اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ پھر اٹھادیا،3 نئے ججز کی آمد سے بڑی انتظامی تبدیلیاں
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ پھر اٹھادیا، ججز کی جانب سے سینیارٹی لسٹ کیخلاف ری پریزنٹیشن چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوا دی گئی ہے جس کی کاپی چیف جسٹس پاکستان کو بھی کاپی ارسال کی گئی ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 نئے ججز کے تبادلے کے بعد انتظامی امور میں بڑی تبدیلیاں سامنے آگئی ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر کو انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) اور احتساب عدالتوں کا انتظامی جج تعینات کردیا گیا، ضلعی عدالتوں کے انتظامی جج بھی تبدیل کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی کا معاملہ ایک بار پھر اٹھا دیا، سینیارٹی لسٹ کے خلاف ریپریزنٹیشن چیف جسٹس اسلام آباد
ہائیکورٹ عامر فاروق کو بھجوا دی جبکہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو بھی ججز ریپریزنٹیشن کی کاپی بھجوا دی گئی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار نے ججز ریپریزنٹیشن بھیجی جبکہ جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی ریپریزنٹیشن بھیجنے والوں میں شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے الگ سے ریپریزنٹیشن فائل کیے جانے کا امکان ہے۔ججز ریپریزنٹیشن میں کہا گیا کہ جج جس ہائیکورٹ میں تعینات ہوتا ہے اْسی ہائیکورٹ کے لیے حلف لیتا ہے، آئین کی منشا کے مطابق دوسری ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ہونے پر جج کو نیا حلف لینا پڑتا ہے۔ ریپریزنٹیشن کے مطابق دوسری ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ہونے والے جج کی سینیارٹی نئے حلف کے مطابق طے ہو گی۔ دوسری جانب، عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز کی جانب سے دائر ریپریزنٹیشن سینیارٹی سے متعلق ہے اور ان کا ججز کے تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے گزشتہ روز سینیارٹی لسٹ جاری کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے 3 ججز کے تبادلے کے بعد بڑی انتظامی تبدیلیاں کر دیں۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کو انسداد دہشت گردی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیا گیا ہے، اس سے قبل جسٹس محسن اختر کیانی اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تھے، چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے آفس آرڈر جاری کردیا گیا ہے۔ آفس آرڈر کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس اعظم خان کو ڈسٹرکٹ کورٹس ویسٹ کا انتظامی جج تعینات کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح، جسٹس ارباب محمد طاہر ایف آئی اے کورٹس کے انتظامی جج تعینات کردیے گئے ہیں جبکہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو بینکنگ کورٹس کی انتظامی جج تعینات کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صدر مملکت آصف زرداری نے یکم فروری کو لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کردیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائی کورٹ انتظامی جج تعینات کے انتظامی جج ہائیکورٹ میں عامر فاروق کورٹ میں کے مطابق چیف جسٹس کورٹ کے گیا ہے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ میں3 نئے ججز آنے کے بعد انتظامی طور پر بڑی تبدیلیاں
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور بڑی تبدیلیاں آگئیں، جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیے گئے۔
جسٹس محسن اختر کیانی اس سے قبل اے ٹی سی احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تھے، چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے آفس آرڈر جاری کیے گئے۔
اس کے علاوہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس اعظم خان کو ڈسٹرکٹ کورٹس ویسٹ کا انتظامی جج تعینات کر دیا گیا۔
آفس آرڈر کے مطابق جسٹس ارباب محمد طاہر ایف آئی اے کورٹس کے انتظامی جج اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بنکنگ کورٹس کی انتظامی جج تعینات کیے گئے ہیں۔