حنا منورقومی مینز کرکٹ ٹیم کی پہلی خاتون منیجرمقرر
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے حنا منور کو قومی مینز کرکٹ ٹیم کی پہلی خاتون منیجر مقرر کرکے تاریخ رقم کر دی۔
پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی سے قبل تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے ویمن کرکٹ ٹیم کے لیے مقرر چیف سکیورٹی افسر حنا منور کو پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا منیجر مقرر کیا ہے۔
حنا منور 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے دوران آپریشنز منیجر کے فرائض انجام دیں گی جب کہ وہ 8 فروری سے شروع ہونے والی سہ ملکی سیریز کے دوران ٹیم کی نگرانی بھی کریں گی۔
واضح رہے کہ حنا منور کا تعلق پولیس گروپ سے ہے اور ان کی تقرری 2 برس کے لیے ہوئی ہے۔
گزشتہ سال حنا منور کو ایشیا کپ کے لیے جانے والی پاکستان ویمنز انڈر 19 اسکواڈ کا منیجر بھی نامزد کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرکٹ ٹیم
پڑھیں:
پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، سرفراز بگٹی
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا۔ وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں۔ اس عمل میں ایک ایک پاکستانی کا حصہ ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ شاہراہ سب سے زیادہ مصروف ہوتی ہے۔ سنگل سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ لوگوں نے اسے خونی شاہراہ کا نام دے دیا تھا۔ ہم اسی لیے کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ، پارلیمنٹ اور سیاسی فورم ہے۔ ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی۔ 24 سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا تھا۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے زرعی انقلاب لائے گا اور براہ راست ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع ملیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں وزیراعظم کا بلوچستان کے عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ان منصوبوں کو اعلان کیا۔ پاکستان کے ایک ایک فرد کو پہنچنے والا فائدہ ایک پیچھے رہ جانے والے بھائی کو دینے کا جذبہ قابل قدر ہے۔ ہم پاکستان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی سے چمن کی شاہراہ اور کچھی کینال منصوبے کے حوالے سے مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حصہ بناکر عزت دی گئی۔ میں اس پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کا شکر گزار ہوں، میں صدر پاکستان اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہم اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے تجارت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ وفاقی حکومت کا بھی یہی مشن ہے۔ ہم لوگوں کو اسمگلنگ سے نکال کر کاروبار کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ آنے والے بجٹ میں بھی عوام کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیح ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی۔ جب ترقی کا آغاز ہونے لگتا ہے، تو دشمن حرکت میں آجاتا ہے۔ ہم نے تمام شاہراہیں کلیئر کرالی ہیں۔ ہم اس بڑے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ نئے نئے لوگ بھی سیاست میں آتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل سمیت سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔ تاہم حکومت طے کرے گی کہ آپ کو احتجاج کس مقام پر کرنا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ احتجاج کس مقصد کے لیے کیا جارہا ہے۔ دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے۔ پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی اسکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی ترقیاتی اسکیموں میں مختص کردہ رقوم اور ان سے ریلیز کی گئی رقوم بہت کم ہوتی تھیں۔ تاہم اس بار بلاول بھٹو کی کوششوں سے وفاقی اسکیموں کی شرح اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقوم تاریخی سطح پر ہیں۔