپورکی جانب سے شہر کے درینہ مطالبہ این آئی سی وی ڈی کے قیام کے لیے ہائی کورٹ سرکٹ میں ایک پیٹیشن دائر کی گئی اور وزیر اعلی کو ایک لیٹر بھی ارسال کیا جو ایک احسن اقدام ہے انھوں نے مزید کہا کہ این آئی سی وی ڈی قیام کے لیے شہری ایکشن فورم اور مرکزی تنظیم تاجران میرپورخاص وکلا کے ساتھ ہیں اور این آئی سی وی ڈی سینٹر کے قیام کے لیے ہمارے فورم پر فورم پر آواز اٹھا ے کے لیے شانہ بشانہ ساتھ کھڑے ہیں اس موقع پر پرویز تالپور کا کہنا تھا کہ مسائل پر ایک شہری کی حیثیت سے میرا فرض ہے کہ شہرکے مسائل پر بات کروں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی سی وی ڈی ہائی کورٹ بار قیام کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ پھر اٹھادیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ ایک بار پھر اٹھا دیا، سینیارٹی لسٹ کے خلاف ریپریزنٹیشن چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کو بھجوا دی جبکہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھی ججز ریپریزنٹیشن کی کاپی بھجوا دی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار نے ججز ریپریزنٹیشن بھیجی جبکہ جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی ریپریزنٹیشن بھیجنے والوں میں شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے الگ سے ریپریزنٹیشن فائل کئے جانے کا امکان ہے۔ججز ریپریزنٹیشن میں کہا گیا کہ جج جس ہائیکورٹ میں تعینات ہوتا ہے ا±سی ہائیکورٹ کے لئے حلف لیتا ہے، آئین کی منشا کے مطابق دوسری ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ہونے پر جج کو نیا حلف لینا پڑتا ہے۔
ریپریزنٹیشن کے مطابق دوسری ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ہونے والے جج کی سینیارٹی نئے حلف کے مطابق طے ہو گی۔
دوسری جانب عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز کی جانب سے دائر ریپریزنٹیشن سینیارٹی سے متعلق ہے اور ان کا ججز کے تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے گزشتہ روز سینیارٹی لسٹ جاری کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 10 دسمبر کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو سپریم کورٹ کا جج بنایا جانا متوقع ہے اس لئے عدالتی بیوروکریسی میں مبینہ طور پر موجودہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کی ترقی کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی سربراہی کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے ایک جج لانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
روایتی طور پر ہائی کورٹ کے سینئر جج کو چیف جسٹس مقرر کیا جاتا ہے لیکن رواں سال کے شروع میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے 26ویں ترمیم کی روشنی میںسینیارٹی کے معیار کے حوالے سے نئے قواعد متعارف کرائے تھے۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے تجویز پیش کی کہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر 5 سینئر ترین ججوں کے پینل میں سے کیا جا سکتا ہے۔

کسی بھی مہم جوئی کا  پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا، آرمی چیف کا بھا رت کو دبنگ جواب

مزید :

متعلقہ مضامین

  • جج جس ہائی کورٹ میں تعینات ہوتا ہے، اُسی ہائی کورٹ کیلئے حلف لیتا ہے
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ پھر اٹھادیا
  • عام شہری اوربمبار،جاسوس سے ساز باز کرنیوالے میں فرق نہیں؟آئینی بینچ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کا تبادلہ
  • جب تک صرف اسٹیبلشمنٹ کے فورم پر فیصلے ہوں گے تو مسائل بڑھیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کو خوش آئند قرار دے دیا
  • کیا دھماکا کرنے، ملک دشمن کیساتھ ساز باز کرنے والے اور عام شہری میں کوئی فرق نہیں؟ جسٹس حسن رضوی 
  • کیا دھماکا کرنے، ملک دشمن کیساتھ ساز باز کرنے والے اور عام شہری میں کوئی فرق نہیں؟ جسٹس حسن رضوی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا 5 ججز کے خط سے عدم اتفاق