Express News:
2025-02-05@04:41:24 GMT

کسٹم نے 97 کروڑ روپے کی ٹیکس و ڈیوٹی چوری پکڑ لی، مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

کراچی:

کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے تحت 97کروڑ روپے مالیت کی ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کے ایک اور بڑے فراڈ کو بے نقاب کرتے ہوئے دو صنعتی یونٹس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ڈائریکٹر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ شیراز احمد نے موصولہ خفیہ اطلاع پر میسرز ایم ڈی انڈسٹریز اور میسرز دینار انڈسٹریز کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

تحقیقات کے دوران دونوں کمپنیاں ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے غلط استعمال میں ملوث پائی گئیں۔ تحقیقات کے دوران کمپنیوں کے برآمدی طریقہ کار نے اس وقت شکوک و شبہات کو جنم دیا جب مذکورہ کمپنی کی جنوری 2025 میں ماہانہ درآمدات اچانک ایک کنٹینر سے بڑھ کر 47 کنٹینرز تک پہنچ گئی اور کمپنی کے مکمل معائنے سے انوینٹری میں تضادات بھی سامنے آئے۔ 

کمپنیوں کی جانب سے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے تحت درآمد ہونے والے ایک ہزار 550 میٹرک ٹن لیڈانگٹس میں سے صرف 111 میٹرک ٹن برآمد کیے گئے، اس طرح سے ای ایف ایس کے تحت درآمد ہونے والے باقی ماندہ خام مال کو مقامی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کیا گیا۔ 

بعد از کلیئرنس آڈٹ کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ درآمد ہونے والے 2 ہزار 751 میٹرک ٹن خام مال میں سے صرف 307 میٹرک ٹن کے ذخائر کمپنی کے گودام میں موجود پائے گئے، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک کمپنی اپنے برانڈ سے سیسے کی انگوٹھیاں تیار کررہی تھی، جسے بعدازاں دوسری کمپنیوں کے نام سے برآمد کیا گیا۔

تحقیقات کے دوران اس امر کی نشاندہی ہوئی کہ ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے تحت درآمد ہونے والے خام مال کی مجموعی مالیت ایک ارب 60 کروڑ روپے ہے جبکہ غائب ہوئے سامان کی مالیت 87 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے۔ 

اس طرح سے مذکورہ کمپنیوں نے مجموعی طور پر 97 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کی۔

دونوں کمپنیوں کے این ٹی این اور سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبرز ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کی فہرست میں معطل پائے گئے۔ جس پر کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے مقدمہ درج کرکے جعلی برآمدات کی تحقیقات کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: درا مد ہونے والے تحقیقات کے اسکیم کے کے دوران میٹرک ٹن کے تحت

پڑھیں:

زرعی انکم ٹیکس کتنے بڑے کسان پر لگے گا، مکمل تفصیلات جانیں

سندھ میں زرعی انکم ٹیکس کتنےبڑے کسان پرلگے گا؟تفصیلات سامنے آگئیں۔ 15کروڑ روپے زرعی آمدنی حاصل کرنے والے ایگریکلچر انکم ٹیکس سے مستثنی ٰ ہونگے۔

تفصیلات کے مطابق زرعی آمدنی 15کروڑ روپے تا 20کروڑ روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا، 20کروڑ روپے سے 25کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر2 فیصد ٹیکس لگے گا۔زرعی آمدنی 25کروڑ روپے تا30 کروڑروپے تک 3 فیصد ٹیکس لگے گا، 30 کروڑ روپے سے 35کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر4 فیصد ٹیکس لگے گا۔

زرعی آمدنی 35 کروڑ روپے تا 40 کروڑ روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا، 40 کروڑروپے سے 50 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد ٹیکس لگے گا۔زرعی آمدنی 50 کروڑ روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 97 کروڑ سے زاید ٹیکسز کی چوری پر 2 کمپنیوں کیخلاف مقدمہ درج
  • نیپرا نے 4 بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر ایک ایک کروڑ روپے کے بھاری جرمانے کردیئے
  • ایکسپورٹ سہولت اسکیم کی آڑ میں کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی
  • ماتلی پولیس کی کامیاب کارروائی،سگریٹ سے بھرا ٹرک حراست میں
  • مظفر گڑھ: بھینسوں کا گوبر چوری ہونے پر خاتون نے مقدمہ درج کروادیا
  • حکومتی سبسڈی نہ ہونے کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل میں اضافہ
  • زرعی انکم ٹیکس کتنے بڑے کسان پر لگے گا، مکمل تفصیلات جانیں
  • سندھ: ایک ماہ میں گاڑیوں سے 2 کروڑ 39 لاکھ ٹیکس و جرمانہ وصول
  • بجلی سستی ہونے والی ہے! بڑی خوشخبری