دل ایک پر ہی آتا ہے اور بابر اعظم پر کرش ہے، اداکارہ دعا زہرہ کا بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا انفلوئنسر اور اداکارہ دعا زہرہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں کرکٹ بہت پسند ہے ان کا کہنا ہے کہ دل ایک پر ہی آتا ہے اور بابر اعظم پر کرش ہے۔
ڈرامہ سیریل "دوریاں" اور "بےرنگ" میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی دعا زہرہ نے حال ہی میں پروگرام "دی نائٹ شو ود ایاز سموں" میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شادی، کرکٹ اور اپنے کرش سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ فی الحال سنگل ہیں اور اس میں خوش ہیں، کیونکہ وہ "ڈائریکٹ نکاح" پر یقین رکھتی ہیں۔ اپنے ممکنہ شریکِ حیات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا شخص چاہتی ہیں جو ان کے ساتھ ایماندار ہو، جھوٹ نہ بولے اور کچھ نہ چھپائے۔
مالی حیثیت کے حوالے سے دعا زہرہ نے واضح کیا کہ "اگر وہ ایک جوڑے میں لے جائے گا تو میں کما لوں گی"۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی پرواہ نہیں کہ لڑکا امیر ہو یا نہیں، بس وہ ان کے ساتھ اچھا لگے اور مخلص ہو۔
سوشل میڈیا اور اداکاری کے فرق پر بات کرتے ہوئے دعا زہرہ نے کہا کہ "سوشل میڈیا انفلوئنسر بننے کے لیے سب کچھ خود کرنا پڑتا ہے، لائٹس سیٹ کرنی ہوتی ہیں، لیکن ڈراموں میں سب کچھ پہلے سے موجود ہوتا ہے، بس ڈائیلاگ بولنے ہوتے ہیں"۔
آخر میں انہوں نے اپنی سب سے بڑی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "میری دعا ہے کہ میں اپنی والدہ کی تمام خواہشات پوری کر سکوں"۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انڈونیشیا کا کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی لگانے پر غور
بچوں پر منفی اثرات مرتب ہونے پر انڈونیشیا نے سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی وزیر برائے ڈیجیٹل افیئر نے بتایا کہ صدرِ مملکت پرابوو کی ہدایت پر سوشل میڈیا استعمال سے متعلق قانون سازی کر رہے ہیں۔
انڈونیشیا کی وزیر نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے عمر کی حد مقرر کی جا رہی ہے اس سے کم عمر بچوں پر پابندی ہوگی۔
وزیر نے کہا کہ اس قانون کو رواں برس ہی منظوری کے بعد جلد لاگو کردیا جائے گا تاہم انھوں نے ٹائم فریم نہیں بتایا۔
انڈونیشیا کی وزیر کا کہنا ہے کہ ابھی زیر بحث ہے کی سوشل میڈیا استعمال کے لیے عمر کی حد کیا ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا مسلم آبادی والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں انٹرنیٹ 79.5 فیصد آبادی کے زیرِ استعمال ہے۔
سب سے زیادہ سوشل میڈیا استعمال 12 سال سے کم عمر کے بچوں میں ہے جو یوٹیوب، ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور فیس بک پر ہر وقت سرگرم رہتے ہیں۔
ابھی یہ بل پارلیمان میں پیش نہیں ہوا ہے لیکن عوام کی جانب سے ابھی سے اس بل کی پذیرائی کی جا رہی ہے۔