چین کا جوابی وارامریکی مصنوعات پر 15 فیصد تک محصولات عاید کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بیجنگ/واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف نافذ کیے جانے کے بعد چین نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکا سے درآمد اشیاء پر 10 سے 15 فیصد ٹیکس عاید
کردیا۔چینی وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا سے درآمد کوئلے اور گیس مصنوعات پر 15 فیصد لیوی ٹیکس عاید کیا جائے گا جب کہ امریکی درآمد شدہ تیل (Crude Oil) اور آٹوز مصنوعات پر 10 فیصد ٹیکس عاید کیا جائے گا۔ چینی وزارت خزانہ نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر ٹیرف کے نفاذ کا آغاز 10 فروری سے شروع ہوجائے گا۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوٹرن لیتے ہوئے میکسیکو کے بعد کینیڈا پر بھی ٹیرف ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا جب کہ چین سے بھی بات چیت کا عندیہ دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میکسیکو سے ٹیکس کے معاملات ابھی طے ہونا ہیں، چین سے بھی اگلے 24 گھنٹوں میں بات چیت کی جا سکتی ہے، پاناما کینال پر چین سے نمٹا جائے گا،اگر کوئی معاہدہ نہ کر سکے تو چین پر ٹیرف بڑھائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مصنوعات پر
پڑھیں:
ٹرمپ کا یوٹرن: الیکٹرانکس پر 145 فیصد چینی ٹیرف ختم، صارفین کو ریلیف
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے چین سے درآمد کی جانے والی متعدد الیکٹرانک اشیاء کو نئے بھاری ٹیرف سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ ان اشیاء میں اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، ہارڈ ڈرائیوز، پروسیسرز، اور سیمی کنڈکٹرز شامل ہیں۔
یہ اعلان امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے جمعہ کی رات جاری ایک نوٹس میں کیا گیا۔ استثنیٰ اُن اشیاء کو دیا گیا ہے جن پر 145 فیصد اضافی ٹیرف لاگو ہونا تھا، جو ٹرمپ کی چین کے خلاف ’ریسی پروکل‘ تجارتی پالیسی کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں صدر ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی متعدد اشیاء پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کیا تھا، جو پہلے سے لاگو 20 فیصد ٹیرف کے علاوہ ہے۔ یہ اضافی ٹیرف چین پر فینٹانائل جیسی منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر عائد کیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف لگانے کا مقصد امریکی صنعت کو واپس لانا ہے، لیکن جن اشیاء کو استثنیٰ دیا گیا ہے، ان کی مقامی پیداوار شروع کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔