سعودی عرب اور بھارت معدنیاتی شعبے میں تعاون پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
نئی دہلی: سعودی عرب اور بھارتی عہدے دار مذاکرات کررہے ہیں
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب اور بھارت نے معدنیات کے اہم شعبے میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔بھارت میں کوئلے اور کانوں کے وزیر جی کشن ریڈی اور ان کے سعودی ہم منصب بندر الخوریف کی سربراہی میں دونوں ممالک کے وفود نے نئی دہلی میں ملاقات کی،جس میں معدنیات کے شعبے میںسرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق مودی سرکار سبز توانائی کی منتقلی کو تیز کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میںدونوں ممالک کے درمیان اہم معدنیات کے معاہدوںمیں پیش رفت ہوئی،جن میں لیتھیم، تانبا اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے لیے درکار خام مال شام ہے۔ یہ اشیا پون چکی، الیکٹرک گاڑیوں، بیٹری کی تیاری اور مصنوعی ذہانت کے نظام کو تیار کرنے میں استعمال ہوتی ہیں۔ اس موقع پر بھارتی وزیرجی کشن ریڈی کا کہنا تھا کہ بھارت اور سعودی عرب معدنیات کے اہم شعبے میں تعاون کو گہرا کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معدنیات کے
پڑھیں:
امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن
امریکہ کا تجارتی نقصان کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ، ڈائریکٹر جنرل ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل اینگوجیا اوکونجو ویلا کا ایک مضمون شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے “امریکہ تجارت کا سب سے بڑا فاتح ہے” ۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اس مضمون میں تفصیلی اعداد و شمار کے ذریعے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ امریکہ نہ صرف عالمی تجارتی نظام کا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے ، بلکہ خدمات کے شعبے میں بھی اسے واضح برتری حاصل ہے۔
مضون کے مطابق امریکہ کا “تجارتی نقصان کا نظریہ” سراسر بے بنیاد ہے۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2023 میں امریکہ کی خدمات کی برآمدات نے ایک ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کیا ، جو عالمی خدمات کی تجارت کا 13 فیصد ہیں۔ بڑی معیشتوں کے ساتھ خدمات کے شعبے میں امریکہ کا تجارتی سر پلس زیادہ ہے
اور 2024 میں اس کا کل سرپلس تقریباً 300 ارب امریکی ڈالر تھا۔
اس سے بھی زیادہ توجہ طلب بات یہ ہے کہ امریکہ کو اعلیٰ اضافی قیمت والی خدمات کے شعبے میں اور بھی زیادہ برتری حاصل ہے۔دانشورانہ املاک کے استعمال اور لائسنس کی فیسوں سے امریکہ کی سالانہ آمدنی 144 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ بنتی ہے جو دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں امریکہ کی خدمات کی برآمدات نے 4.1 ملین اعلیٰ تنخواہ والی ملازمتوں کو سہارا دیا، جن کی فی گھنٹہ اوسط اجرت مینوفیکچرنگ کے شعبے سے 25 فیصد زیادہ تھی۔