Jasarat News:
2025-02-05@01:12:48 GMT

پیکا ایکٹ ترامیم عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیکا ایکٹ میں ترامیم کو عدالت عظمی ٰاور سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف درخواست شہری قیوم خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست گزار نے پیکا کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، پارلیمان کو اختیار نہیں ہے کہ بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی کرے۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ فل کورٹ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کا بھی بنیادی حقوق کے تناظر میں جائزہ لے‘ جعلی اسمبلی اور جعلی صدر کی جانب سے رولز بنانے کے عمل کو معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔ دریں اثنا پیکا ترمیمی ایکٹ سندھ ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا۔ ایکٹ کے خلاف درخواست ابراہیم سیف الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی جس میں وفاقی حکومت، وزارت اطلاعات اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کو فریق بنایا
گیا ہے۔موقف اپنایا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت حکام کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے مواد ہٹانے اور بلاک کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے‘ پیکا ترمیمی ایکٹ کے سیکشن 2 آر سب سیکشن ون ایچ میں جھوٹی یا جعلی کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے ذریعے سچ کو سینسر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ارکان اسمبلی عوامی نمائندے ہیں، عوام کو ان سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا حق ہے، پیکا ترمیم کے تحت وفاقی حکومت سوشل میڈیا کمپلین کونسل قائم کرے گی‘ سوشل میڈیا کمپلین کونسل کے اراکین کی ریٹائرمنٹ کے لیے کوئی حد نہیں ہے‘ پیکا ایکٹ میں جعلی یا جھوٹے مواد کی کوئی تعریف نہیں ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیکا ترمیم کو صحافیوں کے ذرائع تک رسائی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، جس سے صحافی کے ذرائع کو نقصان پہنچ سکتا ہے، پیکا ایکٹ ترمیم آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر براہ راست حملہ ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم غیر آئینی قرار دی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی ایکٹ پیکا ایکٹ میں پیکا ترمیم ایکٹ کے کے خلاف گیا ہے کی گئی

پڑھیں:

پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے، بیرسٹر سیف

پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم اور پیکا ایکٹ جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم سمیت تمام غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔ پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم 8 فروری کے الیکشن پر ڈاکا ڈالنے کو تحفظ دینے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو فارم 47 کا استعمال کرکے جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا۔ جعلی حکومت جعلی اور نامکمل پارلیمنٹ سے کالے قوانین پاس کر رہی ہے۔ صحافی برادری سمیت ہر شعبے اور مکتبۂ فکر کو 8 فروری کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جعلی حکومت کالے قوانین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ پیکا ایکٹ اور 26ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے۔ 8 فروری ملک کو مینڈیٹ چوروں کے چنگل سے آزاد کرانے کے عہد کا دن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ‘ریٹائرڈ بلدیہ ملازم کے واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف درخواست
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم: سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی
  • پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
  • سپریم کورٹ میں پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست دائر
  • پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے، بیرسٹر سیف
  • کوئٹہ، صحافی اور وکلاء تنظیموں کا پیکا ایکٹ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ
  • بلوچستان بار کونسل وصحافیوں کا پیکا ایکٹ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • لاہور، بلوچستان، سندھ ہائیکورٹ سے 3 ججز کا عدالت عالیہ اسلام آباد تبادلہ