اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گوادر کی بندرگاہ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنلائز کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کی بندرگاہ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ اور آگاہی کی حکمت عملی بنائی جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے گوادر کی بندرگاہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ 50000 ڈیڈویٹ ٹنیج تک کے جہازوں کے لئے خلیج فارس تک کم خرچ اور کم وقت میں رسائی مہیا کرنے اور خلیجی ممالک تک ٹرانس شپمنٹ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مزید برآں یہ بندرگاہ بلوچستان کے کان کنی اور ایکواکلچر کے شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس بندرگاہ سے چین کے مغربی علاقے اور وسطی ایشیائی ریاستیں مستفید ہو سکیں گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر فری زون کو تمام وفاقی، صوبائی اور لوکل ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا گیا ہے جبکہ گوادر فری زون کے رولز بھی بنائے جا چکے ہیں۔ گوادر پورٹ پر تمام یوٹیلیٹیز کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر میں عوامی فلاح کی کئی منصوبے بھی قائم کیے گئے ہیں جن میں پاک- چین فرینڈ شپ .
سپتال، گوادر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، پاک-چین پرائمری سکول، گوادر لائیو لی ہڈ پراجیکٹ، گوادر فشریز پراسیسنگ اینڈ ایکسپورٹ زون اور گوادر سولر پارک وغیرہ شامل ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت گوادر کو پاکستان ریلویز کی مین لائین M-4 سے منسلک کرنے کیلئے ریل لنک پر کام کر رہی ہے ۔ گوادر سے کوئٹہ شاہراہ 2018 میں مکمل کی جاچکی ہے جس سے تربت، ہوشاب اور پنجگور سمیت دیگر علاقے بھی مستفید ہورہے ہیں۔ مزید برآں موٹر وے ایم 8 (گوادر-ہوشاب -رتو ڈیرو) کے بقیہ حصے کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہے تاکہ گوادر کو سکھر سے منسلک کیا جاسکے۔ گوادر اور کوئٹہ کا رابطہ مزید بہتر بنانے کے لئے نوکنڈی سے ماشخیل تک سڑک زیر تعمیر ہے جبکہ ماشخیل سے پنجگور تک سڑک پر کام کا آغاز جلد کیا جا رہا ہے۔ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے اس بار ماہ رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر ہی رمضان پیکج لانے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں، جمرود میں پولیو ٹیم پر حملہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں سینکڑوں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا‘ دہشتگردی کو پھر دفن کریں گے‘ دہشتگردوں کو امن کا پیامبر کہا گیا۔ بلوچستان میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت کی۔ فوج، ایف سی، رینجرز اور پولیس کے جوان جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جوان آج قربانیاں پیش کررہے ہیں، ماضی میں سیکڑوں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا کہ اس سے امن قائم ہوگا۔ پچھلی حکومت دہشتگردوں کو واپس لائی۔ مہنگائی 9سال کی کم ترین سطح پرہے، جنوری میں مہنگائی کی سطح 2.4 فیصدپر آچکی ہے، وزیرخزانہ، ان کی ٹیم اور ایف بی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پوری کوشش ہے ہم معاشی ترقی کی طرف بڑھیں، جس طرح دوسرے اہداف حاصل کیے معاشی ترقی کا ہدف بھی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں سے ایگری کلچر ٹیکس کی منظوری ہوگئی ہے جس پر تمام وزرائے اعلیٰ کا شکر گزار ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال رمضان میں بے پناہ شکایات تھیں، اس بار مائنس یوٹیلٹی سٹورز رمضان پیکج لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ کرپشن کو روکا جاسکے ، اس کے لیے وزارت فوڈ سکیورٹی کو ذمہ داری دیدی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے گوادر پورٹ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنل کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ کی آپریشنلائزیشن سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی گوادر پورٹ کو جدید اور فعال بندرگاہ بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مل کر کام کرے گی۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ کی افادیت سے آگاہی کیلئے انٹرنیشنل کانفرنس کرانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر پورٹ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ حکمت عملی بنائی جائے۔ گوادر پورٹ کے حوالے سے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیراعظم نے گوادر پورٹ سے کی جانے والی درآمدات اور برآمدات کی تفصیل بھی طلب کر لی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک کا عظیم سفیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی، آپ کے عزم اور محنت کی بدولت ترسیلات زر میں تقریباً 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کے گرین چینل کو بحال کریں گے، ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، ہم دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر کے ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں اوورسیز پاکستانیز گلوبل فائونڈیشن کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے عظیم سفیر ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک میں خیر مقدم کرتے ہیں، آپ ہر شعبے میں اپنی شبانہ روز محنت سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ میں، پاکستان کی حکومت اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام آپ کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بیرون ملک سے تربیت حاصل کر کے آپ ملک کے لیے بہترین خدمات سرانجام دیتے ہیں، آپ کے تجربے سے ملک و قوم کو فائدہ پہنچتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کا ادارہ پنجاب میں وزیراعلی مریم نواز کی نگرانی میں بہترین کام کر رہا ہے، امید ہے کہ اس میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور آپ کو آپ کا حق دلوائیں گے، آپ کی جائیدادوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ گرین چینل سابق وزیراعظم نواز شریف کا بہت بڑا کارنامہ تھا اس کو فوری طور پر بحال کیا جائے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں 72 دنوں کی ریکارڈ مدت میں مکمل کئے گئے جناح سکوائر انڈرپاسز منصوبے کا افتتاح کر دیا جس سے شہریوں کو وقت اور ایندھن کی بچت کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی جبکہ خیابان سہروردی، سری نگر ہائی وے اور کلب روڈ جنکشن پر ٹریفک کا دبائو کم ہو گا۔ منگل کو منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کو خوبصورتی کے لحاظ سے پاکستان بھر کیلئے ایک مثال بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ٹریفک کے دبائو کو کم کرنے کیلئے جناح سکوائر کا بہت بڑا منصوبہ آج پایہ تکمیل کو پہنچا ہے، اس میں تین انڈرپاسز ہیں جن کی سڑکوں کی لمبائی 14 کلومیٹر ہے، اس منصوبے سے نہ صرف عوام کا وقت اور ایندھن بچے گا بلکہ ٹریفک جام کی وجہ سے جو ماحولیاتی آلودگی ہوتی تھی وہ بھی کم ہو گی۔ وزیراعظم نے برق رفتاری سے 72 دنوں کی ریکارڈ مدت میں یہ منصوبہ مکمل کرنے پر وزیر داخلہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب سپیڈ کو محسن سپیڈ میں بدل دیا ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ باقی منصوبوں کو بھی اسی رفتار سے پایہ تکمیل کو پہنچائیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے حصول کے لئے جدوجہد میں لاتعداد قربانیاں دینے والے بہادر کشمیری عوام کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ:
وزیراعظم محمد شہباز شریف
وزیراعظم نے گوادر پورٹ
وزیراعظم نے کہا کہ
پاکستانیوں کے
دہشتگردوں کو
وفاقی کابینہ
کے حوالے سے
وفاقی وزیر
بیرون ملک
کرتے ہوئے
ہدایت کی
کی ہدایت
ہوئے کہا
انہوں نے
اجلاس کو
کرنے کی
شریف نے
کے لئے
کے لیے
کیا جا
پڑھیں:
وزیراعظم کی مصروفیات :وفاقی وزرا، مشیران، وزرائے مملکت اور معاون خصوصی کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافے پر فیصلہ موخر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 فروری ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث
وفاقی وزرا، مشیران، وزرائے مملکت اور معاون خصوصی کی
تنخواہوں میں 150 فیصد تک
اضافے کی تجویز پر فیصلہ موخر کردیا گیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ نے آج تنخواہوں میں اضافے کی
منظوری دینا تھی، وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث وفاقی کابینہ میں بیشتر ایجنڈا موخر کردیا گیا.
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کیا جائے گا، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں پہلے ہی 140 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیران، وزرائے مملکت اور معاون خصوصی کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویزکی منظوری دی جائے گی.
(جاری ہے)
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے رواں ہفتے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی منظوری دے دی تھی رپورٹ کے مطابق اگرچہ یہ اضافہ تقریباً 300 فیصد ہے لیکن حکومت نے اس کا موازنہ وفاقی سیکرٹریوں کی تنخواہوں سے کرتے ہوئے اس کا جواز پیش کیا ہے.
قومی
اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع نے” ڈان“ کو بتایا تھا کہ اسپیکر
قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو جنوری کے مہینے کی نظر ثانی شدہ تنخواہ مل گئی ہے. قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے حالیہ اجلاس میں سیاسی مخالفت کے باوجود حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کے ارکان نے اپنی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافے کے معاملے پر غیر معمولی اتحاد کا مظاہرہ کیا تھا اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ہر رکن قومی اسمبلی اور سینیٹر کی ماہانہ تنخواہ میں 5 لاکھ 19 ہزار روپے اضافے کی منظوری دی تھی.
اس سے قبل اراکین اسمبلی کو ایک لاکھ 80 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی معلوم ہوا ہے کہ اراکین اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ 10 لاکھ روپے تجویز کی گئی تھی لیکن اسپیکر قومی اسمبلی نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے 5 لاکھ 19 ہزار روپے کرنے پر اتفاق کیا.