سویڈن کے اسکول پر حملہ، 10 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
SWEDEN:
سویڈن کے شہر اوبیرو میں ایک اسکول میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کی پولیس نے بتایا کہ بالغوں کے تعلیمی مرکز میں فائرنگ ہوئی جہاں 10 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جو سویڈن کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے اور وزیراعظم نے ملک کے سوگوار دن قرار دے دیا۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور بھی بظاہر ہلاک ہونے والے افراد میں شامل ہے اور اسکول میں مزید متاثرین کی تلاش کے لیے کام کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حملہ آور اس واقعے کے پیچھے کیا مقاصد تھے۔
مقامی پولیس چیف روبرٹو ایڈ فوریسٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں اب تک 10 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے اور حتمی تعداد نہیں بتاسکتے کیونکہ واقعہ بہت بڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کا ماننا ہے کہ مسلح شخص اکیلا تھا اور وہ موجودہ دہشت گردی کی لہر سےمتاثر تھا اور مبینہ مسلح شخص کے حوالے سے ماضی میں پولیس کے پاس کوئی معلومات نہیں تھیں۔
پولیس چیف نے کہا کہ ہمارے سامنے ایک بہت بڑا حادثہ پیش آیا ہے اور ہم اسکول میں تلاش کا کام کر رہے ہیں، ہم تفتیش کے لیے کئی اقدامات کرتے ہیں، جس میں سہولت کاروں کی پروفائل بنانا اور عینی شاہدین کا انٹرویو بھی شامل ہے۔
مقامی پولیس نے بتایا کہ انہوں نے قتل، آتشیں اسلحے کا استعمال اور بدترین اسلحے کے جرم کے تحت تفتیش شروع کردی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ سویڈن کے شہر اوربیرو میں ریسبرگسکا اسکول میں پیش آیاجہاں ایسے طلبہ موجود تھے جنہوں نے اپنی معمول کی تعلیم مکمل نہیں کی تھی یا اعلیٰ تعلیم کے لیے وہ کوالیفائی نہیں کرسکتے تھے۔
سویڈن کے وزیراعظم اولگ کرسٹیرسن نے بتایا کہ یہ پورےسویڈن کے لیے انتہائی دردناک دن ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ اسکول میں ہے اور کے لیے
پڑھیں:
مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوان کا چوکی پر حملہ،2 اسرائیلی فوجی ہلاک،10 زخمی
رام اللہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی مجاہدکے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق منگل کی صبح ایک فلسطینی مزاحمت کار نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں تیاسیر کے قریب اسرائیلی چیک
پوائنٹ میں داخل ہوکر فائرنگ کردی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کی ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار صبح 6 بجے فوجی چوکی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا جس کے بعد اس نے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ شروع کردی۔اسرائیلی فوجی چوکی کے احاطے میں 11 فوجی اور ان کا کمانڈر تعینات تھے، فلسطینی مزاحمت کا ر رات میں چیک پوائنٹ کے نزدیک پہنچا اور صبح جب 2 فوجی چیک پوائنٹ کھولنے کے لیے باہر نکلے تو مزاحمت کار نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ کچھ منٹوں تک جاری رہا جس دوران ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی مزاحمت کار بھی شہید ہوگیا۔اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی مزاحمت کار ایک رائفل اور 2 میگزین سے لیس تھا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہلاک ہونے والے 2 فوجیوں میں سے ایک کی شناخت سارجنٹ میجر اوفر ینگ کے نام سے ہوئی تاہم دوسرے کا نام تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں 7اکتوبر سے اب تک فلسطینیوں نے کم از کم 32 اسرائیلیوں کو ہلاک کیا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایلون مسک کو تنازعات والی جگہوں پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایلون مسک سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر اختلافات نہیں، غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی یا نہیں میرے پاس کوئی ضمانت نہیں۔