سندھ ہائیکورٹ‘ریٹائرڈ بلدیہ ملازم کے واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف درخواست
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںریٹائرڈ بلدیہ ملازم کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست۔ عدالت نے میئر کراچی مرتضی وہاب کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ۔دوران سماعت ایڈیشنل چیف سیکرٹری کاکہنا تھا کہ کے ایم سی کے وکیل نے عدالت میں غلط بیانی کی، وکیل کاکہنا تھا کہ وکیل کے ایم سی نے پینشن کی ادائیگی ٹائونز کی ذمے داری قرار دی تھی، کے ایم سی کے وکیل نے پینشن کی مد میں سندھ حکومت کی ٹائونز کو ادائیگی کا بیان دیا تھا، کے
ایم سی کے وکیل کا پیش کردہ لیٹر کسی اور معاملے سے متعلق تھا، میونسپل کمشنر بلدیہ کا عدالت میں کہناتھاکہ درخواست گزار کو لیو انکیشمنٹ کی مد میں واجبات ادا کردیے گئے ہیں، عدالت نے وضاحت کے لیے میئر کراچی، میونسپل کمشنر اور دیگر کو طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈانس پارٹی کے ملزمان کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور عدالت طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں ڈانس پارٹی کے ملزمان کی ویڈیوز وائرل کرنے پر ڈی پی او قصور کو 14اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے زیر حراست ملزمان کے انٹرویوز کرنے، ویڈیو بنانے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت وکیل میاں علی حیدر نے بتایا کہ قصور میں حالیہ پیش آنے والے واقعہ سے متعلق مواد درخواست کے ساتھ لگایا ہے مگر رجسٹرار آفس نے اس مواد کو ساتھ نہیں لگانے دیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ مواد ساتھ لگا دیں، درخواست کی اعتراض سمیت سماعت کریں گے۔سرکاری وکیل نے دلائل دیئے کہ قصور میں ڈانس پارٹی کے بعد پولیس کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز دیکھی ہیں، اس کیس میں رپورٹ منگوا لیتے ہیں، یہ بہت تکلیف دہ بات ہے، زیر حراست ملزمان کو پوری دنیا کے سامنے ایکسپوز کر دیا۔(جاری ہے)
جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ ان کا پورا مستقبل تباہ ہو گیا ہے، اس کیس میں پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ کو بھی نوٹس جاری کیا جانا چاہیے، کوئی بھی سرکاری اہلکار زیر حراست ملزم کی ویڈیو بنا پر سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہیں کر سکتا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی حکم کے باوجود زیر حراست ملزمان کی ویڈیوز بنانے پر عدالت ڈی پی او قصور، متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔بعدازاں عدالت نے ڈی پی او قصور کو 14اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔